12324 - مسند احمد
Musnad Ahmed - Hadees No: 12324
Hadith in Arabic
۔ (۱۲۳۲۴)۔ عَنْ مَعْقِلِ بْنِ یَسَارٍ قَالَ: وَضَّأْتُ النَّبِیَّ صَلَّی اللّٰہُ عَلَیْہِ وَسَلَّمَ ذَاتَ یَوْمٍ فَقَالَ: ((ہَلْ لَکَ فِی فَاطِمَۃَ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہَا تَعُودُہَا۔)) فَقُلْتُ: نَعَمْ، فَقَامَ مُتَوَکِّئًا عَلَیَّ، فَقَالَ: ((أَمَا إِنَّہُ سَیَحْمِلُ ثِقَلَہَا غَیْرُکَ، وَیَکُونُ أَجْرُہَا لَکَ۔)) قَالَ: فَکَأَنَّہُ لَمْ یَکُنْ عَلَیَّ شَیْئٌ حَتَّی دَخَلْنَا عَلَی فَاطِمَۃَ عَلَیْہَا السَّلَام، فَقَالَ لَہَا: کَیْفَ تَجِدِینَکِ؟ قَالَتْ: وَاللّٰہِ! لَقَدْ اشْتَدَّ حُزْنِی وَاشْتَدَّتْ فَاقَتِی، وَطَالَ سَقَمِی، قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمٰنِ: وَجَدْتُ فِی کِتَابِ أَبِی بِخَطِّ یَدِہِ فِی ہٰذَا الْحَدِیثِ، قَالَ: ((أَوَ مَا تَرْضَیْنَ أَنِّی زَوَّجْتُکِ أَقْدَمَ أُمَّتِی سِلْمَا، وَأَکْثَرَہُمْ عِلْمًا، وَأَعْظَمَہُمْ حِلْمًا۔)) (مسند احمد: ۲۰۵۷۳)
Hadith in Urdu
سیدنا معقل بن یسار رضی اللہ عنہ سے مروی ہے ، وہ کہتے ہیں: میں نے ایک دن نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو وضو کرایا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: کیا تم فاطمہ کے ہاں جا کر ان کی عیادت کرو گے؟ میں نے کہا: جی ہاں، پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم میرا سہارا لے کر اٹھے اور فرمایا: اس کے بوجھ کو تیرے سوا کوئی دوسرا اٹھالے گا اور تجھے اس کا اجر ملے گا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا یہ ارشاد سننے کے بعد گویا اب مجھ پر کوئی بوجھ نہ رہا، یہاں تک کہ ہم سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کے ہاں پہنچے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان سے فرمایا: تم اپنے آپ کو کیسی پاتی ہو؟ انہوں نے جواب دیا: اللہ کی قسم! میر ا غم زیادہ ہو چکا ہے اور شدید فاقوں سے دوچار ہوں اور میری بیماری بھی طویل ہو چکی ہے۔ ابو عبدالرحمن کہتے ہیں: میں نے اپنے والد کی کتاب میں ان کے ہاتھوں سے اس حدیث میں یہ بھی لکھاپایا تھا کہ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: کیا تم اس بات سے راضی ہو کہ میں تمہارا نکاح ایسے آدمی سے کردوں، جو میرے امت میں سب (یعنی اکثر) سے پہلے مسلمان ہونے والا اور سب سے زیادہ صاحب علم اور حوصلہ مند ہے؟
Hadith in English
.
- Book Name Musnad Ahmed
- Hadees Status ضعیف
- Takhreej (۱۲۳۲۴) تخریج: اسنادہ ضعیف، خالد بن طھمان ضعّفہ ابن معین، وقال: خلط قبل موتہ بعشر سنین، وکان قبل ذلک ثقۃ، اخرجہ الطبرانی فی الکبیر : ۲۰/ ۵۳۸ (انظر: ۲۰۳۰۷)