1185 - سنن أبي داوٴد
Sunnan e Abu Dawood - Hadees No: 1185
Hadith in Arabic
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ، عَنْ قَبِيصَةَ الْهِلَالِيِّ، قَالَ: كُسِفَتِ الشَّمْسُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَخَرَجَ، فَزِعًا يَجُرُّ ثَوْبَهُ وَأَنَا مَعَهُ يَوْمَئِذٍ بِالْمَدِينَةِ، فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ فَأَطَالَ فِيهِمَا الْقِيَامَ، ثُمَّ انْصَرَفَ وَانْجَلَتْ، فَقَالَ: إِنَّمَا هَذِهِ الْآيَاتُ يُخَوِّفُ اللَّهُ بِهَا، فَإِذَا رَأَيْتُمُوهَا فَصَلُّوا كَأَحْدَثِ صَلَاةٍ صَلَّيْتُمُوهَا مِنَ الْمَكْتُوبَةِ .
Hadith in Urdu
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں سورج گرہن لگا تو آپ گھبرا کر اپنا کپڑا گھسیٹتے ہوئے نکلے اس دن میں آپ کے ساتھ مدینہ ہی میں تھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو رکعت نماز پڑھائی اور ان میں لمبا قیام فرمایا، پھر نماز سے فارغ ہوئے اور سورج روشن ہو گیا، اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: بیشک یہ نشانیاں ہیں، جن کے ذریعہ اللہ ( بندوں کو ) ڈراتا ہے لہٰذا جب تم ایسا دیکھو تو نماز پڑھو جیسے تم نے قریب کی فرض نماز پڑھی ہو ۱؎ ۔
Hadith in English
Narrated Qabisah al-Hilali: There was an eclipse of the sun in the time of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم. He came out bewildered pulling his garment, and I was in his company at Madina. He prayed two rak'ahs and stood for a long time in them. He then departed and the sun became bright. He then said: There are the signs by means of which Allah, the Exalted, produces dread (in His servants). When you see anything of this nature, then pray as you are praying a fresh obligatory prayer. .
Reference : Sunan Abi Dawud 1185 In-book reference : Book 3, Hadith 25 English translation : Book 3, Hadith 1181
- Book Name Sunnan e Abu Dawood
- Hadees Status ضعیف
- Baab CHAPTER: Whoever Said That It Should Be Prayed With Four Rak’ahs.
- Kitab The Book Of The Prayer For Rain (Kitab al-Istisqa)
- Takhreej تخریج دارالدعوہ: سنن النسائی/الکسوف ۱۶ (۱۴۸۷، ۱۴۸۸)، (تحفة الأشراف: ۱۱۰۶۵)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۵/۶۰) (ضعیف) (اس کے راوی ابو قلابہ مدلس ہیں، اور یہاں عنعنہ سے روایت کئے ہوئے ہیں، نیز سند و متن میں شدید اضطراب پایا جاتا ہے، کبھی تو قبیصہ کا نام لیتے ہیں، کبھی نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ کا جیسا کہ حدیث نمبر (۱۱۹۳) میں آ رہا ہے ، تفصیل کے لئے دیکھئے إرواء الغليل للألباني، نمبر: ۶۶۲)