4980 - مسند احمد

Musnad Ahmed - Hadees No: 4980

Hadith in Arabic

۔ (۴۹۸۰)۔ عَنْ أَبِی الْعَلَائِ، قَالَ: حَدَّثَنِی رَجُلٌ مِنَ الْحَیِّ أَنَّ عِمْرَانَ بْنَ حُصَیْنٍ حَدَّثَہُ: أَنَّ عُبَیْسًا أَوْ ابْنَ عُبَیْسٍ فِی أُنَاسٍ مِنْ بَنِی جُشَمٍ أَتَوْہُ، فَقَالَ لَہُ أَحَدُہُمْ: الَا تُقَاتِلُ حَتّٰی لَا تَکُونَ فِتْنَۃٌ، قَالَ: لَعَلِّی قَدْ قَاتَلْتُ حَتّٰی لَمْ تَکُنْ فِتْنَۃٌ، قَالَ: أَلَا أُحَدِّثُکُمْ مَا قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ؟ وَلَا أُرَاہُ یَنْفَعُکُمْ فَأَنْصِتُوا، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اغْزُوا بَنِی فُلَانٍ مَعَ فُلَانٍ۔)) قَالَ: فَصُفَّتِ الرِّجَالُ وَکَانَتِ النِّسَائُ مِنْ وَرَائِ الرِّجَالِ، ثُمَّ لَمَّا رَجَعُوا قَالَ رَجُلٌ: یَا نَبِیَّ اللّٰہِ اسْتَغْفِرْ لِی غَفَرَ اللّٰہُ لَکَ، قَالَ: ہَلْ أَحْدَثْتَ؟ قَالَ: لَمَّا ہُزِمَ الْقَوْمُ وَجَدْتُ رَجُلًا بَیْنَ الْقَوْمِ وَالنِّسَائِ فَقَالَ: إِنِّی مُسْلِمٌ أَوْ قَالَ أَسْلَمْتُ فَقَتَلْتُہُ، قَالَ: تَعَوُّذًا بِذٰلِکَ حِینَ غَشِیَہُ الرُّمْحُ، قَالَ: ((ہَلْ شَقَقْتَ عَنْ قَلْبِہِ تَنْظُرُ إِلَیْہِ۔)) فَقَالَ: لَا، وَاللّٰہِ! مَا فَعَلْتُ فَلَمْ یَسْتَغْفِرْ لَہُ أَوْ کَمَا قَالَ، وَقَالَ فِی حَدِیثِہِ: قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((اغْزُوا بَنِی فُلَانٍ مَعَ فُلَانٍ۔)) فَانْطَلَقَ رَجُلٌ مِنْ لُحْمَتِی مَعَہُمْ، فَلَمَّا رَجَعَ إِلٰی نَبِیِّ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم قَالَ: یَا نَبِیَّ اللّٰہِ! اسْتَغْفِرْ اللّٰہَ لِی غَفَرَ اللّٰہُ لَکَ، قَالَ: ((وَہَلْ أَحْدَثْتَ؟)) قَالَ: لَمَّا ہُزِمَ الْقَوْمُ أَدْرَکْتُ رَجُلَیْنِ بَیْنَ الْقَوْمِ وَالنِّسَائِ فَقَالَا: إِنَّا مُسْلِمَانِ أَوْ قَالَا: أَسْلَمْنَا فَقَتَلْتُہُمَا، فَقَالَ رَسُولُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم : ((عَمَّا أُقَاتِلُ النَّاسَ إِلَّا عَلَی الْإِسْلَامِ وَاللّٰہِ لَا أَسْتَغْفِرُ لَکَ۔)) أَوْ کَمَا قَالَ، فَمَاتَ بَعْدُ فَدَفَنَتْہُ عَشِیرَتُہُ فَأَصْبَحَ قَدْ نَبَذَتْہُ الْأَرْضُ، ثُمَّ دَفَنُوہُ وَحَرَسُوہُ ثَانِیَۃً فَنَبَذَتْہُ الْأَرْضُ، ثُمَّ قَالُوْا: لَعَلَّ أَحَدًا جَائَ وَأَنْتُمْ نِیَامٌ فَأَخْرَجَہُ، فَدَفَنُوہُ ثَالِثَۃً ثُمَّ حَرَسُوہُ فَنَبَذَتْہُ الْأَرْضُ ثَالِثَۃً، فَلَمَّا رَأَوْا ذٰلِکَ أَلْقَوْہُ أَوْ کَمَا قَالَ۔ (مسند أحمد: ۲۰۱۷۹)

