جنوری میں ’سپربلڈ مون‘ چاند گرہن دکھائی دے گا


20 جنوری کو سپر بلڈ مون دنیا کے اکثر ممالک میں دکھائی دے گا (فوٹو: فائل)
 واشنگٹن: اگلا چاند گرہن ہم سے چند ہفتوں کی دوری پر ہے جسے ماہرینِ فلکیات نے ’سپر بلڈ مون‘ کا نام دیا ہے تاہم یہ پاکستان، بھارت اور بنگلہ دیش وغیرہ میں دکھائی نہیں دے گا۔  
20 جنوری کو چاند زنگ آلود اور سرخ مٹی کی رنگت والا دکھائی دے گا۔ امریکا اور براعظم امریکا کے کئی علاقوں میں چاند گرہن پیسفک وقت کے مطابق سوا سات بجے شروع ہوگا اور 10 بج کر 45 منٹ پر ختم ہوگا اس دوران پورا چاند سرخ و نارنجی مائل سیاہ دکھائی دے گا۔
مغربی یورپ اور افریقا کے لوگ اس کے ابتدائی مراحل کچھ دیر کے لیے دیکھ سکیں گے لیکن ایشیا اور آسٹریلیا میں رہنے والے لوگ اس منظر سے محروم رہیں گے اور سال کے آخر میں ہونے والا ایک اور دوسرا چاند گرہن ضرور دیکھ سکیں گے۔ یہ مکمل چاند گرہن ہوگا اور اس دوران چاند زمین سے قریب ترین فاصلے پر ہوگا اور اسی مناسبت سے ماہرینِ فلکیات نے اسے ایک تاریخی لمحہ قرار دیا ہے۔
اگرچہ سپر بلڈ مون کی اصطلاح کوئی سائنسی نہیں لیکن یہ الفاظ مکمل چاند کے سرخی مائل گرہن کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ اس عمل کو کئی افراد نے برے شگون کے طور پر بھی بیان کیا ہے جس کا حقیقت سے دور دور تک واسطہ نہیں تاہم زمین کے موسم پر اس کے اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