10469 - مسند احمد
Musnad Ahmed - Hadees No: 10469
Hadith in Arabic
۔ (۱۰۴۶۹)۔ عَنْ عُتْبَۃَ بْنِ عَبْدِ نِ السُّلَمِیِّ أَنَّ رَجُلًا سَأَلَ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فَقَالَ: کَیْفَ کَانَ أَوَّلُ شَأْنِکَ؟ یَارَسُوْلَ اللّٰہِ! قَالَ: ((کَانَتْ حَاضِنَتِیْ مِنْ بَنِیْ سَعْدِ بْنِ کَعْبٍ فَأنْطَلَقْتُ أَنَا وَابْنٌ لَھَا فِیْبَھْمٍ لَنَا وَلَمْ نَأْخُذْ مَعَنَا زَادًا، فَقُلْتُ: یَا أَخِیْ! اذْھَبْ فَأْتِنَا بِزَادٍ مِنْ عِنْدِ أُمِّنَا، فَانْطَلَقَ اَخِیْ وَمَکَثْتُ عِنْدَ الْبُھْمِ فَاَقْبَلَ طَیْرَانِ أَبْیَضَانِ کَأَنَّھُمَا نَسْرَانِ، فَقَالَ اَحَدُھُمَا لِصَاحِبِہٖ: أَھُوَھُوَ؟قَالَ: فَأَقْبَلَایَبْتَدِرَانِیْ فَأَخَذَانِیْ فَبَطَحَانِیْ اِلَی الْقَفَا فَشَقَّا بَطْنِیْ ثُمَّّ اسْتَخْرَجَا قَلْبِیْ، فَشَقَّاہُ، فَأَخْرَجَا مِنْہُ عَلَقَتَیْنِ سَوْدَاوَیْنِ، فَقَالَ أَحَدُھُمَا لِصَاحِبِہٖ: اِئْتِنِیْ بِمَائِ ثَلْجٍ فَغَسَلَا بِہٖجَوْفِیْ، ثُمَّّ قَالَ: اِئْتِنِیْ بِمَائِ بَرَدٍ فَغَسَلَا بِہٖقَلْبِیْ، ثُمَّّ قَالَ: ائْتِنِیْ بِالسَّکِیْنَۃِفَذَرَّاھَا فِیْ قَلْبِیْ، ثُمَّّ قَالَ أَحَدُھُمَا لِصَاحِبِہٖ: حُصْہُ،فَحَاصَہُوَخَتَمَعَلَیِْہِ بِخَاتَمِ النَّبُوَّۃِ، (وَقَالَ حَیْوَۃُ فِیْ حَدِیْثِہِ: حِصْہُ، فَحَاصَہُ وَاخْتِمْ عَلَیْہِ بِخَاتَمِ النَّبُوَّۃِ) فَقَالَ اَحَدُھُمَا لِصَاحِبِہٖ: اجْعَلْہُ فِیْ کِفَّۃٍ وَاجْعَلْ اَلْفًا مِنْ أُمَّتِہِ فِیْ کِفَّۃٍ، فَاِذَا أَنَا أَنْظُرُ اِلَی الْاَلْفِ فَوْقِیْ أُشْفِقُ أَنْ یَخِرَّ عَلَیَّ بَعْضُھُمْ فَقَالَ: لَوْ اَنَّ أُمَّتَہُ وُزِنَتْ بِہٖلَمَالَبِھِمْ،ثُمَّّانْطَلَقَاوَتَرَکَانِیْ، وَفَرِقْتُ فَرْقًا شَدِیْدًا، ثُمَّّ انْطَلَقْتُ اِلَی أُمِّیْ اَخْبَرْتُھَا بِالَّذِیْ لَقِیْتُہُ فَاشْفَقَتْ عَلَیَّ اَنْ یَّکُوْنَ اُلْبِسَ بِیْ قَالَتْ: اُعِیْذُکَ بِاللّٰہِ فَرَحَلَتْ بَعِیْرًا لَھَا فَجَعَلَتْنِیْ (وَقَالَ یَزِیْدُ: فَحَمَلَتْنِیْ) عَلَی الرَّحْلِ وَرَکِبَتْ خَلْفِیْ حَتّٰی بَلَغْنَا اِلٰی أُمِّیْ، فَقَالَتْ: أَوَ أَدَّیْتُ أَمَانَتِیْ وَذِمَّتِیْ؟ وَحَدَّثَتْھَا بِالَّذِیْ لَقِیْتُ فَلَمْ یَرُعْھَا ذٰلِکَ فَقَالَتْ: إِنِّیْ رَأَیْتُ خَرَجَ مِنِّی نُوْرٌ أَضَاعَتْ مِنْہُ قُصُوْرُ الشَّامِ۔)) (مسند احمد: ۱۷۷۹۸)
Hadith in Urdu