Hadith in Urdu

۔ سیدنا عمران بن حصین ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے کہ عُبیس یا ابن عُبیس سمیت بنو جشم قبیلے کے کچھ لوگ ان کے پاس آئے اور ان میں ایک آدمی نے ان سے کہا: کیا تم فتنہ دب جانے تک لڑائی نہیں کرتے؟ انھوں نے کہا: شاید میں اس مقصد کے لیے قتال کر چکا ہوں کہ فتنہ نہ رہے، کیا میں تمہیں وہ بات بیان نہ کر دوں، جو رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ارشاد فرمائی ہو؟ اور میرا خیال ہے کہ شایدہ وہ تم کو نفع نہ دے، بہرحال خاموش ہو جاؤ۔ آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اے بنو فلاں! تم بنو فلاں سے قتال کرو۔ پس یہ فرمانا ہی تھا کہ مردوں کی صفیں بنا دی گئیں اور ان کے پیچھے ان کی خواتین بھی تھیں، پھر جب وہ لوگ لوٹے تو ایک آدمی نے کہا: اے اللہ کے نبی! آپ میرے لیے بخشش طلب کریں، اللہ تعالیٰ آپ کو بھی بخش دے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے پوچھا: کیا تو نے کوئی نیا کام کر دیا ہے؟ اس نے کہا: جی جب دشمن قوم کو شکست ہو رہی تھی تو میں نے مردوں اور عورتوں کے درمیان ایک آدمی پایا، اس نے کہا: میں مسلمان ہوں، یا میں نے اسلام قبول کر لیا ہے، لیکن میں نے اس کو قتل کر دیا، دراصل جب اس نے نیزوں کی بوچھاڑ دیکھی تو ان سے بچنے کے لیے یہ بات کہی تھی، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: کیا تو نے اس کا دل چاک کر کے اس کو دیکھا تھا؟ اس نے کہا: جی نہیں، اللہ کی قسم! ایسے تو میں نے نہیں کیا، پھر آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اس آدمی کے لیے استغفار نہیں کیا۔ ایک روایت میں ہے: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اے بنو فلاں! تم لوگ بنوفلاں سے جہاد کرو۔ میرے رشتہ داروں میں سے ایک آدمی بھی ان کے ساتھ چل پڑا، لیکن جب وہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی طرف لوٹا تو اس نے کہا: اے اللہ کے نبی! آپ میرے لیے اللہ تعالیٰ سے بخشش طلب کریں، اللہ تعالیٰ آپ کو بخشے، آپ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے پوچھا: کیا تو نے کوئی نیا کام کر دیا ہے؟ اس نے کہا: جب دشمنوں کو شکست ہو گئی تو میں نے مردوں اور عورتوں کے درمیان دو آدمیوں کو پایا، انھوں نے یہ تو کہا کہ وہ مسلمان ہیں یا انھوں نے اسلام قبول کر لیا، لیکن میں نے ان کو قتل کر دیا۔ رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میں نے لوگوں سے اسلام پر ہی جہاد کرنا ہے، اللہ کی قسم! میں تیرے لیے بخشش طلب نہیں کروں گا۔ بعد میں یہ آدمی فوت ہو گیا اور اس کے رشتہ داروں نے اس کو دفن کیا، لیکن جب صبح ہوئی تو صورتحال یہ تھی کہ زمین نے اس کو باہر پھینک دیا تھا، انھوں نے پھر اس کو دفن کیا اور باقاعدہ اس کا پہرہ دیا، لیکن زمین نے اس کو باہر پھینک دیا، انھوں نے پہرہ داروں سے کہا: شاید کسی آدمی نے آ کر اس کو نکال دیا ہو، جبکہ تم سو رہے ہو، پس انھوں نے تیسری بار اس کو دفن کیا اور پہرہ بھی دیا، لیکن زمین نے اس بار بھی اس کو باہر پھینک دیا، جب انھوں نے یہ صورتحال دیکھی تو اس کو ایسے ہی باہر ڈال دیا۔

Hadith in English

.

Previous

No.4980 to 13341

Next
  • Book Name Musnad Ahmed
  • Hadees Status صحیح
  • Takhreej (۴۹۸۰) تخریج: حسن بالشواھد، قالہ الالبانی، أخرجہ ابن ماجہ: ۳۹۳۰(انظر: ۱۹۹۳۷)