13023 - مسند احمد
Musnad Ahmed - Hadees No: 13023
Hadith in Arabic
۔ (۱۳۰۲۳)۔ حَدَّثَنَا عَبْدُاللّٰہِ حَدَّثَنِیْ اَبِیْ ثَنَا ہُشَیْمٌ اَنَا الْعَوَّامُ عَنْ جَبْلَۃَ بْنِ سُحَیْمٍ عَنْ مُؤَثِّرِ بْنِ عَفَازَۃَ عَنِ ابْنِ مَسْعُوْدٍ رضی اللہ عنہ عَنِ النَّبِیِّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قَالَ: ((لَقِیْتُ لَیْلَۃَ اُسْرِیَ بِیْ اِبْرَاہِیْمَ وَمُوْسٰی وَعِیْسٰی قَالَ: فَتَذَاکَرُوْا اَمْرَ السَّاعَۃِ فَرَدُّوْا اَمْرَھُمْ اِلٰی اِبْرَاہِیْمَ، فَقَالَ: لَا عِلْمَ لِیْ بِہَا فَرَدُّوْا الْاَمْرَ اِلٰی مُوْسٰی، فَقَالَ: لَا عِلْمَ لِیْ بِہَا، فَرَدُّوْا الْاَمْرَ اِلٰی عِیْسٰی، فَقَالَ: اَمَّا وَجَبَتُہَا فَلَایَعْلَمُہَا اَحَدٌ اِلَّا اللّٰہُ ذٰلِکَ وَفِیْمَا عَہِدَ اِلَیَّ رَبِّیْ عَزَّوَجَلَّ اَنَّ الدَّجَّالَ خَارِجٌ قَالَ: وَمَعِیْ قَضِیْبَانِ، فَاِذَا رَآنِیْ ذَابَ کَمَا یَذُوْبُ الرَّصَّاصُ قَالَ: فَیُہْلِکُہُ اللّٰہُ حَتّٰی اَنَّ الْحَجَرَ وَالشَّجَرَ لَیَقُوْلُ: یَا مُسْلِمُ! اِنَّ تَحْتِیْ کَافِرًا، فَتَعَالَ فَاقْتُلْہُ، قَالَ: فَیُہْلِکُہُمُ اللّٰہُ ثُمَّ یَرْجِعُ النَّاسُ اِلٰی بِلَادِھِمْ وَاَوْطَانِہِمْ قَالَ: فَعِنْدَ ذٰلِکَ یَخْرُجُیَاْجُوْجُ وَمَاْجُوْجُ وَھُمْ مِنْ کُلِّ حَدَبٍ یَنْسِلُوْنَ، فَیَطَئُوْنَ بِلَادَھُمْ وَھُمْ لَا یَاْتُوْنَ عَلٰی شَیْئٍ اِلَّا اَھْلَکُوْہُ وَلَایَمُرُّوْنَ عَلٰی مَائٍ اِلَّا شَرِبُوْہُ ثُمَّ یَرْجِعُ النَّاسُ اِلَیَّ فَیَشْکُوْنَہُمْ، فَاَدْعُوْ اللّٰہَ عَلَیْہِمْ فَیُہْلِکُہُمُ اللّٰہُ وَیُمِیْتُہُمْ حَتّٰی تَجْوَی الْاَرْضُ مِنْ نَتْنِ رِیْحِہِمْ، قَالَ: فَیُنْزِلُ اللّٰہُ عَزَّوَجَلَّ الْمَطَرَ فَتَجْرِفُ اَجْسَادَھُمْ حَتّٰییَقْذِفَہُمْ فِی الْبَحْرِ۔)) قَالَ اَبِیْ: ذَھَبَ عَلَیَّ ھٰہُنَا شَیْئٌ لَمْ اَفْہَمْہُ، کَاَدِیْمٍ وَقَالَ یَزِیْدُ: یَعْنِی ابْنَ ھٰرُوْنَ: ثُمَّ تَنْسِفُ الْجِبَالُ وَتُمَدُّ الْاَرْضُ مَدَّ الْاَدِیْمِ ثُمَّ رَجَعَ اِلٰی حَدِیْثِ ہُشَیْمٍ قَالَ: فَفِیْمَا ((عَہِدَ اِلَیَّ رَبِّیْ عَزَّوَجَلَّ اِنَّ ذٰلِکَ اِذَا کَانَ کَذٰلِکَ فَاِنَّ السَّاعَۃَ کَالْحَامِلِ الْمُتِمِّ الَّتِیْ لاَ یَدْرِیْ اَھْلُہَا مَتٰی تَفْجَؤُھُمْ بِوِلَادِھَا لَیْلًا اَوْ نَہَارًا۔)) (مسند احمد: ۳۵۵۶)
Hadith in Urdu
