2039 - جامع الترمذي

Jam e Tirmazi - Hadees No: 2039

Hadith in Arabic

حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ، أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ السَّائِبِ بْنِ بَرَكَةَ، عَنْ أُمِّهِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ:‏‏‏‏ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَخَذَ أَهْلَهُ الْوَعَكُ أَمَرَ بِالْحِسَاءِ فَصُنِعَ، ‏‏‏‏‏‏ثُمَّ أَمَرَهُمْ فَحَسَوْا مِنْهُ، ‏‏‏‏‏‏وَكَانَ يَقُولُ:‏‏‏‏ إِنَّهُ لَيَرْتُو فُؤَادَ الْحَزِينِ، ‏‏‏‏‏‏وَيَسْرُو عَنْ فُؤَادِ السَّقِيمِ كَمَا تَسْرُو إِحْدَاكُنَّ الْوَسَخَ بِالْمَاءِ عَنْ وَجْهِهَا ، ‏‏‏‏‏‏قَالَ أَبُو عِيسَى:‏‏‏‏ هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ.

Hadith in Urdu

جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے گھر والوں کو تپ دق آتا تو آپ «حساء» ۱؎ تیار کرنے کا حکم دیتے، «حساء» تیار کیا جاتا، پھر آپ ان کو تھوڑا تھوڑا پینے کا حکم دیتے، تو وہ اس میں سے پیتے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے: ” «حساء» غمگین کے دل کو تقویت دیتا ہے، اور مریض کے دل سے اسی طرح تکلیف دور کرتا ہے، جس طرح تم میں سے کوئی پانی کے ذریعہ اپنے چہرے سے میل دور کرتا ہے“۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

Hadith in English

Aishah narrated: Whenever one of the wives of the Messenger of Allah (s.a.w) became (feverishly) ill, he would order that some broth be prepared. Then he would tell them to take some of the broth. And he would say: 'It firms the heart of the grieved, and it rids the worries from the heart of the ill just as one of you removes dirt from her face with water. .

English reference : Vol. 4, Book 2, Hadith 2039 Arabic reference : Book 28, Hadith 2173

Previous

No.2039 to 3956

Next
  • Book Name Jam e Tirmazi
  • Hadees Status (حسن) (سند میں أم محمد مقبول راوی ہیں، یعنی متابعت کے وقت، اور مؤلف نے عروہ کی متابعت ذکر کی ہے، جو صحیحین میں ہے، لیکن كما تسرو...الخ شاہد اور متابع نہ ہونے کی بنا پر ضعیف ہے، حافظ ابن حجر نے فتح الباری میں اس آخری فقرے کو بھی نسائی کے حوالے سے ذکر کیا ہے اور احمد اور ترمذی کی اس حدیث کو بھی ذکر کیا ہے، اور سکوت اختیار کیا ہے، یہ بھی اس حدیث کی ان کے نزدیک تقویت کی دلیل ہے)
  • Kitab Chapters on Medicine
  • Takhreej تخریج دارالدعوہ: سنن النسائی/في الکبری: الطب (۷۵۷۳) سنن ابن ماجہ/الطب ۵ (۳۴۴۵) (تحفة الأشراف : ۱۷۹۹۰) مسند احمد (۶/۷۹)