7250 - مسند احمد

Musnad Ahmed - Hadees No: 7250

Hadith in Arabic

(۷۲۵۰)۔عَنْ عُبَیْدِ اللّٰہِ بْنِ عَبْدِ اللّٰہِ اَنَّ اَبَا عَمْرِو بْنَ حَفْصِ بْنِ الْمُغِیْرَۃَ خَرَجَ مَعَ عَلِیِّ ابْنِ اَبِیْ طَالِبٍ اِلَی الْیَمَنِ، فَاَرْسَلَ اِلٰی فَاطِمَۃَ بِنْتِ قَیْسٍ بِتَطْلِیْقَۃٍ کَانَتْ بَقِیَتْ مِنْ طَلَاقِہَا، وَاَمَرَلَھَا الْحَارِثَ بْنَ ہِشَامٍ وَعَیَّاشَ بْنَ اَبِیْ رَبِیْعَۃَ بِنَفَقَۃٍ، وَقَالَ لَھَا: وَاللّٰہِ! مَا لَکِ مِنْ نَفَقَۃٍ اِلَّا اَنْ تَکُوْنِیْ حَامِلًا، فَاَتَتِ النَّبِیَّ صلى الله عليه وآله وسلم فَذَکَرَتْ ذَالِکَ لَہُ قَوْلَھُمَا، فَقَالَ: ((لَا، اِلَّا اَنْ تَکُوْنِیْ حَامِلًا)) وَاسْتَاْذَنَتْہُ لِلْاِنْتِقَالِ فَاِذَنَ لَھَا فَقَالَتْ: اَیْنَ تَرٰی یَارَسُوْلَ اللّٰہِ؟ قَالَ: ((اِلَی ابْنِ اُمِّ مَکْتُوْمٍ۔)) وَکَانَ اَعْمٰی تَضَعُ ثِیَابَہَا عِنْدَہُ وَلَا یَرَاھَا، قَالَ: فَلَمَّا مَضَتْ عِدَّتُہَا اَنْکَحَہَا النَّبِیُّ صلى الله عليه وآله وسلم اُسَامَۃَ بْنَ زَیْدٍ، فَاَرْسَلَ اِلَیْہَا مَرْوَانُ قَبِیْصَۃَ بْنَ ذُوَیْبٍ یَسْاَلُھَا عَنْھَا الْحَدِیْثَ فَحَدَّثَتْہُ بِہِ، فَقَالَ مَرْوَانُ: لَمْ نَسْمَعْ بِھٰذَا الْحَدِیْثِ اِلَّا مِنَ امْرَاَۃٍ سَنَاْخُذُ بِالْعِصْمَۃِ الَّتِیْ وَجَدْنَا النَّاسَ عَلَیْہَا، فَقَالَتْ فَاطِمَۃُ حِیْنَ بَلَغَہَا قَوْلُ مَرْوَانَ: بَیْنِیْ وَبَیْنَکُمُ الْقُرْآنُ، قَالَ اللّٰہُ عَزَّوَجَلَّ: {لَا تُخْرِجُوھُنَّ مِنْ بُیُوْتِہِنَّ وَلَا یَخْرُجْنَ اِلَّا اَنْ یَاْتِیْنَ بِفَاحِشَۃٍ} حَتَّی بَلَغَ: {لَعَلَّ اللّٰہَ یُحْدِثُ بَعْدَ ذٰلِکَ اَمْرًا} قَالَتْ: ھٰذَا لِمَنْ کَانَ لَہُ مُرَاجَعَۃٌ فَاَیُّ اَمْرٍ یَحْدُثُ بَعْدَ الثَّلَاثِ؟ (مسند احمد: ۲۷۸۸۰)

