10083 - مسند احمد
Musnad Ahmed - Hadees No: 10083
Hadith in Arabic
۔ (۱۰۰۸۳)۔ عَنْ قَیْسِ بْنِ اَبِیْ حَازِمٍ، عَنِ الْمُسْتَوْرِدِ بْنِ شَدَّادٍ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُوْلَ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم یَقُوْلُ : ((وَاللّٰہِ (وَفِیْ لَفْظٍ: وَالَّذِیْ نَفْسِیْ بِیَدِہِ)! مَاالدُّنْیَا فِیْ الْآخِرَۃِ اِلَّا کَرَجُلٍ وَضَعَ اِصْبَعَہُ فِیْ الْیَمِّ ثُمَّ رَجَعَتْ اِلَیْہِ (وَفِیْ لَفْظٍ: فَلْیَنْظُرْ بِمَا یَرْجِعُ اَشَارَ بِالسَّبَابَۃِ وَفِیْلَفْظٍ: یَعْنِیْ اَلَّتِیْ تَلِیْ الْاِبْھَامَ) قَالَ: وَقَالَ الْمُسْتَوْرِدُ: اَشْھَدُ اَنِّیْ کُنْتُ مَعَ الرَّکْبِ الَّذِیْنَ کَانُوْا مَعَ رَسُوْلِ اللّٰہِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حِیْنَ مَرَّ بِمَنْزِلِ قَوْمٍ قَدِ ارْتَحَلُوْا عَنْہُ فَاِذَا سَخْلَۃٌ مَطْرُوُحَۃٌ، فَقَالَ: ((اَتَرَوْنَ ھٰذِہٰ ھَانَتْ عَلٰی اَھْلِھَا حِیْنَ اَلْقَوْھَا؟)) قَالُوْا: مِنْ ھَوَانِھَا عَلَیْھِمْ اَلْقَوْھَا، قَالَ: ((فَوَاللّٰہِ! لَلدُّنْیَا اَھْوَنُ عَلَی اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ مِنْ ھٰذِہِ عَلٰی اَھْلِھَا۔)) (مسند احمد: ۱۸۱۸۴)
Hadith in Urdu
۔ سیدنا مستورد بن شداد رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: اللہ کی قسم! دنیا آخرت کے مقابلے میں اس طرح ہے کہ آدمی اپنی انگلی دریا میں ڈالے اور پھر اس کو باہر نکالے اور دیکھے کہ وہ کتنے پانی کے ساتھ واپس آئی ہے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انگوٹھے کے ساتھ والی انگشت ِ شہادت کی طرف اشارہ کیا۔ سیدنا مستورد رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: میں گواہی دیتا ہوں کہ میں اس قافلے کے ساتھ تھا، جو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ تھے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ایک قوم کے مقام کے پاس سے گزرے، وہ وہاں سے کوچ کر چکے تھے، وہاں ایک بکری کا بچہ پڑا ہوا تھا، جس کو ان لوگوں نے پھینک دیا تھا، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اس کے بارے میں پوچھا: کیا تمہارا یہی خیال ہے کہ اس کے مالکوں نے اس کو حقیر سمجھ کر ہی چھوڑ دیا ہو گا؟ لوگوں نے کہا: جی اس کی کم اہمیت کی وجہ سے وہ اس کو پھینک گئے ہیں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: پس اللہ کی قسم ہے کہ دنیا اللہ تعالیٰ کے ہاں اس سے بھی زیادہ حقیر ہے۔
Hadith in English
.
- Book Name Musnad Ahmed
- Hadees Status صحیح
- Takhreej (۱۰۰۸۳) تخریج: حدیث صحیح، أخرجہ مسلم: ۲۸۵۸ دون قصۃ سخلۃ، وأخرج ھذہ القصۃ الترمذی: ۲۳۲۱، وابن ماجہ: ۴۱۱۱ (انظر: ۱۸۰۲۱)