9601 - مسند احمد

Musnad Ahmed - Hadees No: 9601

Hadith in Arabic

۔ (۹۶۰۱)۔ عَنْ مُطَرِّفِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ بْنِ الشِّخِّیْرِ، قَالَ: بَلَغَنِیْ عَنْ اَبِی ذَرٍّ حَدِیْثٌ فَکُنْتُ اُحِبُّ اَنْ اَلْقَاہُ، فَلَقِیْتُہُ فَقُلْتُ لَہُ:یَا اَبَا ذَرٍّ، بَلَغَنِیْ عَنْکَ حَدِیْثٌ فَکُنْتُ اُحِبُّ اَنْ اَلْقَاکَ فَاَسْاَلَکَ عَنْہُ، فَقَالَ: قَدْ لَقِیْتَ فَسَلْ! قَالَ: قُلْتُ: بَلَغَنِیْ اَنَّکَ تَقُوْلُ: سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم یَقُوْلُ ((: ثَلَاثَۃٌیُحِبُّھُمُ اللّٰہُ عَزَّوَجَلَّ، وَثَلَاثَۃٌیُبْغِضُھُمُ اللّٰہُ عَزَّوَجَلَّ۔)) قَالَ: نَعَمْ، فَمَا اَخَالُنِیْ اَکْذِبُ عَلٰی خَلِیْلِیْ مُحَمَّدٍ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ، ثَلَاثًا یَقُوْلُھَا، قَالَ: قُلْتُ: مَنِ الثَّلَاثَۃُ الَّذِیْنَیُحِبُّھُمُ اللّٰہُ عَزَّوَجَلَّ؟ قَالَ: ((رَجُلٌ غَزَا فِیْ سَبِیْلِ اللّٰہِ فَلَقِیَ الْعَدُوَّ مُجَاھِدًا مُحْتَسِبًا فَقَاتَلَ حَتّٰی قُتِلَ)) وَاَنْتُمْ تَجِدُوْنَ فِیْ کِتَابِ اللّٰہ عَزَّوَجَلَّ {اِنَّ اللّٰہَ یُحِبُّ الَّذِیْنَیُقَاتِلُوْنَ فِیْ سَبِیْلِہِ صَفًّا} ((وَرَجُلٌ لَہُ جَارٌ یُؤُذِیْہِ فَیَصْبِرُ عَلٰی اَذَاہُ وَیَحْتَسِبُہُ حَتّٰییَکْفِیَہُ اللّٰہُ اِیَّاہُ بِمَوْتٍ اَوْ حَیَاۃٍ، ((وَرَجُلٌ یَکُوْنُ مَعَ قَوْمٍ فَیَسِیْرُوْنَ حَتّٰییَشُقَّ عَلَیْھِمُ الْکَرٰی اَوِالنُّعَاسُ فَیَنْزِلُوْنَ فِیْ آخِرِ اللَّیْلِ، فَیَقُوْمُ اِلٰی وُضُوْئِہِ وَصَلَاتِہِ (وَفِیْ لَفْظٍ: فَیُصَلِّیْ حَتّٰییُوْقِظَھُمْ لِرَحِیْلِھِمْ)۔)) قَالَ: قُلْتُ: مَنِ الثلَّاَثَۃُ الَّذِیْنَیُبْغِضُھُمُ اللّٰہُ؟ قَالَ: ((اَلْفَخُوْرُ الْمُخْتَالُ۔)) وَاَنْتُمْ تَجِدُوْنَ فِیْ کِتَابِ اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ {اِنَّ اللّٰہَ لَایُحِّبُ کُلَّ مُخَتَالٍ فَخُوْرٍ} وَالْبَخِیْلُ الْمَنَّانُ، وَالتَّاجِرُ، وَالْبَیَّاعُ الْحَلَّافُ۔)) قَالَ: قُلْتُ:یَا اَبَاذَرٍّ! مَاالْمَالُ؟ قَالَ: فِرْقٌ لَنَا وَذَوْدٌ، یَعْنِیْ بِالْفِرْقِ غَنَمًا یَسِیْرَۃً، قَالَ: قُلْتُ: لَسْتُ عَنْ ھٰذَا اَسْاَلُ، اِنّمَا اَسْاَلُکَ عَنْ صَامِتِ الْمَالِ، قَالَ: مَااَصَبَحَ لَا اَمْسٰی، وَمَا اَمْسٰی لَا اَصْبَحَ، قَالَ: قُلْتُ: یَا اَبَا ذَرٍّ! مَالَکَ وَلِاِخْوَتِکَ قُرَیْشٍ؟ قَالَ: وَاللّٰہِ! لَا اَسْاَلُھُمْ دُنْیَا، وَلَا اَسْتَفْتِیْھِمْ عَنْ دِیْنِ اللّٰہِ تَبَارَکَ وَتَعَالٰی، حَتّٰی اَلْقَی اللّٰہَ وَرَسُوْلَہُ، ثَلَاثًا یَقُوْلُھا ۔ (مسند احمد: ۲۱۸۶۳)