Hadith in Urdu

۔ عبید اللہ بن عبد اللہ سے مروی ہے کہ سیدنا ابو عمرو بن حفص بن مغیرہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ،سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کے ساتھ یمن کی جانب گئے، انہوں نے سیدہ فاطمہ بنت قیس ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کو وہ طلاق بھی بھیج دی جو باقی رہتی تھی اور سیدنا ابو عمرو ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے سیدنا حارث بن ہشام ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ اور سیدنا عیاش بن ابی ربیعہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو حکم دیا کہ وہ فاطمہ کو کچھ خرچہ دے دیں، لیکن سیدہ فاطمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا نے وہ لینے سے انکار کر دیا اور کہا: مجھے باقاعدہ خرچہ دو، یہ میرا حق ہے، ابو عمرو نے کہا: اللہ کی قسم! تیرے لیے میرے ذمہ کوئی خرچ نہیں، ہاں اگر تو حاملہ ہوتی تو پھر وضع حمل تک خرچہ کی مستحق تھی۔ سیدہ فاطمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا ، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس آئیں اور اس کا ذکر کیا کہ ابو عمرو میراخرچہ نہیں دے رہے اور کہتے ہیں کہ اگر تو حاملہ ہوتی تو پھر خرچہ تھا اب نہیں،آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: وہ درست کہتا ہے۔ کسی مجبوری کے تحت اس نے عدت کے لیے وہاں سے منتقل ہونے کی اجازت طلب کی تو آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اسے اجازت دے دی، اس نے کہا:اے اللہ کے رسول! آپ کی کیا رائے ہے میں کہاں عدت گزاروں؟ آپ نے فرمایا: ابن ام مکتوم کے گھر گزارو۔ وہ نابینا آدمی تھے، پردہ اتر بھی جائے تو چنداں نقصان دہ نہیں، کیونکہ وہ دیکھ نہیں سکتے، جب عدت پوری ہوئی تو ان کا نکاح نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے سیدنا اسامہ بن زید ‌رضی ‌اللہ ‌عنہما سے کر دیا۔مروان نے قبیصہ بن ذویب کو سیدہ فاطمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا کے پاس یہ حدیث دریافت کرنے کے لیے بھیجا، جب انھوں نے واپس آ کر بیان کیا تو مروان کہنے لگا: یہ حدیث ایک عورت سے ہم نے سنی ہے، ہم وہ محفوظ طریقہ اپناتے ہیں، جس پر ہم نے لوگوں کو پایا ہے، مروان کی بات جب سیدہ فاطمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہا تک پہنچی تو انہوں نے کہا: میرے اور تمہارے درمیان قرآن پاک ہی فیصلہ کرے گا: اللہ تعالیٰ نے فرمایا: {اِذَا طَلَّقْتُمُ النِّسَائَ فَطَلِّقُوْھُنَّ لِعِتَّدِہِنَّ وَاَحْصُو الْعِدَّۃَ وَاتَّقُوْا اللّٰہَ رَبَّکُمْ لَا تُخْرِجُوْھُنَّ مِنْ بُیُوْتِہِنَّ وَلَا یَخْرُجْنَ اِلَّا اَنْ یَاْتِیْنَ بِفَاحِشَۃٍ مُبَیِّنَۃٍ} اِلٰی: {لَعَلَّ اللّٰہَ یُحْدِثُ بَعْدَ ذَالِکَ اَمْرًا}… جب تم عورتوں کو طلاق دو تو انہیں عدت کے آغاز میں طلاق دو اور عدت شمار کرو، اللہ تعالیٰ سے ڈرو جو تمہارا رب ہے، انہیں ان کے گھروں سے نہ نکالو اور نہ وہ نکلیں، الا یہ کہ ظاہر بے حیائی کو آئیں… شاید اللہ تعالیٰ اس کے بعد کوئی نیا معاملہ پیدا کریں۔ فاطمہ نے کہا یہ گھروں سے نہ نکالنے کا حکم اس کے لیے ہے، جس کے لیے رجوع کا حق باقی ہے کہ اسے خرچہ دیا جائے، اب جبکہ تین طلاقیں ہو چکی ہیں، اس کے بعد نیا معاملہ کیا پیدا ہو گا؟

Hadith in English

.

Previous

No.7250 to 13341

Next
  • Book Name Musnad Ahmed
  • Hadees Status صحیح
  • Takhreej (۷۲۵۰) تخریج: أخرجہ مسلم: ۱۴۸۰(انظر: )