3571 - السلسلةالصحیحة
Al-Silsila-tus-Sahiha - Hadees No: 3571
Hadith in Arabic
عَنْ عَائِشَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِيْن قَالَتْ: إِنَّا كُنَّا أَزْوَاجُ النَّبِىِّ صلی اللہ علیہ وسلم عِنْدَهُ جَمِيْعًا لَمْ تُغَادِرْ مِنَّا وَاحِدَةً فَأَقْبَلَتْ فَاطِمَةُ تَمْشِى وَلَا وَاللهِ مَا تَخْفَى مِشْيَتُهَا مِشْيَةَ رَسُولِ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَلَمَّا رَآهَا رَحَّبَ بِهَا فَقَالَ « مَرْحَبًا بِابْنَتِى ». ثُمَّ أَجْلَسَهَا عَنْ يَّمِينِهِ أَوْ عَنْ شِمَالِهِ ثُمَّ سَارَّهَا فَبَكَتْ بُكَاءً شَدِيدًا فَلَمَّا رَأَى حزنَهَا سَارَّهَا الثَّانِيَةَ فَإِذَا هِيَ تَضْحَك. فَقُلْتُ لَهَا أَنَا مِنْ بَيْنِ نِسَائِهِ: خَصَّكِ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم بِالسِّرِ مِنْ بَيْنِنَا ثُمَّ أَنْتِ تَبْكِينَ؟ فَلَمَّا قَامَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم سَأَلْتُهَا عمَّا سَارَّكِ؟ قَالَتْ مَا كُنْتُ لَأُفْشِى عَلَى رَسُولِ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم سِرَّهُ. فَلَمَّا تُوُفِّىَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم قُلْتُ لَھَا: عَزَمْتُ عَلَيْكِ بِمَا لِى عَلَيْكِ مِنَ الْحَقِّ لَمَا أَخْبَرْتِنِى قَالَتْ: أَمَّا الآنَ فَنَعَمْ فَأَخْبَرَتْنِى قَالَتْ: أَمَّا حِيْنَ سَارَّنِي فِي الْأَمْرِ الأَوَّل فَإِنَّهُ أَخْبَرَنِي «أَنَّ جِبْرِيلَ كَانَ يُعَارِضُهُ بالْقُرْآنِ كُلِّ سَنَةٍ مَرَّةً وَإِنَّهُ قَدْ عَارَضَنِي بِهِ الْعَامَ مَرَّتَيْنِ وَلاَ أرَى الأَجَلَ إِلاَّ قَدِ اقْتَرَبَ فَاتَّقِى اللهَ وَاصْبِرِى فَإِنّي نِعْمَ السَّلَفُ أَنَا لَكِ ». قَالَتْ فَبَكَيْتُ بُكَائِى الَّذِى رَأَيْتِ فَلَمَّا رَأَى جَزَعِى سَارَّنِى الثَّانِيَةَ فَقَالَ:«يَا فَاطِمَةُ! أَمَا تَرْضىْن أَنْ تَكُونِى سَيِّدَةَ نِسَاءِ الْمُؤْمِنِينَ أَوْ سَيِّدَةَ نِسَاءِ هَذِهِ الأُمَّةِ؟ ». [ فَضَحِكْتُ ضَحِكِى الَّذِى رَأَيْتِ]. ( )
Hadith in Urdu
ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ: ہم نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج آپ کے گرد جمع تھیں ۔ہم میں سے کوئی بھی پیچھے نہیں تھی۔ فاطمہ رضی اللہ عنہا چلتی ہوئی آئیں ۔ان کی چال رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مشابہہ تھی۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں دیکھا تو مرحبا (خوش آمدید) کہا، فرمانے لگے: میری بیٹی مرحبا ،پھر انہیں اپنے دائیں یا بائیں طرف بٹھا لیا۔پھر ان کے کان میں کوئی بات کہی تو وہ رونے لگیں، جب آپ نے انہیں غمگین دیکھا تو دوبارہ ان کے کان میں کوئی بات کہی، تو وہ ہنسنے لگیں۔ میں نے ان سے کہا: آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی ازواج مطہرات میں سے میں نے کہا کہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمارے درمیان تمہیں خاص طور پر ایک راز کی بات بتائی تو تم رونے لگیں۔ جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم چلے گئےتو میں نے ان سے پوچھا:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم خاص رازداری کی کیا بات کی تھی؟ وہ کہنے لگیں :میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کاراز افشا نہیں کرنا چاہتی۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم فوت ہو گئے تو میں نے ان سے کہا: میں تمہیں اس حق کا واسطہ دیتی ہوں ،جو میرا تم پر ہے،کہ تم مجھے وہ بات بتاؤ ،کہنے لگیں: اب میں بتا دوں گی۔ انہوں نے بتایا کہ: جب پہلی مرتبہ آپ نے مجھ سے سر گوشی کی تو مجھے بتایا کہ: جبریل ہر سال ایک مرتبہ مجھ سے قرآن کا دور کیا کرتے تھے اور اس سال دو مرتبہ مجھ سے قرآن کا دور کیا ہے۔ میں اپنی موت قریب دیکھ رہا ہوں، اللہ سے ڈرتی رہنا اور صبر کرنا، کیوں کہ میں تمہارے لئے بہترین پیش رو ہوں گا۔ میں روپڑی جس طرح تم دیکھ رہی تھیں۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے غمگین دیکھا تو دوبارہ میرے کان میں سرگوشی کی، فرمانے لگے: فاطمہ!کیاتمہیں پسند نہیں کہ تم مومن عورتوں کی سردار بنو؟ یا فرمایا: اس امت کی مومن عورتوں کی سردار بنو؟ (تو میں ہنس پڑی جو کہ تم دیکھ رہی تھیں۔)
Hadith in English
.
- Book Name Al-Silsila-tus-Sahiha
- Takhreej الصحيحة رقم (2948) ، صحيح مسلم فضائل الصحابة باب فَضَائِلِ فَاطِمَةَ بِنْتِ النَّبِىِّ عَلَيْهَا الصَّلاَةُ وَالسَّلاَمُ رقم (6467).