وزیراعظم:عمران خان

جمعے کو (حسنات نیوز)وزیراعظم ہاؤس کو یونیورسٹی بنانے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ بتانا چاہتا ہوں کہ کیوں وزیراعظم ہاؤس کو یونیورسٹی بنایا، برطانیہ جاکر دیکھا کہ حکمران کیسے زندگی گزارتے ہیں، برطانیہ میں وزیراعظم سادہ سے گھر میں رہتا ہے۔

عمران خان نے مزید کہا کہ آزادی کے بعد ہمارے حکمرانوں کا طرز حکمرانہ شاہانہ تھا، افغانستان نے کبھی کسی کو اپنے سے طاقتور نہیں سمجھا، ہندوستا ن میں ہمیشہ لوگوں نے دوسروں کی طاقت کو تسلیم کیا،پاکستان برصغیر کے دیگر ممالک سے پیچھے رہ گیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ غربت کے باعث بچوں کی افزائش اچھی نہیں ہوتی، ٹیکس کا پیسہ غلط استعمال ہو تو عوام کو آواز اٹھانا چاہیئے، نوجوانوں کو اپنے ٹیکس کے پیسے کا دفاع کرنا چاہیئے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ ایک صاحب نے کہا کہ اگلا وزیراعظم پرائم منسٹر ہاؤس میں رہے گا، آپ فکر نہ کریں، اگلا وزیراعظم آپ کی جماعت سے نہیں ہوگا۔

عمران خان نے مزید کہا کہ علامہ اقبال نے ایک ماڈل ریاست کا خواب دیکھا، مدینہ کی ریاست میں حکمران ذمہ دار ہوتا تھا، رسولﷺ نے سب سے زیادہ تعلیم پر زوردیا ، مغرب نے تعلیم کے ذریعے ترقی حاصل کی، تعلیم کے بغیر کوئی ملک ترقی نہیں کرسکتا۔

انہوں نے کہا کہ چین نے تعلیم اور غربت کے خاتمے کیلئے منصوبہ بندی کی، نچلے طبقہ کی خوشحالی کے بغیر قوم ترقی نہیں کرسکتی، وزیراعظم ہاؤس میں یونیورسٹی بنانے کا مقصد قبلہ درست کرنا ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ کینسر اسپتال بنانے کا سوچا تو لوگوں نے کہا کہ یہ ممکن نہیں ، جدید ترین اسپتال ہوگا تو بیرون ملک سے لوگ علاج کیلئے آئیں گے۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ اچھی یونیورسٹی بناکر اس کا معیار برقرار رکھنا اصل کام ہے، حکومت ہائر ایجوکیشن کو بھرپور سپورٹ کرے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ جانتے ہیں کہ ملک میں معاشی بحران ہے، معاشی بحران زیادہ دیر چلنے والا نہیں ، ڈاکوؤں سے پیسہ نکلوا کر تعلیم پر خرچ کریں گے۔