12940 - مسند احمد
Musnad Ahmed - Hadees No: 12940
Hadith in Arabic
۔ (۱۲۹۴۰)۔ وَعَنْ اَبِیْ قَتَادَۃَ عَنْ اَسِیْرِ بْنِ جَابِرٍ قَالَ: ھَاجَتْ رِیْحٌ حَمْرَائُ بِالْکُوْفَۃِ فَجَائَ رَجُلٌ لَیْسَ لَہٗھِجِّیْرٌ اَلَا یَا عَبْدَ اللّٰہِ بْنَ مَسْعُوْدٍ! جَائَ تِ السَّاعَۃُ قَالَ: وَکَانَ مُتَّکِئًا فَجَلَسَ، فَقَالَ: اِنَّ السَّاعَۃَ لَاتَقُوْمُ حَتّٰی لَا یُقْسَمَ مِیْرَاثٌ وَلَایُفْرَحَ بِغَنِیْمَۃٍ ، قَالَ: عَدُوًّا یَجْمَعُوْنَ لِاَھْلِ الْاِسْلَامِ وَیَجْمَعُ لَھُمْ اَھْلُ الْاِسْلَامِ وَنَحّٰی بَیَدِہِ نَحْوَ الشَّامِ، قُلْتُ: اَلرُّوْمَ تَعْنِیْ؟ قَالَ: نَعَمْ: قَالَ: وَیَکُوْنُ عِنْدَ ذَاکُمُ الْقِتَالِ رِدَّۃٌ شَدِیْدَۃٌ قَالَ: فَیَشْتَرِطُ الْمُسْلِمُوْنَ شَرْطَۃً لِلْمَوْتِ، لَاتَرْجِعُ اِلَّاغَالِبَۃً، فَیَقْتَتِلُوْنَ حَتّٰییَحْجُرَ بَیْنَہُمُ اللَّیْلُ فَیَفِیْئُ ھٰؤُلَائِ وَھٰؤُلَائِ، کُلٌّ غَیْرُغَالِبٍ وَتَفْنَی الشَّرْطَۃُ، ثُمَّ یَشْتَرِطُ الْمُسْلِمُوْنَ شَرْطَۃً لِلْمَوْتِ، لَاتَرْجِعُ اِلَّا غَالِبَۃً، فَیَقْتَتِلُوْنَ حَتّٰییَحْجُرَ بَیْنَہُمُ اللَّیْلُ، فَیَفِیْئُ ھٰؤُلَائِ وَھٰؤُلَائِ، کُلٌّ غَیْرُ غَالِبٍ وَتَفْنَی الشَّرْطَۃُ، ثُمَّ یَشْتَرِطُالْمُسْلِمُوْنَ شَرْطَۃً لِلْمَوْتِ، لَا تَرْجِعُ اِلَّا غَالِبَۃً، فَیَقْتَتِلُوْنَ حَتّٰییُمْسُوا فَیَفِیْئُ ھٰؤُلَائِ وَھٰؤُلاَئِ کُلٌّ غَیْرُ غَالِبٍ وَتَفْنَی الشَّرْطَۃُ فَاِذَا کَانَ الْیَوْمُ الرَّابِعُ نَہَدَ اِلَیْہِمْ بَقِیَّۃُ اَھْلِ الْاِسْلَامِ، فَیَجْعَلُ اللّٰہُ عَزَّوَجَلَّ الدَّبْرَۃَ عَلَیْہِمْ، فَیَقْتُلُوْنَ مَقْتَلَۃً اِمَّا قَالَ: لاَ یُرٰی مِثْلُہَا واِمَّا قَالَ: لَمْ نَرَ مِثْلَہَا حَتّٰی اَنَّ الطَّائِرَ لَیَمُرُّ بِجَنَبَاتِہِمْ فَمَا یُخْلِفُہُمْ حَتّٰییَخِرَّ مَیِّتًا قَالَ: فَیَتَعَادُّ بَنُو الْاَبِ کَانُوْا مِائَۃً وَلَایَجِدُوْنَہٗ بَقِیَ مِنْہُمْ اِلَّا الرَّجُلُ الْوَاحِدُ، فَبِاَیِّ غَنِیْمَۃٍیُفْرَحُ اَوْ اَیُّ مِیْرَاثٍیُقَاسَمُ، قَالَ: بَیْنَاھُمْ کَذٰلِکَ اِذَا سَمِعُوا بِبَأسٍ ھُوَ اَکْبَرُ مِنْ ذٰلِکَ، قَالَ جَائَھُمُ الصَّرِیْخُ: اِنَّ الدَّجَّالَ قَدْ خَلَفَ فِیْ ذَرَارِیِّہِمْ فَیَرْفُضُوْنَ مَا فِیْ اَیْدِیْہِمْ وَیَقْبَلُوْنَ فَیَبْعَثُوْنَ عَشَرَۃَ فَوَارِسَ طَلِیْعَۃً، قَالَ رَسُوْلُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم : ((اِنِّیْ لَاَعْلَمُ اَسْمَائَھُمْ وَاَسْمَائَ آبَائِہِمْ وَاَلْوَانَ خُیُوْلِھِمْ، ھُمْ خَیْرُ فَوَارِسَ عَلٰی ظَہْرِ الْاَرْضِ یَوْمَئِذٍ۔)) (مسند احمد: ۴۱۴۶)
Hadith in Urdu
