دل و نگاہ کی دنیا نئی نئی ہوئی ہے

dilo nigah ki duniya nai nai hui hai

دل و نگاہ کی دنیا نئی نئی ہوئی ہے

دل و نگاہ کی دنیا نئی نئی ہوئی ہے
درود پڑھتے ہی یہ کیسی روشنی ہوئی ہے

میں بس یونہی تو نہیں آگیا ہوں محفل میں
کہیں سے اذن ملا ہے تو حاضری ہوئی ہے

جہانِ کن سے ادھر کیا تھا، کون جانتا ہے
مگر وہ نور کہ جس سے یہ زندگی ہوئی ہے

ہزار شکر غلامانِ شاہِ بطحا میں
شروع دن سے مری حاضری لگی ہوئی ہے

بہم تھے دامنِ رحمت سے جب تو چین سے تھے
جدا ہوئے ہیں تو اب جان پر بنی ہوئی ہے

سر اٹھائے جو میں جارہا ہوں جانبِ خلد
مرے لئے مرے آقا نے بات کی ہوئی ہے

مجھے یقیں ہے وہ آئیں گے وقتِ آخر بھی
میں کہہ سکوں گا زیارت ابھی ابھی ہوئی ہے

dilo nigah ki duniya nai nai hui hai

.

Popular Tags

dilo nigah ki duniya nai nai hui hai lyrics,
Read dilo nigah ki duniya nai nai hui hai naat lyrics,
Readdilo nigah ki duniya nai nai hui hai online