10025 - مسند احمد

Musnad Ahmed - Hadees No: 10025

Hadith in Arabic

۔ (۱۰۰۲۵)۔ عَنْ مُعَاذٍ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ ‌، قَالَ: اَوْصَانِیْ رَسُوْلُ اللّٰہِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم بِعَشْرِ کَلِمَاتٍ، قَالَ: ((لَاتُشْرِکْ بِاللّٰہِ شَیْئًا وَاِنْ قُتِلْتَ وَحُرِّقْتَ، وَلَا تَعُقَّنَّ وَالِدَیْکَ وَاِنْ اَمَرَاکَ اَنْ تَخْرُجَ مِنْ اَھْلِکَ وَمَالِکَ، وَلَا تَتْرُکَنَّ صَلَاۃً مَکْتُوْبَۃً مُتَعَمِّدًا فَاِنَّہُ مَنْ تَرَکَ صَلَاۃً مَکْتُوْبَۃً مُتَعَمِّدًا فَقَدْ بَرِئَتْ مِنْہُ ذِمَّۃُ اللّٰہِ، وَلَا تَشْرَبَنَّ خَمْرًا فَاِنَّہُ رَاْسُ کُلِّ فَاحِشَۃٍ، وَاِیَّاکَ وَالْمَعْصِیَۃَ فَاِنَّ بِالْمَعْصِیَۃِ حَلَّ سَخَطُ اللّٰہِ عَزَّوَجَلَّ، وَاِیَّاکَ مِنَ الْفِرَارِ یَوْمَ الزَّحْفِ وَاِنْ ھَلَکَ النَّاسُ، وَاِذَا اَصَابَ النَّاسَ مُوْتَانٌ وَاَنْتَ فِیْھِمْ فَاثْبُتْ، وَاَنْفِقْ عَلٰی عَیْالِکَ مِنْ طَوْلِکَ، وَلَا تَرْفَعْ عَنْھُمْ عَصَاکَ اَدَبًا، وَاَخِفْھُمْ فِیْ اللّٰہِ۔)) (مسند احمد: ۲۲۴۲۵)

Hadith in Urdu

۔ سیدنا معاذ ‌رضی ‌اللہ ‌عنہ سے مروی ہے، وہ کہتے ہیں: رسول اللہ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے مجھے دس امور کی نصیحت کرتے ہوئے فرمایا: تونے اللہ کے ساتھ کسی چیز کو شریک نہیں ٹھہرانا، اگرچہ تجھ کو قتل کر دیا جائے اور جلا دیا جائے، ہر گز والدین کی نافرمانی نہیں کرنی، اگرچہ وہ تجھ کو حکم دیں کہ تو اپنے اہل و مال سے نکل جائے، جان بوجھ کر ہر گز فرضی نماز کو ترک نہیں کرنا، کیونکہ جس نے جان بوجھ کر فرضی نماز ترک کر دی، اللہ تعالیٰ کا ذمہ اس سے بری ہو جائے گا، تو نے ہر گز شراب نہیں پینی، کیونکہ وہ ہر بے حیائی کی جڑ ہے، نافرمانی سے بچنا، کیونکہ نافرمانی کی وجہ سے اللہ تعالیٰ کی ناراضگی نازل ہوتی ہے، لڑائی والے دن بھاگنے سے بچنا ہے، اگرچہ لوگ مر رہے ہوں، جب لوگ کثرت سے موت میں مبتلا ہو رہے ہوں، جبکہ تو ان میں موجود ہو تو تو نے ثابت قدم رہنا ہے، اپنی حیثیت کے مطابق اپنے اہل و عیال پر خرچ کر، ان کو ادب سکھانے کے لیے اپنی لاٹھی کو ان سے دور نہ کر اور ان کو اللہ تعالیٰ سے ڈرا۔

Hadith in English

.

Previous

No.10025 to 13341

Next
  • Book Name Musnad Ahmed
  • Hadees Status ضعیف
  • Takhreej (۱۰۰۲۵) تخریج: اسنادہ ضعیف لانقطاعہ، عبد الرحمن بن جبیر لم یدرک معاذا، ولبعضہ شواھد، أخرجہ بنحوہ الطبرانی فی الکبیر : ۲۰/ ۱۵۶ (انظر: ۲۲۰۷۵)