128 - مسند احمد

Musnad Ahmed - Hadees No: 128

Hadith in Arabic

۔ (۱۲۸)۔عَنِ ابْنِ مَسْعُوْدٍ ؓ قَالَ: اِنَّ اللّٰہَ عَزَّوَجَلَّ اِبْتَعَثَ نَبِیَّہٗ لِاِدْخَالِ رَجُلٍ اِلَی الْجَنَّۃِ فَدَخَلَ الْکَنِیْسَۃَ فَاِذَا ہُوَ بِیَہُوْدَ وَاِذَا یَہُوْدِیٌّ یَقْرَأُ عَلَیْہِمُ التَّوْرَاۃَ، فَلَمَّا أَتَوْا عَلٰی صِفَۃِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم أَمْسَکُوْا، وَفِیْ نَاحِیَتِہَا رَجُلٌ مَرِیْضٌ، فَقَالَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم: ((مَا لَکُمْ أَمْسَکْتُمْ؟)) قَالَ الْمَرِیْضُ: اِنَّہُمْ أَتَوْا عَلٰی صِفَۃِ نَبِیٍّ فَأَمْسَکُوْا،ثُمَّ جَائَ الْمَرِیْضُ یَحْبُوْ حَتّٰی أَخَذَ التَّوْرَاۃَ فَقَرَأَ حَتّٰی أَتٰی عَلٰی صِفَۃِ النَّبِیِّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم وَ أُمَّتِہٖ فَقَالَ: ہٰذِہٖ صِفَتُکَ وَ صِفَۃُ أُمَّتِکَ أَشْہَدُ أَنْ لَّا اِلٰہَ اِلَّا اللّٰہُ وَ أَنَّکَ رَسُوْلُ اللّٰہِ، ثُمَّ مَاتَ، فَقَالَ النَّبِیُّ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم لِاَصْحَابِہٖ : ((لُوْا أَخَاکُمْ۔)) (مسند أحمد: ۳۹۵۱)

Hadith in Urdu

سیدنا عبد اللہ بن مسعودؓ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: بیشک اللہ تعالیٰ نے اپنے نبی کو ایک بندے کو جنت میں داخل کرنے کے لیے بھی بھیجا ہے، بات یہ ہے کہ وہ (نبی) گرجا گھر میں داخل ہوا، وہاں یہودی لوگ بیٹھے ہوئے تھے اور ایک یہودی ان پر تورات پڑھ رہا تھا، جب وہ نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ کی صفات تک پہنچے تو رک گئے، کونے میں ایک بیمار آدمی بیٹھا ہوا تھا، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے ان سے کہا: تم کیوں رک گئے ہو؟ اس مریض آدمی نے کہا: آگے ایک نبی کا ذکر ہے، اس لیے یہ رک گئے ہیں، پھر وہ مریض گھسٹتا ہوا آگے کو بڑھا، یہاں تک تورات پکڑ لی اور اس کو پڑھنا شروع کر دیا، یہاں تک نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ اور آپ کی امت کی صفات بھی پڑھ دیں اور پھر اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! یہ آپ کی اور آپ کی امت کی صفات ہیں، میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ ہی معبودِ برحق ہے اور آپ اس کے رسول ہیں، پھر وہ آدمی فوت ہو گیا، نبی کریم ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌ نے اپنے صحابہ سے فرمایا: اپنے بھائی کو سنبھالو (اور اس کی تجہیزو تکفین کا انتظام وانصرام کرو)۔

Hadith in English

.

Previous

No.128 to 13341

Next
  • Book Name Musnad Ahmed
  • Hadees Status ضعیف
  • Takhreej (۱۲۸) تخریج: اسنادہ ضعیف لانقطاعہ، ابو عبیدۃ بن عبد اللہ بن مسعود لم یسمع من ا بیہ۔ أخرجہ الطبرانی فی الکبیر : ۱۰۲۹۵ (انظر: ۳۹۵۱)