1517 - مسند احمد

Musnad Ahmed - Hadees No: 1517

Hadith in Arabic

۔ (۱۵۱۷) عَنْ أَیُّوبَ عَنْ أَبِیْ قِلَابَۃَ عَنْ مَالِکِ بِنْ الْحُویَرْثِ اللَّیْثِیِّ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌ أَنَّہُ قَالَ لأَصْحَابِہِ یَوْمًاَ أَلَا أُرِیْکُمْ کَیْفَ کَانَتْ صَلَاۃُ رَسُوْلِ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ؟ قَالَ: وَ ذٰلِکَ فِیْ غَیْرِ حِیْنِ صَلَاۃٍ، فَقَامَ فَأَمْکَنَ الْقِیَامَ ثُمَّ رَکَعَ فَأَمْکَنَ الرُّکُوعَ، ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَہُ وَانْتَصَبَ قَائِمًا ھُنَیَّۃً ثُمَّ سَجَدَ، ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَہُ وَیُکَبِّرُ فِی الْجُلُوْسِ، ثُمَّ انْتَظَرَ ھُنَیَّۃً ثُمَّ سَجَدَ، قَالَ أَبُو قِلَابَۃَ: فَصَلّٰی صَلَاۃً کَصَلَاۃِ شَیْخِنَا ھٰذَا یَعْنِی عَمْرَوبْنَ سَلَمَۃَ اَلْجَرْمِیَّ وَکَانَ یَؤُمُّ عَلٰی عَہْدِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ، قَالَ أَیُّوبُ: فَرَأَیْتُ عَمْرَو بْنَ سَلَمَۃَیَصْنَعُ شَیْئًا لَاأَرَاکُمْ تَصْنَعُونَہُ، کَانَ إِذَا رَفَعَ َرَأْسَہُ مِنْ السَّجْدَ تَیْنِ اسْتَوٰی قَاعِدًا ثُمَّ قَامَ مِنَ الرَّکْعَۃِ الْأُوْلٰی وَالثَّالِثَۃِ (مسند احمد: ۲۰۸۱۳)

Hadith in Urdu

سیّدنا مالک بن حویرث لیثی ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، انھوں نے ایک دن اپنے ساتھیوں سے کہا: کیا میں تمہیں رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کی نماز نہ دکھاؤں کہ وہ کیسی تھی؟جبکہ یہ نماز کا وقت نہیں تھا۔ پھر (انھوں نے نماز شروع کر دی) قیام کیا اور اچھا قیام کیا، پھر رکوع کیا اور اچھا رکوع کیا، پھر ( رکوع سے) اپنا سر اٹھایا اور کچھ دیر سیدھے کھڑے رہے پھر سجدہ کیا، پھر (سجدے سے) اپنا سر اٹھایا، وہ بیٹھتے وقت تکبیر کہتے تھے، پھر کچھ انتظار کرکے (دوسرا) سجدہ کیا ۔ ابو قلابہ کہتے ہیں: انہوں نے ہمارے شیخ سیّدنا عمرو بن سلمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کی نماز جیسی نماز پڑھائی اور یہ (عمرو بن سلمہ) نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے زمانے میں امامت کرواتے تھے۔ ایوب کہتے ہیں: میں نے سیّدنا عمرو بن سلمہ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ کو ایک کام کرتے ہوئے دیکھا تھا، تم وہ کام نہیں کرتے اور وہ یہ ہے کہ وہ پہلی اور تیسری رکعت میں جب دو سجدوں سے اپنا سر اٹھاتے تو سیدھے بیٹھ جاتے پھر اگلی رکعت کے لیے اٹھتے۔

Hadith in English

.

Previous

No.1517 to 13341

Next
  • Book Name Musnad Ahmed
  • Hadees Status صحیح
  • Takhreej (۱۵۱۷) تخریج:… أخرجہ البخاری: ۸۰۲، ۸۱۸ (انظر: ۲۰۵۳۹)۔