اسیر بن جابر سے روایت ہے ،وہ کہتے ہیں: کوفہ میں ایک دفعہ سرخ رنگ کی آندھی چلی، ایک عام آدمی، جس کی کوئی خاص اہمیت نہیں تھی، نے سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے کہا کہ قیامت آگئی ہے۔ سیدنا ابن مسعود رضی اللہ عنہ ، جو پہلے ٹیک لگائے ہوئے تھے، یہ سن کر بیٹھ گئے اور کہا: جب تک میراث تقسیم نہیں ہو جاتی اور غنیمت کی وجہ سے خوش نہیں ہوا جاتا، اس وقت تک قیامت قائم نہیں ہو گی۔ دشمنان ِ اسلام، اہل ِ اسلام کے مقابلہ کے لیے اور اہل ِ اسلام ان کے مقابلہ کے لیے جمع ہوں گے، یہ بات کہتے ہوئے انہوں نے شام کی طرف اشارہ کیا، میں نے کہا: کیا آپ کی مراد رومی لوگ ہیں؟ انہوں نے کہا: جی ہاں، اس وقت شدید قسم کی لڑائی ہوگی،مسلمان بھی اس پر موت کی شرط لگا دیں گے کہ فاتح ہی لوٹنا ہے، پس وہ لڑیں گے، یہاں تک کہ ان کے اور دشمنوں کے درمیان رات حائل ہو جائے گی اور مسلمان اور رومی دونوں لوٹ آئیں گے اور ان میں سے کوئی بھی فاتح اور غالب نہیں ہوگا، اس طرح شرط بھی ختم ہو جائے گی، پھر مسلمان موت کی شرط لگا دیں گے کہ فاتح ہی لوٹنا ہے، پس وہ لڑیں گے، یہاں تک کہ ان کے اور دشمنوں کے درمیان رات حائل ہو جائے گی اوردونوں اس حال میں واپس ہوں گے کہ ان میں سے کوئی بھی فاتح نہیں ہوگا اور اس طرح یہ شرط بھی ختم ہو جائے گی، اس بار بھی مسلمان موت کی شرط لگا دیں گے کہ فتح کے ساتھ ہی واپس آنا ہے، پس وہ لڑیں گے، یہاں تک کہ شام ہو جائے گی اور دونوں کی واپسی غیر فاتحانہ ہو گی اور شرط ختم ہو جائے گی، جب چوتھا دن ہوگا تو باقی اہل اسلام بھی دشمن کے مقابلہ کے لیے اٹھ کھڑے ہوں گے، اللہ تعالیٰ ان پر شکست کو مسلط کر دے گا، وہ ایسی لڑائی لڑیں گے کہ جس کی کوئی مثال نہیں ہو گی، (اس قدر لاشوں کے پشتے لگ جائیں گے کہ) ایک پرندہ ایک طرف سے اڑے گا اور ابھی تک وہ ختم نہیں ہونے پائیں گے کہ وہ اڑتے اڑتے مر جائے گا، صورتحال یہ ہوگی کہ ایک باپ کے سو بیٹوں کو جب شمار کیا جائے گا تو بچنے والا صرف ایک ہو گا، ان حالات میں کس غنیمت کی خوشی ہو گی اور کون سی میراث تقسیم ہوگی؟ لوگ اس قسم کے حالات میں ہوں گے کہ اس سے بڑی ایک خبرسنائی دے گی اور وہ یہ کہ ایک چلّانے والا یوں چلّا رہا ہو گا کہ پیچھے لوگوں کے بچوں میں دجال پہنچ چکا ہے، یہ سن کر وہ تمام چیزوں کو پھینک دیں گے اور اُدھر متوجہ ہو کر دس گھڑ سواروں کا ایک دستہ بھیجیں گے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: میں ان گھڑ سواروں کے اور ان کے آباء واجداد کے ناموں اور ان کے گھوڑوں کے رنگوں تک کو جانتا ہوں، وہ ان دنوں روئے زمین پر موجود تمام گھڑ سواروں سے افضل لوگ ہوں گے۔
Hadith in English
.
- Book Name Musnad Ahmed
- Hadees Status صحیح
- Takhreej (۱۲۹۴۰) تخریج: أخرجہ مسلم: ۲۸۹۹(انظر: ۴۱۴۶)