942 - السلسلةالصحیحة
Al-Silsila-tus-Sahiha - Hadees No: 942
Hadith in Arabic
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ كُنَّا قُعُودًا حَوْلَ رَسُولِ اللهِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مَعَنَا أَبُوبَكْرٍ وَعُمَرُ فِي نَفَرٍ فَقَامَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مِنْ بَيْنِ أَظْهُرِنَا فَأَبْطَأَ عَلَيْنَا وَخَشِينَا أَنْ يُقْتَطَعَ دُونَنَا وَفَزِعْنَا فَقُمْنَا فَكُنْتُ أَوَّلَ مَنْ فَزِعَ فَخَرَجْتُ أَبْتَغِي رَسُولَ اللهِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم حَتَّى أَتَيْتُ حَائطًا لِلْأَنْصَارِ لِبَنِي النَّجَّارِ فَدُرْتُ بِهِ هَلْ أَجِدُ لَهُ بَابًا فَلَمْ أَجِدْ فَإِذَا رَبِيعٌ يَدْخُلُ فِي جَوْفِ حَائطٍ مِنْ بِئرٍ خَارِجَةٍ وَالرَّبِيعُ الْجَدْوَلُ فَاحْتَفَزْتُ فَدَخَلْتُ عَلَى رَسُولِ اللهِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فَقَالَ: أَبُوهُرَيْرَةَ؟ فَقُلْتُ: نَعَمْ يَا رَسُولَ اللهِ قَالَ مَا شَأْنُكَ؟ قُلْتُ: كُنْتَ بَيْنَ أَظْهُرِنَا فَقُمْتَ فَأَبْطَأْتَ عَلَيْنَا فَخَشِينَا أَنْ تُقْتَطَعَ دُونَنَا فَفَزِعْنَا فَكُنْتُ أَوَّلَ مِنْ فَزِعَ فَأَتَيْتُ هَذَا الْحَائطَ فَاحْتَفَزْتُ كَمَا يَحْتَفِزُ الثَّعْلَبُ وَهَؤُلَاءِ النَّاسُ وَرَائي فَقَالَ: يَا أَبَا هُرَيْرَةَ! وَأَعْطَانِي نَعْلَيْهِ قَالَ اذْهَبْ بِنَعْلَيَّ هَاتَيْنِ فَمَنْ لَقِيتَ مِنْ وَرَاءِ هَذَا الْحَائطِ يَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ مُسْتَيْقِنًا بِهَا قَلْبُهُ فَبَشِّرْهُ بِالْجَنَّةِ فَكَانَ أَوَّلَ مَنْ لَقِيتُ عُمَرُ فَقَالَ مَا هَاتَانِ النَّعْلَانِ يَا أَبَا هُرَيْرَةَ فَقُلْتُ: هَاتَانِ نَعْلَا رَسُولِ اللهِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم بَعَثَنِي بِهِمَا مَنْ لَقِيتُ يَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ مُسْتَيْقِنًا بِهَا قَلْبُهُ بَشَّرْتُهُ بِالْجَنَّةِ فَضَرَبَ عُمَرُ بِيَدِهِ بَيْنَ ثَدْيَيَّ فَخَرَرْتُ لِاسْتِي فَقَالَ ارْجِعْ يَا أَبَا هُرَيْرَةَ فَرَجَعْتُ إِلَى رَسُولِ اللهِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم فَأَجْهَشْتُ بُكَاءً وَرَكِبَنِي عُمَرُ فَإِذَا هُوعَلَى أَثَرِي فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم مَا لَكَ يَا أَبَا هُرَيْرَةَ؟ قُلْتُ: لَقِيتُ عُمَرَ فَأَخْبَرْتُهُ بِالَّذِي بَعَثْتَنِي بِهِ فَضَرَبَ بَيْنَ ثَدْيَيَّ ضَرْبَةً خَرَرْتُ لِاسْتِي قَالَ: ارْجِعْ قَالَ رَسُولُ اللهِ: يَا عُمَرُ! مَا حَمَلَكَ عَلَى مَا فَعَلْتَ؟ قَالَ يَا رَسُولَ اللهِ بِـأَبِي أَنْتَ وَأُمِّي أَبَـعَثْتَ أَبَا هُرَيْرَةَ بِنَعْلَيْكَ مَنْ لَقِيَ يَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللهُ مُسْتَيْقِنًا بِهَا قَلْبُهُ بَشَّرَهُ بِالْجَنَّـةِ؟ قَالَ: نَعَـمْ قَالَ فَـلَا تَـفْعَلْ فَـإِنِّي أَخْشَى أَنْ يَتَّكِلَ النَّاسُ عَلَيْهَا فَخَلِّهِمْ يَعْمَلُونَ قَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : فَخَلِّهِمْ.
