11989 - مسند احمد
Musnad Ahmed - Hadees No: 11989
Hadith in Arabic
۔ (۱۱۹۸۹)۔ عَنْ أَنَسٍ أَنَّ أُمَّ سُلَیْمٍ کَانَتْ مَعَ أَبِی طَلْحَۃَ یَوْمَ حُنَیْنٍ فَإِذَا مَعَ أُمِّ سُلَیْمٍ خِنْجَرٌ، فَقَالَ أَبُو طَلْحَۃَ: مَا ہٰذَا مَعَکِ یَا أُمَّ سُلَیْمٍ؟ فَقَالَتْ أُمُّ سُلَیْمٍ: اتَّخَذْتُہُ إِنْ دَنَا مِنِّی أَحَدٌ مِنَ الْکُفَّارِ أَبْعَجُ بِہِ بَطْنَہُ، فَقَالَ أَبُو طَلْحَۃَ: یَا نَبِیَّ اللّٰہِ أَلَا تَسْمَعُ مَا تَقُولُ أُمُّ سُلَیْمٍ؟ تَقُولُ کَذَا وَکَذَا، فَقَالَتْ: یَا رَسُولَ اللّٰہِ! أُقْتُلُ مَنْ بَعْدَنَا مِنَ الطُّلَقَائِ انْہَزَمُوا بِکَ یَا رَسُولَ اللّٰہِ، فَقَالَ: ((یَا أُمَّ سُلَیْمٍ إِنَّ اللّٰہَ عَزَّ وَجَلَّ قَدْ کَفَانَا وَأَحْسَنَ۔)) (مسند احمد: ۱۴۰۹۵)
Hadith in Urdu
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ سیدہ ام سلیم رضی اللہ عنہا غزوۂ حنین کے موقع پر اپنے شوہر سیدنا ابو طلحہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ تھیں، اس روز سیدہ ام سلیم رضی اللہ عنہا کے پاس ایک خنجر تھا، سیدنا ابو طلحہ رضی اللہ عنہ نے ان سے دریافت کیا : ام سلیم !یہ آپ کے پاس کس لیے ہے؟ انھوں نے کہا: یہ میں نے اس لیے ساتھ رکھا ہے کہ اگر کوئی کافر میرے قریب آیا تو میں اس کے ساتھ اس کے پیٹ کو چاک کر دوں گی۔ یہ بات سن کر سیدنا ابو طلحہ رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے نبی! آپ ام سلیم رضی اللہ عنہ کی بات سن رہے ہیں، وہ تو یوں کہہ رہی ہے۔ سیدہ ام سلیم رضی اللہ عنہا نے کہا: اے اللہ کے رسول! آپ نے جن لوگوں کو مکہ میں آزاد کیا ہے ان کا ایمان کم زور ہے، وہ منافق ہیں، آپ ان کو قتل کر دیں۔ اے اللہ کے رسول! وہ آپ کو اکیلے چھوڑ کر بھاگ گئے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اے ام سلیم! اللہ تعالیٰ نے ہماری مددکی اور خوب مدد کی۔
Hadith in English
.
- Book Name Musnad Ahmed
- Hadees Status صحیح
- Takhreej (۱۱۹۸۹) تخریج: أخرجہ مسلم: ۱۸۰۹(انظر: ۱۴۰۴۹)