3819 - مسند احمد
Musnad Ahmed - Hadees No: 3819
Hadith in Arabic
۔ (۳۸۱۹) عَنْ اَبِی ہُرَیْرَۃَ رضی اللہ عنہ اَنَّ اَعْرَابِیًّا جَائَ یَلْطِمُ وَجْہَہُ وَیَنْتِفُ شَعْرَہُ، وَیَقُوْلُ: مَا اُرَانِی إِلَّا قَدْ ہَلَکْتُ، فَقَالَ لَہُ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((وَمَا اَھْلَکَکَ؟)) قَالَ: اَصَبْتُ اَہْلِی فِی رَمَضَانَ، قَالَ: ((اَتَسْتَطِیْعُ اَنْ تُعْتِقَ رَقَبَۃً؟)) قَالَ: لَا، قَالَ: ((اَتَسْتَطِیْعُ اَنْ تَصُوْمَ شَہْرَیْنِ مُتَتَابِعَیْنِ؟)) قَالَ: لاَ، قَالَ: ((اَتَسْتَطِیْعُ اَنْ تُطْعِمَ سِتِّیْنَ مِسْکِیْنًا؟)) قَالَ: لاَ، وَذَکَرَ الْحَاجَۃَ، قَالَ: فَاُتِیَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بِزِنْبِیْلٍ، وَہُوَ الْمِکْتَلُ فِیْہِ خَمْسَۃَ عَشَرَ صَاعًا اَحْسَبُہُ تَمْرًا، قَالَ النَّبِیُّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَعَلٰیآلِہِ وَصَحْبِہِ وَسَلَّمَ: ((اَیْنَ الرَّجُلُ؟)) قَالَ: ((اَطْعِمْ ہٰذَا۔)) قَالَ: یَا رَسُوْلَ اللّٰہِ! مَابَیْنَ لَا بَتَیْہَا اَحَدٌ اَحْوَجُ مِنَّا اَہْلُ بَیْتٍ۔ قَالَ: فَضَحِکَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حَتّٰی بَدَتْ اَنْیَابُہُ، قَالَ: ((اَطْعِمْ اَہْلَکَ۔)) (مسند احمد: ۱۰۶۹۹)
Hadith in Urdu
۔ سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ چہر ے پر ہاتھ مارتے ہوئے اور بالوں کو نوچتے ہوئے ایک بدّو نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے پاس آیا اور یہ کہنے لگا: میرا خیال تو یہی ہے کہ میں ہلاک ہو گیا ہوں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس سے فرمایا: کس چیز نے تجھے ہلاک کر دیا ہے؟ اس نے کہا: میں ماہِ رمضان میں (روزے کی حالت میں) اپنی بیوی سے ہم بستری کر بیٹھا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: کیا تم ایک گردن (غلام یا لونڈی) آزاد کرنے کی استطاعت رکھتے ہو؟ اس نے کہا: جی نہیں۔آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: کیا تم دو ماہ مسلسل روزے رکھ سکتے ہو؟ اس نے کہا: جی نہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: کیا ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلا سکتے ہو؟ اس نے کہا: جی نہیں، پھر اس نے اپنے فقرو فاقہ کا بھی ذکر کیا،اتنے میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں ایک ٹوکرا لایا گیا، جس میں پندرہ صاع کھجور تھی۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے پوچھا: وہ آدمی کہاں ہے؟ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: یہ کھجوریں (مسکینوں کو) کھلا دو۔ آگے سے اس نے کہا:اے اللہ کے رسول! مدینہ کے دو حرّوں (سیاہ پتھروں والے میدان) کے درمیان کوئی بھی گھر والے مجھ سے زیادہ محتاج نہیں ہیں۔ یہ بات سن کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اس قدر ہنسے کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی داڑھیں دکھائی دینے لگیں اور پھر فرمایا: تو پھر اپنے اہل خانہ کو کھلا دو۔
Hadith in English
.
- Book Name Musnad Ahmed
- Hadees Status صحیح
- Takhreej (۳۸۱۹) تخر یـج: اخرجہ البخاری: ۶۷۰۹، ۶۷۱۱، ومسلم: ۱۱۱۱(انظر: ۱۰۶۸۸)