Hadith in Urdu

۔ مطرف بن عبد اللہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: جب مجھے سیدنا ابو ذر ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے ایک حدیث موصول ہوئی تو میں ان سے ملاقات کرنے کو پسند کرنے لگا، پھر میں ان کو ملا اور کہا: اے ابو ذر! مجھے آپ کے حوالے سے ایک حدیث موصول ہوئی اور میں نے چاہا کہ آپ کو ملوں اور اس کے بارے میں سوال کرو، انھوں نے کہا: اب ملاقات تو ہو گئی ہے، اس لیے پوچھ لو، میں نے کہا: جی مجھے یہ بات پہنچی ہے کہ آپ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ تین افراد سے محبت کرتا ہے اور تین افراد سے بغض رکھتا ہے۔ انھوں نے کہا: جی ہاں اور میں اپنے بارے میں یہ خیال نہیں کرتا کہ میں اپنے خلیل محمد ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پر جھوٹ بولوں گا، یہ بات انھوں نے تین بار دوہرائی، میں نے کہا: اچھا وہ تین افراد کون ہیں، جن سے اللہ تعالیٰ محبت کرتا ہے؟ انھوں نے کہا: وہ آدمی جس نے اللہ تعالیٰ کے راستے میں جہاد کیا، پس دشمن سے اس کا مقابلہ ہوا اور اس نے حصول ثواب کے لیے قتال کیا،یہاں تک کہ وہ شہید ہو گیا۔ اور تم اللہ تعالیٰ کی کتاب میں یہ آیت تلاوت کرتے ہو: بیشک اللہ تعالیٰ ان لوگوں سے محبت کرتا ہے، جو صف باندھ کر اس کے راستے میں قتال کرتے ہیں۔ اور ایک وہ آدمی کہ اس کا ہمسایہ اس کو تکلیف دیتا ہے، لیکن وہ ثواب کی نیت سے اس پر صبر کرتا ہے، یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ اس کو موت یا حیات کے ساتھ کفایت کرتا ہے، اور ایک وہ آدمی ہے جو ایک قوم کے ساتھ چلتا رہتا، یہاں تک کہ نیندیا اونگھ ان پر غالب آ گئی اور انھوں نے رات کے آخری حصے میں ایک مقام پر پڑاؤ ڈال دیا، لیکن وہ آدمی وضو اور نماز کے لیے اٹھ پڑا اور نماز پڑھتا رہا، یہاں تک کہ ان کو وہاں سے کوچ کرنے کے لیے جگایا۔ میں نے کہا: وہ تین افراد کون ہیں، جن سے اللہ تعالیٰ بغض رکھتا ہے؟ انھوں نے کہا: فخر کرنے والا تکبر کرنے والا۔ تم قرآن مجید میں پڑھتے ہی ہو کہ بیشک اللہ تعالیٰتکبر کرنے والے فخر کرنے والے کو پسند نہیں کرتا۔ اور احسان جتلانے والا بخیل اور وہ تاجر جو زیادہ قسم اٹھا کر سودابیچنے والا ہو۔ میں نے کہا: اے ابو ذر! مال سے کیا مراد ہے؟ انھوں نے کہا: ہماری بکریاں اور اونٹ، میں نے کہا: میں اس کے بارے میں سوال نہیں کررہا، میں آپ سے مال میں سے سونے اور چاندی کے بارے میں پوچھ رہا ہوں، انھوں نے کہا: اس نے صبح کی نہ شام اور اس نے شام کی نہ صبح۔ میں نے کہا: اے ابو ذر! آپ کو اور آپ کے قریشی بھائیوں کو کیا ہو گیا ہے؟ انھوں نے کہا: اللہ کی قسم! میں نہ ان سے دنیا کا سوال کرتا ہوں اور نہ اللہ تعالیٰ کے دین کے بارے میں ان سے کوئی بات پوچھتا ہوں، یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ کو جا ملوں گا، یہ بات انھوں نے تین دفعہ کہی۔

Hadith in English

.

Previous

No.9601 to 13341

Next
  • Book Name Musnad Ahmed
  • Hadees Status ضعیف
  • Takhreej (۹۶۰۱) تخریج: اسنادہ صحیح علی شرط مسلم، أخرجہ الطیالسی: ۴۶۸، والبزار: ۳۹۰۸، والحاکم: ۲/۸۸ (انظر: ۲۱۵۳۰)