11583 - مسند احمد
Musnad Ahmed - Hadees No: 11583
Hadith in Arabic
۔ (۱۱۵۸۳)۔ عَنْ أَبِی أُمَامَۃَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ((دَخَلْتُ الْجَنَّۃَ فَسَمِعْتُ فِیہَا خَشْفَۃً بَیْنَ یَدَیَّ، فَقُلْتُ: مَا ہٰذَا؟ قَالَ: بِلَالٌ، قَالَ: فَمَضَیْتُ فَإِذَا أَکْثَرُ أَہْلِ الْجَنَّۃِ فُقَرَائُ الْمُہَاجِرِینَ وَذَرَارِیُّ الْمُسْلِمِینَ، وَلَمْ أَرَ أَحَدًا أَقَلَّ مِنَ الْأَغْنِیَائِ وَالنِّسَائِ، قِیلَ لِی: أَمَّا الْأَغْنِیَائُ فَہُمْ ہَاہُنَا بِالْبَابِ یُحَاسَبُونَ وَیُمَحَّصُونَ، وَأَمَّا النِّسَائُ فَأَلْہَاہُنَّ الْأَحْمَرَانِ الذَّہَبُ وَالْحَرِیرُ، قَالَ: ثُمَّ خَرَجْنَا مِنْ أَحَدِ أَبْوَابِ الْجَنَّۃِ الثَّمَانِیَۃِ، فَلَمَّا کُنْتُ عِنْدَ الْبَابِ أُتِیتُ بِکِفَّۃٍ فَوُضِعْتُ فِیہَا وَوُضِعَتْ أُمَّتِی فِی کِفَّۃٍ فَرَجَحْتُ بِہَا، ثُمَّ أُتِیَ بِأَبِی بَکْرٍ رضی اللہ عنہ فَوُضِعَ فِی کِفَّۃٍ وَجِیئَ بِجَمِیعِ أُمَّتِی فِی کِفَّۃٍ فَوُضِعُوْا فَرَجَحَ أَبُو بَکْرٍ رضی اللہ عنہ ، وَجِیئَ بِعُمَرَ فَوُضِعَ فِی کِفَّۃٍ وَجِیئَ بِجَمِیعِ أُمَّتِی فَوُضِعُوا فَرَجَحَ عُمَرُ رَضِیَ اللّٰہُ عَنْہُ، وَعُرِضَتْ أُمَّتِی رَجُلًا رَجُلًا فَجَعَلُوا یَمُرُّونَ فَاسْتَبْطَأْتُ عَبْدَ الرَّحْمٰنِ بْنَ عَوْفٍ، ثُمَّ جَائَ بَعْدَ الْإِیَاسِ فَقُلْتُ: عَبْدُ الرُّحْمٰنِ، فَقَالَ: بِأَبِی وَأُمِّی یَا رَسُولَ اللّٰہِ، وَالَّذِی بَعَثَکَ بِالْحَقِّ مَا خَلَصْتُ إِلَیْکَ حَتّٰی ظَنَنْتُ أَنِّی لَا أَنْظُرُ إِلَیْکَ أَبَدًا إِلَّاِِِِبَعْدَ الْمُشِیبَاتِ، قَال: وَمَا ذَاکَ؟ قَالَ: مِنْ کَثْرَۃِ مَالِی أُحَاسَبُ وَأُمَحَّصُ۔)) (مسند احمد: ۲۲۵۸۷)
Hadith in Urdu
سیدنا ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: میں جنت میں داخل ہوا تو میں نے اپنے آگے آگے کسی کے پاؤں کی آہٹ سنی، میں نے دریافت کیا کہ یہ کون ہے؟ جبریل نے بتایا کہ یہ بلال رضی اللہ عنہ ہے، میں آگے گیا تو دیکھا کہ جنت میں زیادہ تعداد غریب مہاجرین اور مسلمانوں کی چھوٹی اولادوں کی ہے اور جنت میں مال داروں اور خواتین کی بہت کم تعداد نظر آئی، مجھے بتایا گیا کہ مال داروں کو وہاں جنت کے دروازے پر حساب دینے اور کوتاہیوں سے پاک و صاف کیے جانے کے لیے روک لیا گیا ہے۔ باقی رہیں خواتین تو انہیں سونے اور ریشم کے شوق نے غفلت میں مبتلا کیے رکھا، پھر ہم جنت کے آٹھ میں سے ایک دروازے سے باہر آئے اور جب میں دروازے کے قریب تھا تو ترازو کا ایک پلڑا میرے قریب کیا گیا اور مجھے اس میں رکھ کر میری امت کو دوسرے میں رکھا گیا، تو میں وزنی رہا۔ پھر ابو بکرکو لایا گیا، ان کو ایک پلڑے میں اور باقی ساری امت کو دوسرے پلڑے میں رکھا گیا، ابو بکر وزنی رہے۔ پھر سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کو لایا گیا، ان کو ایک پلڑے میں اور ساری امت کو دوسرے پلڑے میں رکھا گیا تو سیدنا عمر رضی اللہ عنہ بھاری رہے، میری ساری امت ایک ایک کرکے میرے سامنے پیش کی گئی اور لوگ گزرتے گئے۔ مجھے عبدالرحمن بن عوف رضی اللہ عنہ دکھائی نہ دیئے، میں ان کی طرف سے مایوس ہو چکا تھا کہ وہ آگئے۔ میں نے کہا: عبدالرحمن! تم کہاں رہے؟ انہوں نے کہا: اللہ کے رسول میرے والدین آپ پر فدا ہوں، اس ذات کی قسم جس نے آپ کو حق کے ساتھ مبعوث کیا ہے میں آپ تک بمشکل پہنچا ہوں، میں تو سمجھ رہا تھا کہ اب میں بہت زیادہ مشکلات کے بعد ہی آپ کی زیارت کر سکوں گا۔ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: وہ کیوں؟ انہوں نے کہا: مال و دولت کی کثرت کی وجہ سے میرا بہت زیادہ حساب کتاب لیا گیا اور کوتاہیوں سے پاک کیا گیا۔
Hadith in English
.
- Book Name Musnad Ahmed
- Hadees Status ضعیف
- Takhreej (۱۱۵۸۳) تخریج: اسنادہ ضعیف جدا، فیہ علی بن زید الالھانی واھی الحدیث، وعبید اللہ بن زحر الضمری و ابو المھلب مطرح بن یزید ضعیفان (انظر: ۲۲۲۳۲)