Hadith in Urdu
ابوہریرہرضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہتے ہیں كہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم كے گرد بیٹھے ہوئے تھے، ہمارے ساتھ ابوبكر اور عمر رضی اللہ عنہم بھی تھے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے درمیان سے اٹھ كر چلے گئے اور واپس آنے میں تاخیر كی۔ہمیں خدشہ ہوا كہ كہیں آپ كوراستے میں نہ روك لیا گیا ہو، ہم گھبرا كر كھڑے ہوگئے۔ سب سے پہلے میں گھبرا كر اٹھا، میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم كوتلاش كرنے نكلا، حتی كہ میں بنی نجار كے باغ تك پہنچ گیا، میں اس كےچاروں طرف گھوماشاید كہ كوئی دروازہ مل جائے ۔لیكن مجھے دروازہ نہ ملا۔ربیع: پانی کے چھوٹے نالے کو کہتے ہیں اور خارجہ کوئی نام نہیں ہے بلکہ اس سے مراد یہ ہے کہ باہر شے پانی کا ایک نالہ باغ میں سكڑ كر باغ كے اندر داخل ہوگیا، اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم كے پاس پہنچ گیا۔ آپ نے فرمایا: ابوہریرہ ہو؟ میں نے كہا: جی ہاں اے اللہ كے رسول، آپ نے فرمایا: تمہیں كیا ہوا؟ میں نے كہا: آپ ہمارے درمیان تھے، آپ اٹھ كر چلے آئے اور دیر كر دی۔ہمیں ڈر ہوا كہ كہیں آپ كونقصان نہ پہنچ جائے۔ ہم گھبرا گئے، سب سے پہلے مجھے پریشانی ہوئی میں اس باغ كے پاس آیا اور اس طرح سكڑ گیا جس طرح لومڑی سكڑتی ہےاور وہ لوگ میرے پیچھے آرہے ہیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اپنے دونوں جوتے دےكرفرمایا: میرے یہ دونوں جوتے لے جاؤ، اس باغ كے باہر تمہیں جوبھی ملے، جوسچے دل سے لاا لہ ا لا اللہ كی گواہی دیتا ہواسے جنت كی خوشخبری دے دو۔ سب سے پہلے مجھے عمررضی اللہ عنہ ملے اوركہنے لگے: یہ دونوں جوتے تمہارے پاس كس طرح ؟ میں نے كہا: یہ دونوں جوتے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم كے ہیں آپ نے مجھے یہ دونوں جوتے دے كر بھیجا ہے كہ میں جس شخص سے ملوں جولاالہ الا اللہ كی گواہی سچے دل سے دے،میں اسے جنت كی خوشخبری دوں۔ عمر نے میرے سینے پر ہاتھ مارا میں سرین كے بل گر گیا،كہنے لگے: ابوہریرہ واپس جاؤ، میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم كے پاس آیا اور رونے کے قریب ہوگیا، عمر مجھ پر چڑھے ہوئے آئے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے كہا: ابوہریرہ تمہیں كیا ہوا؟ میں نے كہا: میں عمر سے ملا، اور جوپیغام آپ نے دے كر بھیجا تھا انہیں بتایا توانہوں نے میرے سینے پر تھپڑ مارا،میں سیرین كے بل گر پڑا۔ عمر نے كہاواپس جاؤ، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اے عمر تم نے جوكام كیا ہے اس پر تمہیں كس بات نے مجبور كیا ؟ عمر رضی اللہ عنہ نے كہا: اے اللہ كے رسول میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں كیا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابوہریرہ كواپنے جوتے دے كر بھیجا تھا كہ جوشخص ملے جولاالہ الا اللہ كی گواہی سچے دل سے دیتا ہواسے جنت كی خوشخبری دےدو؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہاں۔ عمر رضی اللہ عنہ نے كہا: ایسا نہ كیجئے، كیونكہ مجھے ڈر ہے كہ لوگ اسی پر بھروسہ كر لیں گے، انہیں چھوڑ دیجئے وہ عمل كرتے رہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: انہیں چھوڑ دو۔( )
Hadith in English
.
- Book Name Al-Silsila-tus-Sahiha
- Takhreej الصحيحة رقم (3981) صحيح مسلم كِتَاب الْإِيمَانِ بَاب الدَّلِيلِ عَلَى أَنَّ مَنْ مَاتَ ... رقم (46) .