12456 - مسند احمد
Musnad Ahmed - Hadees No: 12456
Hadith in Arabic
۔ (۱۲۴۵۶)۔ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللّٰہِ قَالَ: وَجَدْتُ فِی کِتَابِ أَبِی ہٰذَا الْحَدِیثَ بِخَطِّ یَدِہِ، حَدَّثَنَا سَعِیدٌیَعْنِی ابْنَ سُلَیْمَانَ سَعْدَوَیْہِ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبَّادٌ یَعْنِی ابْنَ الْعَوَّامِ، عَنْ ہَارُونَ بْنِ عَنْتَرَۃَ، عَنْ أَبِیہِ قَالَ: لَمَّا قَتَلَ الْحَجَّاجُ ابْنَ الزُّبَیْرِ وَصَلَبَہُ مَنْکُوسًا، فَبَیْنَا ہُوَ عَلَی الْمِنْبَرِ إِذْ جَائَتْ أَسْمَائُ، وَمَعَہَا أَمَۃٌ تَقُودُہَا، وَقَدْ ذَہَبَ بَصَرُہَا، فَقَالَتْ: أَیْنَ أَمِیرُکُمْ؟ فَذَکَرَ قِصَّۃً، فَقَالَتْ: کَذَبْتَ وَلٰکِنِّی أُحَدِّثُکَ حَدِیثًا سَمِعْتُہُ مِنْ رَسُولِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یَقُولُ: ((یَخْرُجُ مِنْ ثَقِیفٍ کَذَّابَانِ، الْآخِرُ مِنْہُمَا أَشَرُّ مِنْ الْأَوَّلِ، وَہُوَ مُبِیرٌ۔)) (مسند احمد: ۲۷۵۱۴)
Hadith in Urdu
عنترہ سے مروی ہے کہ جب حجاج نے سیدنا عبداللہ بن زبیر رضی اللہ عنہ کو قتل کیا اور انہیں الٹا کر کے لٹکا دیا، تو وہ اس دوران منبر پر تھاکہ اچانک سیدہ اسماء رضی اللہ عنہا آ گئیں، ان کی بینائی ختم ہوچکی تھی، ایک لونڈی ان کاہاتھ پکڑے ان کو لائی، سیدہ اسماء رضی اللہ عنہ نے کہا: لوگو! تمہارا امیر کہاں ہے؟ اس کے بعدعنترہ نے مفصل واقعہ بیان ہے، اس کے آخر میں ہے:سیدہ اسماء رضی اللہ عنہ نے حجاج سے کہا: تو جھوٹ کہتا ہے، میں تمہیں ایک حدیث سناتی ہوں، جو میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنی ہے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: قبیلہ ثقیف میں دو جھوٹے آدمی نکلیں گے، ان میں سے بعد والا پہلے سے بھی زیادہ شر والا ہوگا اور وہ بہت ہی خون ریز ہوگا۔
Hadith in English
.
- Book Name Musnad Ahmed
- Hadees Status صحیح
- Takhreej (۱۲۴۵۶) تخریج: مرفوعہ صحیح لکن بلفظ ان فی ثقیف کذابا ومبیرا وھذا اسناد فیہ ھارون بن عنترۃ، وفیہ کلام، وقد انفرد بسیاق ھذہ القصۃ، فذکر ان ابن الزبیر صلب منکوسا، وان اسماء ھی التی دخلت علی الحجاج، والصحیح ان ابن الزبیر صلب، ولکن لم یتابعہ احد علی قولہ: منکوسا وان الحجاج ھو الذی دخل علی اسمائ، وانظر الحدیث السابق (انظر: ۲۶۹۷۴)