11684 - مسند احمد
Musnad Ahmed - Hadees No: 11684
Hadith in Arabic
۔ (۱۱۶۸۴)۔ حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنِ الزُّہْرِیِّ قَالَ: وَکَانَ عَبْدُ الرَّحْمٰنِ بْنُ الْأَزْہَرِ یُحَدِّثُ: أَنَّ خَالِدَ بْنَ الْوَلِیدِ بْنِ الْمُغِیرَۃِ جُرِحَ یَوْمَئِذٍ وَکَانَ عَلَی الْخَیْلِ خَیْلِ رَسُولِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قَالَ ابْنُ الْأَزْہَرِ: قَدْ رَأَیْتُ رَسُولَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بَعْدَمَا ہَزَمَ اللّٰہُ الْکُفَّارَ وَرَجَعَ الْمُسْلِمُونَ إِلٰی رِحَالِہِمْ یَمْشِی فِی الْمُسْلِمِینَ، وَیَقُولُ: ((مَنْ یَدُلُّ عَلَی رَحْلِ خَالِدِ بْنِ الْوَلِیدِ؟)) قَالَ: فَمَشَیْتُ أَوْ قَالَ فَسَعَیْتُ بَیْنَ یَدَیْہِ، وَأَنَا مُحْتَلِمٌ، أَقُولُ: مَنْ یَدُلُّ عَلٰی رَحْلِ خَالِدٍ حَتّٰی حَلَلْنَا عَلٰی رَحْلِہِ، فَإِذَا خَالِدُ بْنُ الْوَلِیدِ مُسْتَنِدٌ إِلٰی مُؤْخِرَۃِ رَحْلِہِ، فَأَتَاہُ رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فَنَظَرَ إِلٰی جُرْحِہِ، قَالَ الزُّہْرِیُّ: وَحَسِبْتُ أَنَّہُ قَالَ: وَنَفَثَ فِیہِ رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ۔ (مسند احمد: ۱۹۲۹۱)
Hadith in Urdu
عبد الرحمن بن ازہر سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں کہ سیدنا خالد بن ولید رضی اللہ عنہ اس دن زخمی ہو گئے اور وہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے گھڑ سواروں کے دستہ کے قائد تھے۔ ابن ازہر کہتے ہیں: جب اللہ تعالیٰ نے کفار کو شکست سے دو چار کیا اور مسلمان اپنے خیموں کی طرف واپس آئے تو اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو میں نے دیکھا کہ آپ مسلمانوں کے درمیان چلتے ہوئے یہ فرماتے ہوئے آرہے تھے کہ کوئی خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کے خیمے کے بارے میں بتلائے، میں آپ کے آگے آگے تیزی سے گیا، میں ان دنوں بالغ تھا، میں پکارتاجا رہا تھا کہ کوئی ہے جو خالد بن ولید رضی اللہ عنہ کے خیمے کے متعلق بتلائے۔ یہاں تک کہ ہم چلتے چلتے ان کے خیمے میں جا داخل ہوئے۔ میں نے دیکھا کہ خالد رضی اللہ عنہ اپنے پالان کے پچھلے حصہ پر ٹیک لگائے ہوئے تھے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان کے قریب آئے۔ ان کے زخم کو دیکھا۔ زہری سے مروی ہے میرا خیال ہے کہ عبدالرحمن بن ازہر نے یہ بھی بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے ان کے زخم پر لعاب مبارک بھی لگایا۔
Hadith in English
.
- Book Name Musnad Ahmed
- Hadees Status ضعیف
- Takhreej (۱۱۶۸۴) تخریج: اسنادہ ضعیف لانقطاعہ، الزھری لم یسمع من عبد الرحمن بن الازھر اخرجہ ابوعوانۃ: ۴/۲۰۳، وعبد الرزاق: ۹۷۴۱(انظر: ۱۹۰۸۱)