11992 - مسند احمد
Musnad Ahmed - Hadees No: 11992
Hadith in Arabic
۔ (۱۱۹۹۲)۔ حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِکٍ، عَنِ النَّبِیِّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم أَنَّ الرَّجُلَ کَانَ جَعَلَ لَہُ، قَالَ عَفَّانُ: یَجْعَلُ لَہُ مِنْ مَالِہِ النَّخَلَاتِ أَوْ کَمَا شَائَ اللّٰہُ حَتَّی فُتِحَتْ عَلَیْہِ قُرَیْظَۃُ وَالنَّضِیرُ، قَالَ: فَجَعَلَ یَرُدُّ بَعْدَ ذٰلِکَ، وَإِنَّ أَہْلِی أَمَرُونِی أَنْ آتِیَ النَّبِیَّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فَأَسْأَلَہُ الَّذِی کَانَ أَہْلُہُ أَعْطَوْہُ أَوْ بَعْضَہُ، وَکَانَ نَبِیُّ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قَدْ أَعْطَاہُ أُمَّ أَیْمَنَ أَوْ کَمَا شَائَ اللَّہُ، قَالَ: فَسَأَلْتُ النَّبِیَّ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فَأَعْطَانِیہِنَّ فَجَاء َتْ أُمُّ أَیْمَنَ فَجَعَلَتِ الثَّوْبَ فِی عُنُقِی وَجَعَلَتْ تَقُولُ: کَلَّا وَاللّٰہِ الَّذِی لَا إِلٰہَ إِلَّا ہُوَ لَا یُعْطِیکَہُنَّ وَقَدْ أَعْطَانِیہِنَّ، أَوْ کَمَا قَالَ: فَقَالَ نَبِیُّ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ((لَکِ کَذَا وَکَذَا۔)) وَتَقُولُ: کَلَّا وَاللّٰہِ، قَالَ: وَیَقُولُ: ((لَکِ کَذَا وَکَذَا۔)) قَالَ: حَتّٰی أَعْطَاہَا فَحَسِبْتُ أَنَّہُ قَالَ عَشْرُ أَمْثَالِہَا، أَوْ قَالَ قَرِیبًا مِنْ عَشْرَۃِ أَمْثَالِہَا أَوْ کَمَا قَالَ۔ (مسند احمد: ۱۳۳۲۴)
Hadith in Urdu
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ کوئی آدمی اپنے مال میں سے نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے لیے کھجوروں کے چند درخت یا حسب تو فیق کوئی چیز مقرر کر دیتا۔ جب بنو قریظہ اور بنو نضیر پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فتح نصیب ہوئی تو آپ اس کے بعد لوگوں کی طرف سے دیئے ہوئے اموال ان کو واپس کرنے لگے، میرے گھر والوں نے بھی مجھ سے کہا کہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں جا کر آپ سے اس چیز کا یا اس میں سے کچھ کا مطالبہ کروں، جو وہ آپ کو دے چکے تھے۔ میرے گھر والوں کے دیئے ہوئے کھجوروں کے درخت نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ام ایمن رضی اللہ عنہا کو اور کچھ دوسرے افراد کو دے چکے تھے، سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: میں نے جا کرنبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے درختوں کی واپسی کا مطالبہ کیا تو آپ نے مجھے وہ واپس کر دیئے۔ لیکن سیدہ ام ایمن رضی اللہ عنہا نے آکر میری گردن میں کپڑا ڈال دیااور کہنے لگیں: ہر گز نہیں، اللہ کی قسم! اللہ کے رسول یہ درخت مجھے دے چکے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اب یہ درخت تمہیں نہیں دیں گے۔ یہ سن کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: تمہیں ان کے عوض اتنے درخت دے دیتا ہوں۔ لیکن وہ کہتی جاتیں کہ ہر گز نہیں، اللہ کی قسم! اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان سے کہتے جاتے کہ آپ کوکھجور کے اتنے درخت دے دیتا ہوں، یہاں تک کہ آپ نے حسب وعدہ ان کو عنایت کر دیئے۔ سلیمان کہتے ہیں میرا خیال ہے کہ سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے کہا کہ آپ نے ان کو دس گنا یا دس گنا کے قریب کھجوروں کے درخت عنایت فرمائے تھے۔
Hadith in English
.
- Book Name Musnad Ahmed
- Hadees Status صحیح
- Takhreej (۱۱۹۹۲) تخریج: أخرجہ البخاری: ۳۱۲۸، ۴۰۳۰، ۴۱۲۰،ومسلم: ۱۷۷۱ (انظر: ۱۳۲۹۱)