روز ازل سے روز ابد تک، ہر ابتدا کی انتہا ہے

roz azal sy roz abad tak , har ibteda ki inteha hai

روز ازل سے روز ابد تک، ہر ابتدا کی انتہا ہے


روز ازل سے روز ابد تک، ہر ابتدا کی انتہا ہے
جو رہے گا باقی وہ میرا خدا ہے یہ تخلیق خدا ہے

زمیں میں شجر اور شجر پہ پھول کیا خوبصورت ہے ان کا وجود
یہ چلتی فضا، یہی لگائے صدا یہ تخلیق خدا ہے

فلک بوس پہاڑ، جیسے پستیوں میں مینار، کوئی تو ہے ان کا کارسار
ہر زرہِ زمیں، کہے ہم نشیں یہ تخلیق خدا ہے

آسماں میں بادل اور بادلوں میں پانی کیا خوب ہے ان کی کہانی
یہ جو قطرہ قطرہ برس رہا ہے یہ تخلیق خدا ہے

کئی ہزار مخلوقیں اور ہر مخلوق میں کئی نسلیں
ہر زرہِ جاں اس بات کا گہواہ ہے یہ تخلیق خدا ہے

کہیں خشکی کہیں سمندر کئی حکمتیں ہیں ان کے اندر
یہ نظامِ ہستی جو چلا آ رہا ہے یہ تخلیق خدا ہے

roz azal sy roz abad tak , har ibteda ki inteha hai

.

Popular Tags

roz azal sy roz abad tak , har ibteda ki inteha hai lyrics,
Read roz azal sy roz abad tak , har ibteda ki inteha hai naat lyrics,
Readroz azal sy roz abad tak , har ibteda ki inteha hai online