غم سبھی راحت و تسکین میں ڈھل جاتے ہیں

gham sabhi rahat o taskeen mein dhal jate hein

غم سبھی راحت و تسکین میں ڈھل جاتے ہیں

غم سبھی راحت و تسکین میں ڈھل جاتے ہیں
جب کرم ہوتا ہے حالات بدل جاتے ہیں

ان کی رحمت ہے خطا پوش گنہ گاروں کی
کھوٹے سکے سرِ بازار بھی چل جاتے ہیں

اسمِ احمدﷺ کا وظیفہ ہے ہر اک غم کا علاج
لاکھ خطرے ہوں اسی نام سے ٹل جاتے ہیں

آپ ﷺ کے ذکر سے اک کیف ملا کرتا ہے
اور جتنے بھی ہیں اسرار وہ کھل جاتے ہیں

اپنی آغوش میں لے لیتا ہے جب ان کا کرم
زندگی کے سبھی انداز بدل جاتے ہیں

عشق کی آنچ سے دل کیوں نہ بنے گا کعبہ
عشق کی آنچ سے پتھر بھی پگھل جاتے ہیں

رکھ ہی لیتے ہیں بھرم ان کے کرم کے صدقے
جب کسی بات پہ دیوانے مچل جاتے ہیں

دم نکل جائے تیری یاد میں پھر ہم بھی کہیں
لللّٰہ الحمد لئے حُسنِ عمل جاتے ہیں

آپڑے ہیں ترے قدموں میں یہ سن کر ہم بھی
جو ترے قدموں پہ گرتے ہیں سنبھل جاتے ہیں

اُمتِ احمدِ مختارﷺ نہیں ہو سکتے
اور ہیں اور جہنم میں جو جل جاتے ہیں

مطمئن ہوں گے مگر دیکھ کے جلوہ ان کا
ہم نہیں وہ جو کھلونوں سے بہل جاتے ہیں

یاد اُن کی بدل اُن کا نہیں ہونے پاتی
ہجر کے شام و سحر پیار میں کھل جاتے ہیں

آپﷺ کو کعبئہِ مقصود ہی مانو خالدؔ
آپﷺ کے در پہ سب ارمان نکل جاتے ہیں

gham sabhi rahat o taskeen mein dhal jate hein

.

Popular Tags

gham sabhi rahat o taskeen mein dhal jate hein lyrics,
Read gham sabhi rahat o taskeen mein dhal jate hein naat lyrics,
Readgham sabhi rahat o taskeen mein dhal jate hein online