سیدنا عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اسراء والی رات ابراہیم ، موسیٰ اور عیسیٰ علیہ السلام سے میری ملاقات ہوئی، جب انہوں نے قیامت کا ذکر کیا تو سب نے بات کو ابراہیم علیہ السلام کی طرف لوٹایا، لیکن انہوں نے فرمایا: مجھے تو اس کا کوئی علم نہیں ہے،پھر انھوں نے بات کو موسیٰ علیہ السلام کی طرف منسوب کر دیا، لیکن انہوں نے بھی فرمایا: مجھے اس کا علم نہیں ہے، اور انہوں نے اس معاملے کو عیسیٰ علیہ السلام کی طرف ڈال دیا، انہوں نے کہا: جہاں تک قیامت کے واقع ہونے کی بات ہے، تو اس کا علم صرف اللہ تعالیٰ کو ہے، البتہ میرے ربّ نے مجھے بتایا تھا کہ قیامت سے پہلے دجال کا ظہور ہوگا، (جب میں عیسی کا نزول ہو گا تو) میرے پاس دو لاٹھیاں (یا تلواریں) ہوں گی، وہ جب مجھے دیکھے گا تو اس طرح پگھل جائے گا، جیسے تانبا پگھلتا ہے، پھر اللہ تعالیٰ اسے ہلاک کر دے گا، یہاں تک کے ہر پتھر اور درخت بول کر کہے گا: اے مسلمان! میرے پیچھے یہ کافر چھپا ہوا ہے،آکر اسے قتل کر دو، اس طرح اللہ تعالیٰ انہیں نیست و نابود کر دے گا، اس کے بعد لوگ اپنے اپنے شہروں اور وطنوں کی طرف لوٹ جائیں گے، بعد ازاں یا جوج و ماجوج کا ظہور ہوگا اور وہ ہر بلندی کی طرف سے نکل آئیں گے اور آکر لوگوں کے شہروں پر چھا جائیں گے، وہ جس چیز پر بھی پہنچیں گے، اسے ختم کر دیں گے، وہ جس پانی کے پاس سے گزریں گے، اسے پی جائیں گے۔ پھر لوگ ان کی شکایت کرنے کے لیے میرے پاس آئیں گے، میں اللہ تعالیٰ سے ان پر بد دعا کروں گا، پس اللہ تعالیٰ ان کو ختم کر دے گا اور ان کے اجسام کی بو سے پوری روئے زمین بدبودار ہوجائے گی، پھر اللہ تعالیٰ بارش برسائے گا، جو ان کے اجسام کو بہا کر سمندر میں جا ڈال دے گی۔ امام احمد کہتے ہیں: یہاں حدیث کا بعض حصہ مجھے سمجھ نہ آ سکا، ابن ہارون نے یوں بیان کیا: پہاڑ ریزہ ریزہ ہوجائیں گے اور زمین کو چمڑے کی طرح پھیلا دیا جائے گا، اس کے بعد وہ ہشیم کی روایت کی طرف لوٹ آئے او رکہا: (عیسیٰ علیہ السلام کہیں کے کہ) میرے رب نے مجھ سے جو کچھ کہا اس میں یہ بھی ہے کہ جب اس قسم کے حالات پیدا ہوجائیں گے تو قیامت کسی بھی وقت آسکتی ہے، بالکل اس طرح جیسے مدت پوری کر لینے والی حاملہ خاتون کی ہوتی ہے کہ اس کے گھر والوں کو کوئی علم نہیں ہوتا کہ دن یا رات کے کس وقت میں وہ اچانک بچہ پیدا کر دے گی۔
Hadith in English
.
- Book Name Musnad Ahmed
- Hadees Status ضعیف
- Takhreej (۱۳۰۲۳) تخریج: اسنادہ ضعیف، مؤثر بن عفازۃ لم یوثقہ غیر ابن حبان والعجلی، فھو فی عداد المجاھیل، أخرجہ ابن ماجہ: ۴۰۸۱(انظر: ۳۵۵۶)