3543 - السلسلةالصحیحة
Al-Silsila-tus-Sahiha - Hadees No: 3543
Hadith in Arabic
عَنْ مَحْمُود بْن لَبِيد قَالَ : لَمَّا أُصِيْب أَكْحَل سَعد يَوْم الْخَنْدَق فَثَقُل حَوَّلُوْهُ عِنْدَ امْرَأَة يُقَالُ لَهَا رُفَيْدَة وَكَانَت تُدَاوِي الْجَرْحَى فَكَان النَّبِي صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم إِذَا مَرَّ بِهِ يَقُول : كَيْفَ أَمْسَيْتَ؟ وَإِذَا أَصَبَح قَالَ: كَيْفَ أَصْبَحْتَ؟ فَيُخْبُرَه حَتَّى كَانَت اللَّيْلَة الَّتِي نَقَلَه قَوْمُه فِيهَا فَثَقلَ فَاحْتَمَلُوه إِلَى بَنِي عَبْدِ الْأَشْهَل إِلَى مَنَازِلِهِمْ وَجَاء رَسُولُ الله كَمَا كَانَ يَسْأَل عَنْهُ وَقَالُوا: قَد انْطَلَقُوا بِهِ فَخَرَج رَسُولُ اللهِ وَخَرَجْنَا مَعَه فَأَسْرَع الْمَشْي حَتَّى تَقَطَّعَتْ شُسُوعُ نِعَالَنَا وَسَقَطَت أَرْدِيَتُنَا عَنْ أَعْنَاقِنَا فَشَكَا ذَلِك إِلَيْه أَصْحَابُه : يَا رَسُولَ الله! أَتْعَبْتَنَا فِي الْمَشْي فَقَالَ : إِنِّي أَخَافُ أَنْ تَسْبِقَنَا الْمَلَائِكَة إِلَيْه فَتَغْسِلُه كَمَا غَسَلَتْ حَنْظَلَة فَانْتَهَى رَسُولُ الله إِلَى البَيْت وَهُوَ يُغْسَل وَأُمُّه تَبْكِيْه وَهِي تَقُول: وَيْــــل أُمّــك سَعْــــــــــــدًا حَـــــــــزَامَه وَجِـــــــــــــــدًا فَقَالَ رَسُوْلُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : كُلُّ نَائِحَة تَكْذِبُ إِلَّا أُمَّ سَعَد ثُمَّ خَرَجَ بِهِ، قَالَ: يَقُوْلُ لَهُ القَوْم أَوْ مَنْ شَاءَ اللهُ مِنْهُم: يَا رَسُوْلَ اللهِ! مَا حَمَلْنَا مَيِّتاً أَخَفُّ عَلَيْنَا مِنْ سَعَد، فَقَالَ: مَا يَمْنَعُكُمْ مِّنْ أَنْ يُخَفَّ عَلَيْكُمْ؟ وَقَدْ هَبَطَ مِنَ الْمَلَائِكَة كَذَا وَكَذاَ، وَقَدْ سَمَّى عِدَة كَثِيْرَة لَمْ أَحْفَظْهَا لَمْ يَهْبِطُوا قَطٌ قَبْل يَوْمِهِمْ قَدْ حَملُوْه مَعَكُمْ .
Hadith in Urdu
محمود بن لبید سے مروی ہے، کہتے ہیں کہ: جب خندق کے دن سعد رضی اللہ عنہ کے بازو کی رگ میں زخم لگا اور زخم بڑھ گیا ہوگئے، تو لوگ انہیں ایک عورت رفیدہ کے پاس لے گئے، وہ زخمیوں کا علاج کرتی تھی۔ نبی صلی اللہ علیہ وسلم جب ان کے پاس سے گزرتے تو فرماتے: شام کس طرح گزر رہی ہے؟ اور جب صبح آتے تو فرماتے: صبح کیسی گزر رہی ہے؟ وہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بتاتے، حتی کہ جب وہ رات آئی جس مین ان کی قوم نے انہیں منتقل کیا، ان کا زخم زیادہ بڑھ گیا تھا تو لوگ انہیں اٹھا کر بنی عبدالاشہل کے گھروں کی طرف لے گئے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم آئے جس طرح وہ ان کے بارے میں پوچھا کرتے تھے، لوگوں نے کہا :وہ انہیں اٹھا کر لے گئے ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم باہر نکلے، ہم بھی آپ کے ساتھ چل پڑے۔ آپ تیز تیز چلے حتی کہ ہمارے جوتوں کے تسمے ٹوٹ گئے۔ ہمارے کاندھوں سے چادریں گر گئیں۔ صحابہ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے شکوہ کیا۔ اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! آپ نے ہمیں تھکا دیا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھے خدشہ ہے کہ کہیں فرشتے ہم سے پہلے ان تک نہ پہنچ جائیں ،اور جس طرح حنظلہرضی اللہ عنہ کو غسل دیا تھا انہیں بھی غسل نہ دے دیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس گھر تک پہنچے، انہیں غسل دیا جارہا تھا۔ ان کی والدہ رو رہی تھیں۔ اور غمزدہ ہو کر کہہ رہی تھیں: سعد تیری ماں برباد ہوگئی۔رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ہر نوحہ کرنے والی جھوٹ بولتی ہے، سوائے ام سعد کے، پھر ان کی میت کو لے کر نکلے، لوگوں نے آپ سے کہا یا جنہیں اللہ نے توفیق دی: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! ہم نے کوئی ایسی میت نہیں اٹھائی جو ہم پر سعد سے زیادہ ہلکی ہو۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہ ہلکی کیوں نہ ہو؟ جتنے فرشتے آج اترے ہیں اس سے پہلے اتنے کبھی نہیں اترے۔ (راوی کہتا ہے کہ): آپ نے تعداد بھی بتائی تھی لیکن مجھے یاد نہیں رہی۔ جنہوں نے تمہارے ساتھ اس جنازے کو اٹھایا ہوا ہے
Hadith in English
.
- Book Name Al-Silsila-tus-Sahiha
- Takhreej الصحيحة رقم (1158) ، رواه ابن سعد ( 3 / 427 - 428 ).