9932 - مسند احمد

Musnad Ahmed - Hadees No: 9932

Hadith in Arabic

۔ (۹۹۳۲)۔ عَنْ سُھَیْلِ بْنِ ذِرَاعٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، اَنَّہُ سَمِعَ مَعْنَ بْنَ یَزِیْدَ اَوْ اَبَا مَعْنٍ، قَالَ: قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اجْتَمَعُوْا فِیْ مَسَاجِدِکُمْ فَاِذَا اجْتَمَعَ قَوْمٌ فلْیُؤْذِنُوْنِیْ۔)) قَالَ: فَاجْتَمَعْنَا اَوَّلَ النَّاسِ فَاَتَیْنَاہُ فَجَائَ یَمْشِیْ مَعَنَا حَتّٰی جَلَسَ اِلَیْنَا، فَتَکَلَّمَ مُتَکَلِّمٌ مِنَّا، فَقَالَ: اَلْحَمْدُ لِلّٰہِ الَّذِیْ لَیْسَ لِلْحَمْدِ دُوْنَہُ مُقْتَصِرٌ، لَیْسَ وَرَائَ ہُ مَنْفَذٌ، وَنَحْوًا مِنْ ھٰذَا، فَغَضِبَ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَقَامَ، فَتَلَاوَمْنَا وَلَامَ بَعْضُنَا بَعْضًا، فَقُلْنَا: خَصَّنَا اللّٰہُ بِہٖ اَنْاَتَا نَااَوَّلَ النَّاسِ وَاَنْ فَعَلَ وَفَعَلَ،قَالَ: فَاَتَیْنَاہُ فَوَجَدْنَاہُ فِیْ مَسْجِدِ بَنِیْ فُلَانٍ، فَکَلَّمْنَاہُ فَاَقْبَلَ یَمْشِیْ مَعَنَا حَتّٰی جَلَسَ فِیْ مَجْلِسِہِ الَّذِیْ کَانَ فِیْہِ اَوْ قَرِیْبًا مِنْہُ ثُمَّ، قَالَ: ((اِنَّ الْحَمْدَ لِلّٰہِ مَاشَائَ اللّٰہُ جَعَلَ بَیْنَیَدَیْہِ وَمَاشَائَ جَعَلَ خَلْفَہُ، وَاِنَّ مِنَ الْبَیَانِ سِحْرًا۔)) ثُمَّ اَقْبَلَ عَلَیْنَا فَاَمَرَنَا وَکَلَّمَنَا وَعَلَّمَنَا۔ (مسند احمد: ۱۵۹۵۵)

Hadith in Urdu

۔ سیدنا معن بن یزیدیا سیدنا ابو معن ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: مسجدوں میں جمع ہو جاؤ، جب لوگ جمع ہو جائیں تو مجھے بتلانا۔ پس ہم سب سے پہلے جمع ہو گئے، پھر ہم نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو اطلاع دی، پس آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ہمارے ساتھ چلتے ہوئے تشریف لائے، یہاں تک کہ ہمارے پاس بیٹھ گئے، پھر ہم میں سے ایک مقرر نے کلام کیا اور کہا: ساری تعریف اس اللہ کے لیے ہے کہ جس سے پہلے کسی کی تعریف پر اقتصار نہیں ہے اور جس کی تعریف سے تجاوز نہیں کیا جا سکتا، یا اس قسم کی بات کی، لیکن ہوا یوں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم غصے ہو کر چلے گئے، ہم نے آپس میں ایک دوسرے کو ملامت کیا اور کہا: اللہ تعالیٰ نے اس اعتبار سے ہم کو خاص کیا تھا کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سب سے پہلے ہمارے پاس تشریف لائے اور اب یہ کچھ ہو گیا۔ پھر ہم آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس گئے اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو بنو فلاں کی مسجد میں پایا، ہم نے آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے بات کی اور آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ہمارے ساتھ چل پڑے،یہاں تک کہ اسی مقام میں یا اس کے قریب بیٹھ گئے اور فرمایا: بیشک ساری تعریف اللہ تعالیٰ کے لیے ہے، اب یہ اللہ تعالیٰ کی مرضی ہے کہ وہ اس تعریف کو موجودہ وقت سے پہلے بنائے یا اس کے بعد، اور بیشک بعض بیان تو جادو ہوتے ہیں۔ پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ہماری طرف متوجہ ہوئے اور ہمیں حکم دیئے، ہم سے کلام کیا اور ہمیں بعض امور کی تعلیم دی۔

Hadith in English

.

Previous

No.9932 to 13341

Next
  • Book Name Musnad Ahmed
  • Hadees Status صحیح
  • Takhreej (۹۹۳۲) تخریج: بعضہ صحیح لغیرہ، وھذا اسناد ضعیف، أخرجہ الطبرانی فی الکبیر : ۱۹/ ۱۰۷۴ (انظر: ۱۵۸۶۱)