6611 - مسند احمد

Musnad Ahmed - Hadees No: 6611

Hadith in Arabic

۔ (۶۶۱۱)۔ عَنْ حَنْشٍ عَنْ عَلِیٍّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ قَالَ: بَعَثَنِیْ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم إِلَی الْیَمَنِ فَانْتَہَیْنَا اِلٰی قَوْمٍ قَدْ بَنَوْا زُبْیَۃً لِلْأَسَدِ، فَبَیْنَمَاھُمْ کَذَالِکَ یَتَدَافَعُوْنَ اِذَا سَقَطَ رَجُلٌ فَتَعَلَّقَ بِأَخَرَ، ثُمَّ تَعَلَّقَ رَجُلٌ بِآخَرَ حَتّٰی صَارُوْا فِیْہَا أَرْبَعَۃً فَجَرَحَہُمُ الْأَسَدُ فَانْتَدَبَ لَہُ رَجُلٌ بِحَرْبَۃٍ فَقَتَلَہُ وَمَاتُوْا مِنْ جِرَاحَتِہِمْ کُلُّہُمْ، فَقَامَ أَوْلِیَائُ الْاَوَّلِ اِلَی أَوْلِیَائِ الْآخَرِ فَأَخْرَجُوْا السَّلَاحَ لِیَقْتَتِلُوْا، فَأَتَاھُمْ عَلِیٌّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ عَلٰی تَفِیْئَۃِ ذَالِکَ فَقَالَ: تُرِیْدُوْنَ أَنْ تُقَاتِلُوْا وَرَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم حَیٌّ، إِنِّی أَقْضِیْ بَیْنَکُمْ قَضَائً اِنْ رَضِیْتُمْ فَہُوَ الْقَضَائُ وَإِلَّا حَجَزَ بَعْضُکُمْ عَنْ بَعْضٍ حَتّٰی تَأْتُوْا النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم فَیَکُوْنَ ھُوَ الَّذِیْیَقْضِیْ بَیْنَکُمْ، فَمَنْ عَدَا بَعْدَ ذَالِکَ فَـلَا حَقَّ لَہُ، إِجْمَعُوْا مِنْ قَبَائِلِ الَّذِیْنَ حَضَرُوْا الْبِئْرَ رُبُعَ الدِّیَۃِ وَثُلُثَ الدِّیَۃِ وَنِصْفَ الدِّیَۃِ وَالدِّیَۃَ کَامِلَۃً، فلَأَِوَّلٍ الرُّبُعُ لِأَنَّہُ ھَلَکَ مَنْ فَوْقَہُ، وَلِلثَّانِیْ ثُلُثُ الدِّیَۃِ، وَلِلثَّالِثِ نِصْفُ الدِّیَۃِ، فَأَبَوْا أَنْ یَرْضَوْا، فَأَتَوُا النَّبِیَّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَھُوَ عِنْدَ مَقَامِ اِبْرَاھِیْمَ فَقَصُّوْا، فَقَالَ: ((اَنَا أَقْضِیْ بَیْنَکُمْ۔)) وَاحْتَبٰی فَقَالَ رَجُلٌ مِنَ الْقَوْمِ: اِنَّ عَلِیًّا قَضَا فِیْنَا فَقَصُّوْا عَلَیْہِ الْقِصَّۃَ، فَأَجَازَہُ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ۔ (مسند احمد: ۵۷۳)

Hadith in Urdu

۔ سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے روایت ہے، وہ کہتے ہیں: نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے یمن بھیجا، میں ان لوگوں کے پاس پہنچا جنہوں نے شیر کے لئے ایک گڑھا کھود رکھا تھا، اسی دوران وہاں بھیڑ ہو گئی اورلوگ ایک دوسرے کے ذریعے بچنے لگے، ایک آدمی گڑھے میں گرا تو وہ دوسرے سے چمٹ گیا، دوسرے نے تیسرے کو پکڑ لیا،یہاں تک کہ چار آدمی گڑھے میں جاگر ے، شیر نے ان سب کو زخمی کر دیا، ایک آدمی نے جلدی سے نیزہ مار کر شیر کو مار دیا، لیکن وہ چاروں افراد زخموں کی تاب نہ لاسکے اور وفات پاگئے، اب ان مقتولین کے ورثاء مسلح ہو کر لڑنے مرنے کے لئے تیار ہوگئے، جب وہ لڑائی کی تیاری کر رہے تھے تو سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ اسی وقت ان کے پاس تشریف لائے اور کہا: تم لڑائی پہ کمر بستہ ہورہے ہو، جبکہ اللہ کے رسول ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ابھی تمہارے درمیان بقید حیات ہیں، میں تمہارے درمیان فیصلہ کرتا ہوں، اگر وہ تمہیں پسند آ جائے تو ٹھیک، بصورت دیگر تم ایک دوسرے سے باز رہنا اور اس وقت تک کوئی قدم نہ اٹھانا، جب تک کہ تم رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے پاس پہنچ نہ جاؤ، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم تمہارے ما بین فیصلہ کر دیں گے اور جو اس فیصلے کے بعد زیادتی کرے گا، اس کا کوئی حق باقی نہ رہے گا، اب سنو! میرا فیصلہ یہ ہے کہ جو قبائل کنویں کے پاس ہجوم کیے ہوئے تھے، ان سب سے ایک چوتھائی دیت، ایک تہائی دیت، نصف دیت اور مکمل دیت جمع کرو، جو سب سے پہلا گڑھے میں گرا تھا، اس کو دیت کا چوتھا حصہ دیا جائے، کیونکہ وہ اپنے سے اوپر والوں کی ہلاکت کا سبب بنا ہے،گرنے والے دوسرے آدمی کو دیت کا تیسرا حصہ دیا جائے اور گرنے والے تیسرے آدمی کو نصف دیت دی جائے اور چوتھے کو پوری دیت دی جائے، لیکن لوگوں نے یہ فیصلہ قبول کرنے سے انکار کر دیا، جب وہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے، آپ اس وقت مقام ابراہیم کے قریب تشریف فرما تھے، انہوں نے یہ واقعہ آپ کے سامنے بیان کیا، آپ نے فرمایا: میں ابھی تمہارے درمیان فیصلہ کرتا ہوں۔ پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم گوٹھ مار کر بیٹھ گئے، اتنے میں ایک آدمی نے کہا: بیشک سیدنا علی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ نے ہمارے درمیان فیصلہ کیا تھا، پھر انھوں نے سارا واقعہ بیان کیا، پس رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اسی فیصلے کو نافذ کر دیا۔

Hadith in English

.

Previous

No.6611 to 13341

Next
  • Book Name Musnad Ahmed
  • Hadees Status ضعیف
  • Takhreej (۶۶۱۱) تخریج: اسنادہ ضعیف، حنش بن المعتمر یتکلمون فی حدیثہ۔ أخرجہ البیھقی: ۸/ ۱۱۱، وابن ابی شیبۃ: ۹/ ۴۰۰، والطیالسی: ۱۱۴، والبزار: ۷۳۲(انظر: ۵۷۳)