9714 - مسند احمد

Musnad Ahmed - Hadees No: 9714

Hadith in Arabic

۔ (۹۷۱۴)۔ عَنْ سُلَیْمَانَ بْنِ یَسَارٍ، قَالَ: تَفَّرَجَ النَّاسُ، عَنْ اَبِیْ ھُرَیْرَۃَ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، فَقَالَ لَہُ نَاتِلٌ الشَّامِیُّ: اَیُّھَا الشَّیْخُ! حَدِّثْنَا حَدِیْثًا سَمِعْتَہُ مِنْ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ : ((اِنَّ اَوَّلَ النَّاسِ یُقْضٰی فِیْہِ یَوْمَ الْقِیَامَۃِ ثَلَاثَۃٌ، رَجُلٌ اسْتُشْھِدَ فَاُتِیَ بِہٖ فَعَرَّفَہُ نِعَمَہُ فَعَرَفَھَا فَقَالَ: وَمَاعَمِلْتَ فِیْھَا؟ قَالَ: قَاتَلْتُ فِیْکَ حَتّٰی قُتِلْتُ، قَالَ: کَذَبْتَ، وَلٰکِنَّکَ قَاتَلْتَ لِیُقَالَ ھُوَ جَرِیئٌ، فَقَدْ قِیْلَ، ثُمَّ اُمِرِ بِہٖ فَیُسْحَبُ عَلٰی وَجْھِہِ، حَتّٰی اُلْقِیَ فِیْ النَّارِ، وَرَجُلٌ تَعَلَّمَ الْعِلْمَ وَعَلَّمَہُ، وَقَرَاَ الْقُرْآنَ، فَاُتِیَ بِہٖ لِیُعَرِّفَہُ نِعَمَہُ فَعَرَفَھَا، فَقَالَ: مَاعَمِلْتَ فِیْھَا؟ قَالَ: تَعَلَّمْتُ مِنْکَ الْعِلْمَ وَعَلَّمْتُہُ وَقَرَاْتُ فِیْکَ الْقُرْآنَ، فَقَالَ: کَذَبْتَ، وَلٰکِنَّکَ تَعَلَّمْتَ لِیُقَالَ : ھُوَ عَالِمٌ فَقَدْ قِیْلَ، وَقَرَاْتَ الْقُرْآنَ، لِیُقَالَ: ھُوَ قَارِیٌ، فَقَدْ قِیْلَ، ثُمَّ اُمِرِ بِہٖ فَیُسْحَبُ عَلٰی وَجْھِہِ حَتّٰی اُلْقِیَ فِیْ النَّارِ، ورَجُلٌ وَسَّعَ اللّٰہُ عَلَیْہِ، وَاَعْطَاہُ مِنْ اَصْنَافِ الْمَالِ کُلِّہِ، فَاُتِیَ بِہٖ فَعَرَّفَہُ نِعَمَہُ فَعَرَفَھَا،فَقَالَ: مَاعَمِلْتَ فِیْھَا؟ قَالَ: مَاتَرَکْتُ مِنْ سَبیْلِ تُحِبُّ اَنْ یُنْفَقَ فِیْھَا اِلَّا انْفَقْتُ فِیْھَا لَکَ، قَالَ: کَذَبْتَ، وَلٰکِنَّکَ فَعَلْتَ ذٰلِکَ لِیُقَالَ: ھُوَ جَوَّادٌ، فَقَدْ قِیْلَ: ثُمَّ اُمِرِ بِہٖ فَیُسْحَبُ عَلٰی وَجْھِہِ، حَتّٰی اُلْقِیَ فِیْ النَّارِ۔)) (مسند احمد:۸۲۶۰)

Hadith in Urdu

۔ سلیمان بن یسار کہتے ہیں: جب لوگ سیدنا ابوہریرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے ارد گرد سے بکھر گئے تو اہل شام کے ایک ناتل نامی آدمی نے کہا: محترم! ہمیں کوئی حدیث بیان کرو، جو تم نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے سنی ہو۔ انھوں نے کہا: جی ہاں، میں نے رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: قیامت کے روز سب سے پہلے ان (تین قسم کے) افراد کا فیصلہ کیا جائے گا: (۱)جس آدمی کو شہید کیا گیا، اسے لایا جائے گا، اللہ تعالیٰ اسے اپنی نعمتوں کا تعارف کرائے گا، وہ پہچان لے گا۔ پھر اللہ تعالیٰ پوچھے گا: تو کیا عمل کر کے لایا ہے؟ وہ کہے گا: میں نے تیرے راستے میں جہاد کیا،حتی کہ شہید ہو گیا۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا: تو جھو ٹ بول رہا ہے، تو نے تو اس لئے جہاد کیا تھا تاکہ تجھے بہادر کہا جائے اور ایسے (دنیا میں) کہا جا چکا ہے۔ پھر اس کے بارے میں حکم دیا جائے گا اور اسے چہرے کے بل گھسیٹ کر جہنم میں ڈال دیا جائے گا۔ (۲) علم سیکھنے سکھانے اور قرآن مجید پڑھنے والا آدمی، اسے لایا جائے گا، اللہ تعالیٰ اسے اپنی نعمتوں کا تعارف کرائے گا، وہ اقرار کرے گا۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا: تو کون سا عمل کر کے لایا ہے؟ وہ کہے گا: میں نے تیری خاطر علم سیکھا سکھایا اور تیرے لیے قرآن مجید پڑھا۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا: تو جھوٹ بول رہا ہے، حصولِ علم سے تیرا مقصدیہ تھا کہ تجھے عالم کہا جائے اور قرآن اس لئے پڑھا کہ قاری کہا جائے، سو ایسے تو کہا جا چکا ہے۔ پھر اس کے بارے میں حکم دیا جائے گا اور چہرے کے بل گھسیٹ کر جہنم میں ڈال دیا جائے گا۔ (۳)وہ آدمی جسے اللہ تعالیٰ نے خوشحال و مالدار بنایا اور اسے مال کی تمام اقسام عطا کیں، اسے لایا جائے گا۔ اللہ تعالیٰ اسے اپنی نعمتوں کا تعارف کروائے گا ، وہ پہچان لے گا۔ پھر اللہ تعالیٰ فرمائے گا: کون سا عمل کر کے لایا ہے؟ وہ کہے گا: جن مصارف میں خرچ کرنا تجھے پسند تھا، میں نے ان تمام مصارف میں تیرے لئے خرچ کیا۔ اللہ تعالیٰ فرمائے گا: تو جھوٹ بول رہا ہے، تیرا خرچ کرنے کا مقصد تو یہ تھا کہ تجھے سخی کہا جائے او روہ تو کہہ دیا گیا ہے۔ پھر اس کے بارے میں حکم ہو گا، جس کے مطابق اسے چہرے کے بل گھسیٹ کر جہنم میں ڈال دیا جائے گا۔

Hadith in English

.

Previous

No.9714 to 13341

Next
  • Book Name Musnad Ahmed
  • Hadees Status صحیح
  • Takhreej (۹۷۱۴) تخریج: أخرجہ مسلم: ۱۹۰۵ (انظر: ۸۲۷۷)