’اسکیپ گیم‘ کے دوران آگ لگ گئی، دم گھٹنے سے پانچ لڑکیاں ہلاک

پولینڈ میں تفریحی عمارت میں ’قید سے فرار‘(اسکیپ گیم) کھیلنے والی پانچ لڑکیاں آگ لگنے کے سبب ہلاک ہو گئیں۔

پولینڈ کے شہر کوسزالن میں تفریحی مقام ’اسکیپ گیم‘ میں جمعے کی شام پانچ بجے آگ لگ گئی جس کے نتیجے میں 15سال کی عمر کی پانچ لڑکیاں ہلاک ہو گئیں۔

پولینڈ بھر میں مقبول کھیل ’اسکیپ گیم‘ میں کھلاڑیوں کو ایک کمرے یا عمارت میں لاک/بند کردیا جاتا ہے اور انہیں اپنی مدد آپ کے تحت وہاں موجود اشاروں کی بدولت کمرے سے باہر آنے کا راستہ تلاش کرنا ہوتا ہے۔

وزیر داخلہ جاؤکم بروزنسکی نے بتایا کہ ہلاک ہونے والی پانچوں لڑکیوں کی عمر 15سال تھی
کوسزالن کی پولیس کے ترجمان نے بتایا کہ ہلاک ہونے والی لڑکیوں میں سے ایک کی سالگرہ تھی اور یہ پانچوں لڑکیاں اسی کو منانے کے لیے یہاں آئی تھیں۔

انہوں نے بتایا کہ آگ لگنے سے ایک 25سالہ شخص جھلس گیا جسے ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے اور اسے سے فوری طور پر آگ لگنے کی وجوہات کے بارے میں تحقیقات نہیں کی جا سکتیں۔

فائر فائٹرز کے ترجمان نے بتایا کہ جس جگہ سے لاشیں ملیں وہ اس مقام سے قریب تر تھیں جہاں آگ لگی لیکن اس کمرے میں آگ نہیں لگی۔

پولش نیوز ایجنسی پی اے پی کے مطابق لڑکیوں کی موت دم گھٹنے کے سبب ہوئی۔

اس واقعے کے بعد پولینڈ بھر میں ’اسکیپ روم‘ میں حفاظتی اقدامات کا جائزہ لیتے ہوئے ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔

پولینڈ کے صدر آندریج دودا نے سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر تبصرہ کرتے ہوئے اس واقعے کو ’سانحہ‘ قرار دیا۔

کوسزالن کے میئر پیوٹر جیڈلنسکی نے واقعے کے بعد اتوار کو شہر بھر میں یوم سوگ کا اعلان کیا ہے۔
پاور نیوز کے ساتھ جاوید اقبال