12666 - مسند احمد
Musnad Ahmed - Hadees No: 12666
Hadith in Arabic
۔ (۱۲۶۶۶)۔ عَنْ مِحْجَنِ بْنِ الْأَدْرَعِ قَالَ: قَالَ رَجَائٌ: أَقْبَلْتُ مَعَ مِحْجَنٍ ذَاتَ یَوْمٍ حَتّٰی إِذَا انْتَہَیْنَا إِلٰی مَسْجِدِ الْبَصْرَۃِ، فَوَجَدْنَا بُرَیْدَۃَ الْأَسْلَمِیَّ عَلٰی بَابٍ مِنْ أَبْوَابِ الْمَسْجِدِ جَالِسًا، قَالَ: وَکَانَ فِی الْمَسْجِدِ رَجُلٌ یُقَالُ لَہُ: سُکْبَۃُیُطِیلُ الصَّلَاۃَ، فَلَمَّا انْتَہَیْنَا إِلٰی بَابِ الْمَسْجِدِ وَعَلَیْہِ بُرَیْدَۃُ، قَالَ: وَکَانَ بُرَیْدَۃُ صَاحِبَ مُزَاحَاتٍ، قَالَ: یَا مِحْجَنُ! أَلَا تُصَلِّی کَمَا یُصَلِّی سُکْبَۃُ؟ قَالَ: فَلَمْ یَرُدَّ عَلَیْہِ مِحْجَنٌ شَیْئًا وَرَجَعَ، قَالَ: وَقَالَ لِی مِحْجَنٌ: إِنَّ رَسُولَ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ أَخَذَ بِیَدِی فَانْطَلَقَ یَمْشِی حَتّٰی صَعِدَ أُحُدًا، فَأَشْرَفَ عَلَی الْمَدِینَۃِ، فَقَالَ: ((وَیْلُ أُمِّہَا مِنْ قَرْیَۃٍیَتْرُکُہَا أَہْلُہَا کَأَعْمَرِ مَا تَکُونُ یَأْتِیہَا الدَّجَّالُ، فَیَجِدُ عَلٰی کُلِّ بَابٍ مِنْ أَبْوَابِہَا مَلَکًا مُصْلِتًا، فَلَا یَدْخُلُہَا۔)) قَالَ: ثُمَّ انْحَدَرَ حَتّٰی إِذَا کُنَّا بِسُدَّۃِ الْمَسْجِدِ رَأٰی رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ رَجُلًا یُصَلِّی فِی الْمَسْجِدِ، وَیَسْجُدُ وَیَرْکَعُ وَیَسْجُدُ وَیَرْکَعُ، قَالَ: فَقَالَ لِی رَسُولُ اللّٰہِ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ: ((مَنْ ہَذَا؟)) قَالَ: فَأَخَذْتُ أُطْرِیہِ لَہُ، قَالَ: قُلْتُ: یَا رَسُولَ اللّٰہِ! ہٰذَا فُلَانٌ وَہٰذَا وَہٰذَا، قَالَ: ((اسْکُتْ لَا تُسْمِعْہُ فَتُہْلِکَہُ۔)) قَالَ: ثُمَّ انْطَلَقَ یَمْشِی حَتّٰی إِذَا کُنَّا عِنْدَ حُجْرَۃٍ لٰکِنَّہُ رَفَضَ یَدِی ثُمَّ قَالَ: ((إِنَّ خَیْرَ دِینِکُمْ أَیْسَرُہُ، إِنَّ خَیْرَ دِینِکُمْ أَیْسَرُہُ، إِنَّ خَیْرَ دِینِکُمْ أَیْسَرُہُ۔)) (مسند احمد: ۲۰۶۱۷)
Hadith in Urdu
محجن بن ادرع سے مروی ہے کہ رجاء کہتے ہیں: میں ایک روز محجن کے ہمراہ آیا اور ہم بصرہ کی مسجد میں جاپہنچے، مسجد کے ایک دروزے پر ہم نے بریدہ اسلمی رضی اللہ عنہ کو بیٹھے ہوئے پایا، مسجد میں سکبہ نامی ایک شخص تھا، وہ کافی طویل نماز پڑھتا تھا، جب ہم مسجد کے دروازے پر واپس آئے تو سیدنا بریدہ رضی اللہ عنہ وہیں موجود تھے، وہ بڑے صاحب مزاح تھے، کہنے لگے: ارے محجن! کیا تم اس طرح نماز نہیں پڑھتے، جیسے سکبہ پڑھتا ہے؟ تو محجن نے کوئی جواب نہ دیا اور واپس آگئے، رجاء کہتے ہیں: محجن نے مجھ سے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے میرا ہاتھ پکڑا اور چل پڑے، یہاں تک کہ احد کے اوپر چلے گئے، آپ نے مدینہ کی طرف جھانک کر فرمایا: افسوس ہے اس بستی پر کہ جب یہ خوب آباد ہوگی، یہاں کے باشندے اسے چھوڑ دیں گے یعنی یہاں سے نقل مکانی کر جائیں گے۔ (ایک روایت ہے محجن رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: میں نے کہا: اللہ کے نبی! تب یہاں کے پھل وغیرہ کون کھائے گا؟ آپ نے فرمایا: پرندے اور درندے) دجال اس بستی کی طرف آئے گا تو وہ اس کے ہر دروازے پر تلوار سونتے ہوئے فرشتے کو دیکھے گا اور اس میں داخل نہ ہو سکے گا۔ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نیچے کو اترے، جب ہم مسجد کے دروازے پر پہنچے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ایک آدمی کو مسجد میں نماز پڑھتے دیکھا بس وہ رکوع و سجود ہی کیے جا رہا تھا، اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے مجھ سے پوچھا: یہ کون ہے؟ میں نے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ارشاد کے بعد اسے غور سے دیکھنا شروع کیا، میں نے کہا: اے اللہ کے رسول! یہ فلاں آدمی ہے، یہ فلاں ہے اور یہ فلاں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: خاموش رہو، یہ الفاظ اسے سنا کر تم اسے ہلاکت میں ڈال دو گے۔ اس کے بعد آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم چل پڑے، یہاں تک کہ جب ہم آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے حجرہ کے قریب پہنچے تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے میرا ہاتھ چھوڑ دیا اورفرمایا: تمہارا بہترین دین وہ ہے، جو سب سے آسان ہو، تمہارا بہترین دین وہ ہے، جس میں سب سے زیادہ آسانی ہو، تمہارا بہترین دین وہ ہے جو سب سے آسان ہو۔
Hadith in English
.
- Book Name Musnad Ahmed
- Hadees Status صحیح
- Takhreej (۱۲۶۶۶) تخریج: حسن لغیرہ، اخرجہ الطبرانی فی الکبیر : ۲۰/ ۷۰۴، والطیالسی: ۱۲۹۵(انظر: ۲۰۳۴۹)