66 - السلسلةالصحیحة

Al-Silsila-tus-Sahiha - Hadees No: 66

Hadith in Arabic

عَنْ إِيَاسِ بن مُعَاوِيَةَ بن قُرَّةَ عن أَبِيه، عَنْ جَدِّه قُرَّةَ المزني ، قَالَ: كُنَّا عِنْدَرسول الله صلی اللہ علیہ وسلم فَذُكِرَ عِنْدَهُ الْحَيَاءُ، فَقَالُوا: يَا رَسُولَ اللهِ، الْحَيَاءُ مِنَ الدِّينِ؟، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : إِنَّ الْحَيَاءَ، وَالْعَفَافَ، وَالْعِيَّ، عِيَّ اللِّسَانِ لا عِيَّ الْقَلْبِ، وَالفِقهَ مِنَ الإِيمَانِ، وَإِنَّهُنَّ يَزِدْنَ فِيِ الآخِرَةِ، وَينْقصْنَ مِنَ الدُّنْيَا، وَمَا يَزِدْنَ فِي الآخِرَةِ، أَكْثَرُ مِمَّا ينْقصْنَ من الدُّنْيَا، وإِنَّ الشُّحَّ والفحش، وَالْبَذَاءَ مِنَ النِّفَاقِ، وَإِنَّهُنَّ ينْقصْنَ مِنَ الآخِرَةِ،ويَزِدْنَ فِي الدُّنْيَا، وَمَا ينْقصْنَ فِي الآخِرَةِ أَكْثَرُ مِمَّا يَزِدْنَ فِي الدُّنْيَا قال إياس:فحدثت به عمر بن عبد العزيز فأمرني فأمليتها عليه ثم كتبه بخطه ثم صلى بنا الظهر والعصر وانها في كمه ما يضعها.

Hadith in Urdu

ایاس بن معاویہ بن قرۃ المزنی اپنے والد سے وہ ان کے دادا قرۃ المزنی سے بیان کرتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھے ہوئے تھے آپ کے پاس حیاء کا تذکرہ چل پڑا، صحابہ نے پوچھا:اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! کیا حیا دین سے تعلق رکھتا ہے؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : بے شک حیا، پاکدامنی ،بے بسی(عدم قدرت) ،زبان کی بے بسی نہ کہ دل کی بے بسی، اور فقہ(سمجھ بوجھ) ایمان سے تعلق رکھتی ہیں۔ ان سے دنیا میں کمی اور آخرت میں اضافہ ہوتا ہے۔ اور آخرت کا اضافہ دنیا کے نقصان سے بہت زیادہ ہے ۔اسی طرح بخیلی ،فحش، اور بدکلامی نفاق سے تعلق رکھتی ہیں ۔ یہ چیزیں آخرت کا نقصان کرتی ہیں اور دنیا میں کچھ اضافہ کرتی ہیں۔ اور آخرت کا نقصان دنیا کے فائدہ سے بہت زیادہ ہے۔ ایاس نے کہا میں نے یہ حدیث عمر بن عبدالعزیز کو بیان کی ۔انہوں نے مجھے حکم دیا تو میں نے یہ حدیث انہیں املا کروائی پھر انہوں نے اسے اپنے ہاتھ سے لکھا ۔پھر ہمیں ظہر اور عصر کی نماز پڑھائی تو وہ ان کی آستین میں تھا انہوں نے اسے رکھا تک نہیں

Hadith in English

.

Previous

No.66 to 3704

Next
  • Book Name Al-Silsila-tus-Sahiha
  • Takhreej الصحيحة رقم (3381)شعب الايمان للبيهقي رقم (7452) المعجم الكبير للطبراني رقم (15406، 15407)