3415 - السلسلةالصحیحة
Al-Silsila-tus-Sahiha - Hadees No: 3415
Hadith in Arabic
عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللهِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم قَالَ: اهْجُوا قُرَيْشًا فَإِنَّهُ أَشَدُّ عَلَيْهَا مِنْ رَشْقٍ بِالنَّبْلِ فَأَرْسَلَ إِلَى ابْنِ رَوَاحَةَ فَقَالَ: اهْجُهُمْ فَهَجَاهُمْ فَلَمْ يُرْضِ فَأَرْسَلَ إِلَى كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ ثُمَّ أَرْسَلَ إِلَى حَسَّانَ بْنِ ثَابِتٍ فَلَمَّا دَخَلَ عَلَيْهِ قَالَ حَسَّانُ: قَدْ آنَ لَكُمْ أَنْ تُرْسِلُوا إِلَى هَذَا الْأَسَدِ الضَّارِبِ بِذَنَبِهِ ثُمَّ أَدْلَعَ لِسَانَهُ فَجَعَلَ يُحَرِّكُهُ فَقَالَ: وَالَّذِي بَعَثَكَ بِالْحَقِّ لَأَفْرِيَنَّهُمْ بِلِسَانِي فَرْيَ الْأَدِيمِ فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : لَا تَعْجَلْ فَإِنَّ أَبَا بَكْرٍ أَعْلَمُ قُرَيْشٍ بِأَنْسَابِهَا وَإِنَّ لِي فِيهِمْ نَسَبًا حَتَّى يُلَخِّصَ لَكَ نَسَبِي فَأَتَاهُ حَسَّانُ ثُمَّ رَجَعَ فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللهِ! قَدْ لَخَّصَ لِي نَسَبَكَ وَالَّذِي بَعَثَكَ بِالْحَقِّ لَأَسُلَّنَّكَ مِنْهُمْ كَمَا تُسَلُّ الشَّعْرَةُ مِنَ الْعَجِينِ قَالَتْ عَائِشَةُ: فَسَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم يَقُولُ لِحَسَّانَ: إِنَّ رُوحَ الْقُدُسِ لَا يَزَالُ يُؤَيِّدُكَ مَا نَافَحْتَ عَنِ اللهِ وَرَسُولِهِ وَقَالَتْ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللهِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم يَقُولُ: هَجَاهُمْ حَسَّانُ فَشَفَى وَاشْتَفَى قَالَ حَسَّانُ : هَجَوْتَ مُحَمَّدًا فَأَجَبْتُ عَنْهُ وَعِنْدَ اللهِ فِي ذَاكَ الْجَزَاءُ هَجَوْتَ مُحَمَّدًا بَرًّا حَنِيفًا رَسُولَ اللهِ شِيمَتُهُ الْوَفَاءُ فَإِنَّ أَبِي وَوَالِدَهُ وَعِرْضِي لِعِرْضِ مُحَمَّدٍ مِنْكُمْ وِقَاءُ ثَكِلْتُ بُنَيَّتِي إِنْ لَمْ تَرَوْهَا تُثِيرُ النَّقْعَ مِنْ كَنَفَيْ كَدَاءِ يُبَارِينَ الْأَعِنَّةَ مُصْعِدَاتٍ عَلَى أَكْتَافِهَا الْأَسَلُ الظِّمَاءُ تَظَلُّ جِيَادُنَا مُتَمَطِّرَاتٍ تُلَطِّمُهُنَّ بِالْخُمُرِ النِّسَاءُ فَإِنْ أَعْرَضْتُمُو عَنَّا اعْتَمَرْنَا وَكَانَ الْفَتْحُ وَانْكَشَفَ الْغِطَاءُ وَإِلَّا فَاصْبِرُوا لِضِرَابِ يَوْمٍ يُعِزُّ اللهُ فِيهِ مَنْ يَّشَاءُ وَقَالَ اللهُ قَدْ أَرْسَلْتُ عَبْدًا يَقُولُ الْحَقَّ لَيْسَ بِهِ خَفَاءُ وَقَالَ اللهُ قَدْ يَسَّرْتُ جُنْدًا هُمُ الْأَنْصَارُ عُرْضَتُهَا اللِّقَاءُ لَنَا فِي كُلِّ يَوْمٍ مِّنْ مَّعَدٍّ سِبَابٌ أَوْ قِتَالٌ أَوْ هِجَاءُ فَمَنْ يَّهْجُو رَسُولَ اللهِ مِنْكُمْ وَيَمْدَحُهُ وَيَنْصُرُهُ سَوَاءُ وَجِبْرِيلٌ رَسُولُ اللهِ فِينَا وَرُوحُ الْقُدُسِ لَيْسَ لَهُ كِفَاءُ . ( )
Hadith in Urdu
عائشہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قریش کی ہجو کرو کیوں کہ یہ ان پر تیر سے زیادہ تیز لگتی ہے ۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ابن رواحہ رضی اللہ عنہ کو پیغام بھیجا کہ ان کی ہجو کرو، ابن رواحہ رضی اللہ عنہ نے ان کی ہجو کی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو پسند نہ آئی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کعب بن مالک رضی اللہ عنہ کو پیغام بھیجا، پھر حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ کی طرف پیغام بھیجا۔ جب حسان رضی اللہ عنہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے تو انہوں نے کہا: اب وقت آگیا ہے کہ آپ اس شیر کی طرف پیغام بھیجیں جو اپنی دم مارتا ہے پھر اپنی زبان کو حرکت دی اور کہا: اس ذات کی قسم جس نے آپ کو حق دے کر بھیجا ہے! میں اپنی زبان سے ان کو چمڑے کی طرح چاک کردوں گا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جلدی مت کرو، کیوں کہ ابو بکر قریش کے نسب کو زیادہ جانتے ہیں، اور ان میں میرا نسب بھی ہے۔ انتظار کرو تاکہ ابو بکر رضی اللہ عنہ میرا نسب الگ کر دیں۔ حسان رضی اللہ عنہ ، ابو بکر رضی اللہ عنہ کے پاس آئے پھر واپس آکر کہنے لگے: اے اللہ کے رسول! مجھے آپ کانسب الگ کر کے بتادیا گیا، اس ذات کی قسم جس نے آپ کو حق دے کر بھیجا ہے! میں آپ کو ایسے نکال لوں گا جس طرح آٹے میں سے بال نکالا جاتا ہے، عائشہ رضی اللہ عنہا نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ حسان رضی اللہ عنہ کے لئے فرما رہے تھے: روح القدس تمہاری مدد کرتا رہے گا جب تک تم اللہ اور اس کے رسولکا دفاع کرتے رہو گے اور کہتی ہیں کہ: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ فرما رہے تھے:حسان نے ان کی ایسی ہجو کی ہے کہ اللہ کے رسول کا دل ٹھنڈا ہوگیا ہے۔ حسان رضی اللہ عنہ نے کہا:تم نے محمد ( صلی اللہ علیہ وسلم ) کی ہجو کی ہے اور میں اس کا جواب دے رہا ہوں اور اس کام کی اللہ کے پاس جزاء ہے۔ تم نے محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی ہجو کی جو یکسو اور نیکوکار ہیں، اللہ کے رسول ہیں، وفا ان کی عادت ہے۔میرے ماں باپ اور میری عزت ، محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی عزت بچانے کیلئے تمہارے سامنے رکاوٹ ہیں۔ دفاع کرنے والے ہیں۔ میری بچے گم ہوجائیں اگر تم انہیں نہ دیکھو کہ وہ کداء کے دونوں جانب گرد و غبار اڑائے ہوئے آرہے ہیں۔ وہ ایسے گھوڑوں یا اونٹنیوں پر اس جن کی باگیں کھچی ہوئی ہیں۔ ہمارے گھوڑے گرد وغبار اڑا رہے ہیں، جن کی پیشانیاں عورتیں اپنے دوپٹوں سے صاف کرتی ہیں۔ اگر تم ہم سے اعراض کرو تو ہم عمرہ کرلیں، اور یوں فتح ہوجائے اور پردہ ہٹ جائے۔ وگر نہ صبر کرو، اس دن کی جنگ کیلئے جس دن اللہ تعالی جسے چاہے عزت دے۔ اللہ تعالی نے فرمایا: میں نے ایک بندہ بھیجا ہے جو حق بات کہتا ہے، اس میں کوئی اخفا یا شک شبہ نہیں ہے۔اور اللہ تعالی فرماتا ہے: میں نے اس کے لئے لشکر میسر کردئے ہیں، وہ انصار ہیں، یہ میری ملاقات کے خواہشمند ہیں۔ ہر دن معد کی طرف سےگالی، یا قتال یا ہجو در پیش ہے۔ تم میں سے جو شخص اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی ہجو کرتا ہے یا اس کی مدح کرتا یا اس کی نفرت کرتا ہے اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔جبریل ہم میں اللہ کا قاصد ہے اور روح القدس ہے اس کے برابر کوئی نہیں۔
Hadith in English
.
- Book Name Al-Silsila-tus-Sahiha
- Takhreej الصحيحة رقم (1180) ، صحيح مسلم ،كِتَاب فَضَائِلِ الصَّحَابَةِ، بَاب فَضَائِلِ حَسَّانَ بْنِ ثَابِتٍ ، رقم (4545) .