۔ سیدنا عتبہ بن عبد سلمی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک آدمی نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سوال کیا اور کہا: اے اللہ کے رسول! آپ کے معاملے کی ابتدا کیسے ہوئی؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: میری دائی کا تعلق بنو سعد بن کعب سے تھا، میں اور اس کا بیٹا بکریاں چرانے کے لیے باہر گئے اور اپنے ساتھ زاد لے کر نہیں گئے، میں نے کہا: اے میرے بھائی! تو جا اور ہماری ماں سے زاد لے آ، پس وہ چلا گیا اور میں بکریوں کے پاس ٹھہر گیا، میں نے دیکھا کہ گدھ کی طرح کے سفید رنگ کے دو پرندے آئے، (دراصل وہ دو فرشتے تھے)، ان میں سے ایک نے دوسرے سے کہا: کیایہ وہی ہے؟ پھر وہ میری طرف لپکے، مجھے پکڑا اور گدی کے بل مجھ کو لٹا دیا، پھر انھوں نے میرا پیٹ چاک کیا، اس میں سے میرا دل نکالا، پھر اس کو چیرا دیا اور اس میں سے کالے رنگ کے خون کے دو لوتھڑے نکال دیئے، پھر ان میں سے ایک نے دوسرے سے کہا: برف کا پانی لے آ، پس انھوں نے میرا پیٹ دھویا، پھر ایک نے کہا: اولوں کا پانی لے آ، پس انھوں نے میرا دل دھویا، پھر ایک نے کہا: اب سکینت لے آیا، پس انھوں نے اس کو میرے دل میں چھڑک دیا، پھر ایک نے دوسرے سے کہا: اب اس کو سلائی کر دے، پس اس نے اس کو سلائی کر دیا اور اس پر نبوت کی مہر لگا دی، ایک روایت میں ہے: ایک فرشتے نے کہا: تو اس کو سلائی کر دے، پس اس نے سلائی کر دیا، پھر اس نے کہا: اب اس پر نبوت کی مہر لگا دے، اس کے بعد ایک نے دوسرے سے کہا: اس کو ایک پلڑے میں رکھ اور دوسرے پلڑے اس کی امت کے ایک ہزار آدمی رکھ، (میں اتنا بھاری ثابت ہوا کہ) میں نے ان ہزار افراد کو اپنے اوپر اس طرح دیکھا کہ مجھے ڈر لگ رہا تھا کہ کوئی مجھ پر گر نہ جائے، پھر ایک فرشتے نے کہا: اگر اس ہستی کا اس کی پوری امت کے ساتھ وزن کیا جائے تو یہ بھاری ثابت ہو گی، پھر وہ دونوں مجھے چھوڑ کر چلے گئے، میں بہت زیادہ ڈرا اور گھبرا گیا، پھر میں اپنی ماں کی طرف گیا اور جو کچھ دیکھا، اس کو بتلایا، وہ بھی میرے بارے میں ڈرنے لگی کہ مجھ پر کوئی معاملہ مشتبہ ہو گیا ہے، اس نے کہا: میں تجھے اللہ تعالیٰ کی پناہ میں دیتی ہوں، پھر اس نے اونٹ تیار کیا، مجھے پالان پر سوار کیا اور خود میرے پیچھے سوار ہو گئی،یہاں تک کہ ہم میری ماں کے پاس پہنچ گئے، اس دائی نے کہا: میں نے اپنی امانت اور ذمہ داری ادا کر دی ہے ، پھر جب میری ماں کو سارا واقعہ بیان کیا تو ان کو کوئی گھبراہٹ نہیں ہوئی، بلکہ انھوں نے کہا: میں نے دیکھا کہ مجھ سے ایک نور نکلا، جس سے شام کے محل روشن ہو گئے۔
Hadith in English
.
- Book Name Musnad Ahmed
- Hadees Status ضعیف
- Takhreej (۱۰۴۶۹) تخریج: اسنادہ ضعیف، بقیۃ بن الولیدیدلس تدلیس التسویۃ، وقد عنعن، أخرجہ الدارمی: ۱۳، والحاکم: ۲/ ۶۱۶ (انظر: ۱۷۶۴۸)