173 - جامع الترمذي
Jam e Tirmazi - Hadees No: 173
Hadith in Arabic
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُعَاوِيَةَ الْفَزَارِيُّ، عَنْ أَبِي يَعْفُورٍ، عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ الْعَيْزَارِ، عَنْ أَبِي عَمْرٍو الشَّيْبَانِيِّ، أَنَّ رَجُلًا، قَالَ لِابْنِ مَسْعُودٍ: أَيُّ الْعَمَلِ أَفْضَلُ ؟ قَالَ: سَأَلْتُ عَنْهُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: الصَّلَاةُ عَلَى مَوَاقِيتِهَا ، قُلْتُ: وَمَاذَا يَا رَسُولَ اللَّهِ ؟ قَالَ: وَبِرُّ الْوَالِدَيْنِ ، قُلْتُ: وَمَاذَا يَا رَسُولَ اللَّهِ ؟ قَالَ: وَالْجِهَادُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ . قَالَ أَبُو عِيسَى: وَهَذَا حَسَنٌ صَحِيحٌ، وَقَدْ رَوَى الْمَسْعُودِيُّ، وَشُعْبَةُ، وَسُلَيْمَانُ هُوَ أَبُو إِسْحَاق الشَّيْبَانِيُّ وَغَيْرُ وَاحِدٍ، عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ الْعَيْزَارِ هَذَا الْحَدِيثَ.
Hadith in Urdu
ایک شخص نے ابن مسعود رضی الله عنہ سے پوچھا: کون سا عمل سب سے اچھا ہے؟ انہوں نے بتلایا کہ میں نے اس کے بارے میں رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم سے پوچھا تو آپ نے فرمایا: ”نماز کو اس کے وقت پر پڑھنا“۔ میں نے عرض کیا: اور کیا ہے؟ اللہ کے رسول! آپ نے فرمایا: ”والدین کے ساتھ حسن سلوک کرنا“، میں نے عرض کیا: ( اس کے بعد ) اور کیا ہے؟ اللہ کے رسول! آپ نے فرمایا: ”اللہ کی راہ میں جہاد کرنا“۔ امام ترمذی کہتے ہیں: یہ حدیث حسن صحیح ہے۔
Hadith in English
Abu Amr Ash-Shaibani narrated: A man said to Ibn Mas'ud: 'Which deed is most virtuous?' He said: 'I asked Allah's Messenger (that). He said: Salat at the beginning of its time. I asked him: What is after that O Messenger of Allah? He said: Being dutiful to one's parents. I said: What is after that [O Messenger of Allah]? He said: Jihad in the Way of Allah. .
Reference : Jami` at-Tirmidhi 173 In-book reference : Book 2, Hadith 25 English translation : Vol. 1, Book 2, Hadith 173
- Book Name Jam e Tirmazi
- Hadees Status صحیح
- Baab Chapter: Virtue Of Performing Salat at the Beginning Of Its Prescribed Time
- Kitab The Book on Salat (Prayer)
- Takhreej تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/المواقیت ۵ (۵۲۷)، والجہاد ۱ (۲۷۸۲)، والأدب ۱ (۵۹۷۰)، والتوحید ۴۸ (۷۵۳۴)، صحیح مسلم/الإیمان ۳۶ (۸۵)، سنن النسائی/المواقیت ۵۱ (۶۱۱)، (تحفة الأشراف : ۹۲۳۲)، مسند احمد (۱/۴۰۹، ۴۱۰، ۴۱۸، ۴۲۱، ۴۴۴، ۴۴۸، ۴۵۱) ویأتی عند المؤلف برقم: ۱۸۹۸