مسجد کی طرف جانے کی دعا

Dua of At The Time Of Rain with Arabic, English & Urdu translation. Barish K Waqt Ki Dua kia hai. Masnoon Duain for every Muslim to read on daily bases.

اَللّٰھُمَّ اجْعَلْ فِیْ قَلْبِیْ نُوْرًا وَّفِیْ لِسَانِیْ نُوْرًا وَّفِیْ سَمْعِیْ نُوْرًا وَّفِیْ بَصَرِیْ نُوْرًا وَّمِنْ فَوْقِیْ نُوْرًا وَّمِنْ تَحْتِیْ نُوْرًا وَّعَنْ یَّمِیْنِیْ نُوْرًا وَّعَنْ شِمَالِیْ نُوْرًا وَّمِنْ اَمَامِیْ نُوْرًا وَّمِنْ خَلْفِیْ نُوْرًا وَّ اجْعَلْ فِیْ نَفْسِیْ نُوْرًا وَّ اَعْظِمْ لِیْ نُوْرًا وَّ عَظِّمْ لِیْ نُوْرًا وَّ اجْعَلْ لِّیْ نُوْرًا وَّ اجْعَلْنِیْ نُوْرًا، اَللّٰھُمَّ اَعْطِنِیْ نُوْرًا وَّ اجْعَلْ فِیْ عَصَبِیْ نُوْرًا وَّ فِیْ لَحْمِیْ نُوْرًا وَّ فِیْ دَمِیْ نُوْرًا وَّ فِیْ شَعْرِیْ نُوْرًا وَّ فِیْ بَشَرِیْ نُوْرًا، اَللّٰھُمَّ اجْعَلْ لِّیْ نُوْرًا فِیْ قَبْرِیْ وَنُوْرًا فِیْ عِظَامِیْ، وَزِدْنِیْ نُوْرًا وَّ زِدْنِیْ نُوْرًا وَّ زِدْنِیْ نُوْرًا وَّھَبْ لِیْ نُوْرًا عَلٰی نُوْرٍ

’’اے اللہ! میرے دل میں نور پیدا فرمادے اور میری زبان میں بھی، میرے کانوں میں بھی اور میری نگاہ میں بھی۔ میرے اوپر بھی نور ہو اور میرے نیچے بھی، میرے دائیں بھی نور اور میرے بائیں بھی، میرے سامنے بھی نور اور میرے پیچھے بھی۔ اور میرے نفس میں بھی نور پیدا فرما دے اور خوب زیادہ کر میرے نور کو، مجھے بہت زیادہ نور عطا کر اور میرے لیے (ہر طرف) نور کردے اور مجھے نور (مجسم) بنادے، اے اللہ! مجھے نور عطا کر اور میرے پٹھے میں نور کردے اور میرے گوشت میں بھی اور میرے خون میں بھی اور میرے بالوں میں بھی اور میری جلد میں بھی نور کردے۔ اے اللہ! میرے لیے میری قبر میں نور کردے اور میری ہڈیوں میں بھی اور میرا نور زیادہ کر اور میرا نور زیادہ کر اور میرا نور زیادہ فرما اور مجھے نور پر نور عطا فرما۔‘‘

Ref: صحیح البخاری، الدعوات، باب الدعاء إذا انتبہ من اللیل، حدیث:6316، وصحیح مسلم، صلاۃ المسافرین، باب صلاۃ النبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ودعائہ باللیل، حدیث:1788، وسنن أبی داود، التطوع، باب فی صلاۃ اللیل، حدیث:1353، والمعجم الکبیر للطبرانی: 344/10، ومسند أحمد:343/1، حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے فتح الباری میں اسے ابن ابی عاصم کی طرف منسوب کیا ہے جنہوں نے اسے کتاب الدعاء میں ذکر فرمایا ہے، مزید فرماتے ہیں کہ مختلف روایات سے پچیس (25) چیزیں جمع ہوگئی ہیں۔ دیکھیے فتح الباری: 14/11