1059 - مسند احمد
Musnad Ahmed - Hadees No: 1059
Hadith in Arabic
۔ (۱۰۵۹)۔ (وَمِنْ طَرِیْقٍ ثَانٍ)۔ عَنْ عَلِیِّ بْنِ زَیْدٍ عَنْ مُطَرِّفٍ قَالَ: قَعَدْتُ اِلَی نَفَرٍ مِنْ قُرَیْشٍ، فَجَائَ رَجُلٌ فَجَعَلَ یُصَلِّی یَرْکَعُ وَیَسْجُدُ ثُمَّ یَقُوْمُ ثُمَّ یَرْکَعُ وَیَسْجُدُ لَا یَقْعُدُ، فَقُلْتُ: وَاللّٰہِ! مَا أَرٰی ھٰذَا یَدْرِیْ یَنْصَرِفُ عَلٰی شَفْعٍ أَوْ وَتْرٍ، فَقَالُوْا: أَلَا تَقُوْمُ اِلَیْہِ فَتَقُوْلُ لَہُ، قَالَ: فَقُلْتُ: یَا عَبْدَاللّٰہِ! مَا أُرَاکَ تَدْرِیْ تَنْصَرِفُ عَلٰی شَفْعٍ أَوْ وَتْرٍ، قَالَ: وَلٰـکِنَّ اللّٰہَ یَدْرِیْ، سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یَقُوْلُ: ((مَنْ سَجَدَ لِلّٰہِ سَجْدَۃً کَتَبَ اللّٰہُ لَہُ بِہَا حَسَنَۃً وَحَطَّ بِہَا عَنْہُ خَطِیْئَۃً وَرَفَعَ لَہُ بِہَا دَرَجَۃً۔)) فَقُلْتُ: مَنْ أَنْتَ؟ فَقَالَ: أَبُوْذَرٍّ، فَرَجَعْتُ اِلٰی أَصْحَابِیْ فَقُلْتُ: جَزَاکُمُ اللّٰہُ مِنْ جُلَسَائِ شَرًّا، أَمَرْتُمُوْنِیْ أَنْ أُعَلِّمَ رَجُلًا مِنْ أَصْحَابِ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم۔ (مسند أحمد: ۲۱۶۴۳)
Hadith in Urdu
۔ (دوسری سند) مطرف کہتے ہیں: میں کچھ قریشی افراد کے ساتھ بیٹھا ہوا تھا، پس ایک آدمی آ کر نماز پڑھنے لگا اور رکوع و سجود کرنے لگا، پھر نماز پڑھنے لگا اور رکوع و سجود کرنے لگا اور بیٹھانہیں۔ میں نے کہا: اللہ کی قسم! میرا خیال ہے کہ اس بندے کو تو اتنا بھی پتہ نہیں ہو گا کہ اس نے جفت رکعتیں پڑھیں یا طاق۔ لوگوں نے کہا: کیا تم اس کی طرف جا کر اس کو کہہ نہیں دیتے۔ پس میں نے کہا: اے اللہ کے بندے! میرا تو یہ خیال ہے کہ تجھے یہ بھی پتہ نہیں ہو گا کہ تو نے جفت رکعتیں پڑھ لی ہیں یا طاق۔ اس نے کہا: لیکن اللہ تعالیٰ تو جانتا ہے، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا: جس نے اللہ تعالیٰ کیلئے سجدہ کیا، اللہ تعالیٰ اس کے ذریعے اس کیلئے ایک نیکی لکھ دے گا، ایک برائی مٹا دے گا اور ایک درجہ بلند کر دے گا۔ میں نے کہا: تم کون ہو؟ اس نے کہا: میں ابو ذر ہوں، یہ سن کر میں اپنے دوستوں کی طرف واپس آ گیا اور کہا: اللہ تعالیٰ تم کو بیٹھنے والوں کی طرف سے برا بدلہ دے، تم نے مجھے حکم دیا کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے صحابہ میں سے ایک فرد کو تعلیم دوں۔
Hadith in English
.
- Book Name Musnad Ahmed
- Hadees Status صحیح
- Takhreej (۱۰۵۹) تخریج: انظر الحدیث بالطریق الاول