851 - جامع الترمذي
Jam e Tirmazi - Hadees No: 851
Hadith in Arabic
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ إِبْرَاهِيمَ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ، عَنْ ابْنِ أَبِي عَمَّارٍ، قَالَ: قُلْتُ لِجَابِرٍ: الضَّبُعُ أَصَيْدٌ هِيَ ؟ قَالَ: نَعَمْ، قَالَ: قُلْتُ آكُلُهَا، قَالَ: نَعَمْ، قَالَ: قُلْتُ: أَقَالَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ؟ قَالَ: نَعَمْ. قَالَ أَبُو عِيسَى: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ صَحِيحٌ، قَالَ عَلِيُّ بْنُ الْمَدِينِيِّ: قَالَ يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ: وَرَوَى جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ هَذَا الْحَدِيثَ، فَقَالَ: عَنْ جَابِرٍ، عَنْ عُمَرَ، وَحَدِيثُ ابْنِ جُرَيْجٍ أَصَحُّ، وَهُوَ قَوْلُ أَحْمَدَ، وَإِسْحَاق، وَالْعَمَلُ عَلَى هَذَا الْحَدِيثِ عِنْدَ بَعْضِ أَهْلِ الْعِلْمِ فِي الْمُحْرِمِ إِذَا أَصَابَ ضَبُعًا، أَنَّ عَلَيْهِ الْجَزَاءَ.
Hadith in Urdu
میں نے جابر رضی الله عنہ سے پوچھا: کیا لکڑ بگھا شکار میں داخل ہے؟ انہوں نے کہا: ہاں، ( پھر ) میں نے پوچھا: کیا میں اسے کھا سکتا ہوں ـ؟ انہوں نے کہا: ہاں، میں نے کہا: کیا اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے؟ انہوں نے کہا: ہاں۔ امام ترمذی کہتے ہیں: ۱- یہ حدیث حسن صحیح ہے، ۲- علی بن مدینی کہتے ہیں کہ یحییٰ بن سعید کا بیان ہے کہ یہ حدیث جریر بن حزم نے بھی روایت کی ہے لیکن انہوں نے جابر سے اور جابر نے عمر رضی الله عنہ سے روایت کی ہے، ابن جریج کی حدیث زیادہ صحیح ہے، ۳- اور یہی احمد اور اسحاق بن راہویہ کا قول ہے۔ اور بعض اہل علم کا عمل اسی حدیث پر ہے کہ محرم جب لگڑ بگھا کا شکار کرے یا اسے کھائے تو اس پر فدیہ ہے۔
Hadith in English
Ibn Abi Ammar said: I asked Jabir bin Abdullah: 'Is the hyena game?' He said: 'Yes' He said: I said: 'Can it be eaten?' He said: 'Yes.' He said: I said: 'Did the Messenger of Allah say that?' He said: 'Yes.' .
Reference : Jami` at-Tirmidhi 851 In-book reference : Book 9, Hadith 44 English translation : Vol. 2, Book 4, Hadith 851
- Book Name Jam e Tirmazi
- Hadees Status صحیح
- Baab Chapter: What Has Been Related About A Badger Killed By A Muhrim
- Kitab The Book on Hajj
- Takhreej تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/ الأطعمة ۳۲ (۳۸۰۱)، سنن النسائی/الحج ۸۹ (۲۸۳۹)، والصید ۲۸ (۴۳۲۸)، سنن ابن ماجہ/المناسک ۹۰ (۳۰۸۵)، والصید ۱۵ (۳۲۳۶)، (تحفة الأشراف : ۲۳۸۱)، مسند احمد (۳/۲۹۷، ۳۱۸، ۳۲۲)، سنن الدارمی/المناسک ۹۰ (۱۹۸۴)