3258 - السلسلةالصحیحة
Al-Silsila-tus-Sahiha - Hadees No: 3258
Hadith in Arabic
عَنْ أَبِي هُرَيْرَة قَالَ: قَالَ رَسُول الله صلی اللہ علیہ وسلم : إِنّ الْمُؤْمِن يَنْزِلُ بِه الْمَوْت وَ يعاين مَا يُعاين ، فودَّ لَو خَرجَت-يَعْني نَفسَه- وَ الله يحِبّ لِقَاءَه، و إِن الْمُؤْمِن يُصْعَد بِرُوحِه إلى السَّمَاء، فَتَأتِيه أَرْوَاح الْمُؤْمِنِين فيستخبرونه عن مَّعَارِفِهِم مِّن أَهل الْأَرض، فَإِذَا قال: تَركت فُلَانًا في الدُّنْيَا أَعْجَبَهُم ذَلِك، و إِذَا قال: إِن فُلَانًا قَد مَات، قالوا: ما جِيء بِه إِلَيْنَا. و إِن الْمُؤْمِن يُجْلَس فِي قَبْره فيسأل: مَن ربه؟ فيقول: رَبِّي الله. فَيُقَال: مَنْ نَّبِيّك؟ فيقول: نَبِيِّي مُحَمَد صلی اللہ علیہ وسلم . قَال: فَمَا دِينُك؟ قَال: دِيْنِيَ الْإِسْلَام. فَيفْتَح لَه باب في قَبْره فَيَقُول أَو يُقَال: انْظُر إِلَى مجلسك. ثم يَرَى الْقَبْر، فَكَأَنَّمَا كَانَت رقدة. فَإِذَا كَان عَدُّوا لِلهِ نَزَل بِه الْمَوْت و عَايَن ما عَايَن، فَإِنَّه لَا يحِبّ أَن تَخْرُج رُوحَه أَبَدًا، و الله يَبْغَض لِقَاءَه، فَإِذَا جَلَس في قَبْره أَو أُجْلِس، فَيُقَال لَه: مَن رَبُك؟ فيقول: لَا أدري! فَيُقال: لَا دَرَيْت. فَيُفْتَح لَه بَاب من جَهَنَّم، ثم يُضْرَب ضَرَبَہ تَسْمَع كُل دَابَّة إِلَا الثَّقَلَيْن، ثم يُقَال له: نَم كَمَا يَنَام المنهوش - فَقُلْت لِأَبِي هريرة: مَا المَنْهُوش؟ قال: الَّذِي يَنْهَشُه الدَّوَابُّ وَ الْحَيَاة - ثم يُضيَّق عليه قَبْرُه.
Hadith in Urdu
) ابو ہریرہرضی اللہ عنہ نے كہا كہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مومن پر موت اترتی ہے اور وہ (اپنی آخرت کی بہتری کا) مشاہدہ کرتا ہے جو کرتا ہے تو وہ چاہتا ہے كہ اس كی روح نكل جائے اور اللہ تعالیٰ كی ملاقات كو پسند كرتا ہے۔ مومن كی روح کوآسمان پر لے جایا جاتا ہے۔ مومنین كی روحیں اس كے پاس آتی ہیں، اور زمین پر بسنے والے لوگوں كے بارے میں اس سے پوچھتی ہیں۔ جب وہ روح كہتی ہے كہ فلاں كو زمین پر چھوڑ آیا ہوں، تو یہ بات انہیں اچھی لگتی ہے۔ اور جب وہ کہتا ہے کہ: فلاں مر گیا ہے ، تو وہ کہتے ہیں: اسے ہمارے پاس تو نہیں لایا گیا اور مومن كو اس كی قبر میں بٹھایا جاتا ہے اور اس سے پوچھا جاتا ہے:اس كا رب كون ہے؟ وہ كہتا ہے:میرا رب اللہ ہے۔اس سے كہا جاتا ہے:تمہارا نبی كون ہے؟ وہ كہتا ہے:میرے نبی محمد صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔ وہ فرشتہ كہتا ہے: تمہارا دین كونسا ہے؟ وہ كہتا ہے:میرا دین اسلام ہے۔ تب اس كے لئے قبر میں ایك دروازہ كھول دیا جاتا ہے، یا كہا جاتا ہے :اپنے ٹھکانے كی طرف دیكھو وہ قبر دیكھتا ہے تو گویا وہ ایك آرام دہ بستر كی طرح ہوتی ہے۔ لیكن اگر اللہ كا كوئی دشمن ہو اور اس پر موت اترے اور وہ (اپنا برا انجام) دیکھ لیتا ہے تو وہ پسند نہیں كرتا كہ اس كی روح كبھی بھی نكلے ۔ اللہ تعالیٰ بھی اس كی ملاقات كو نا پسند كرتا ہے۔ جب وہ اپنی قبر میں بیٹھتا ہے یا اسے بٹھایا جاتا ہے، تو اس سے كہا جاتا ہے:تیرا رب كون ہے؟ وہ كہتا ہے:مجھے نہیں معلوم اس سے كہا جاتا ہے:تمہیں نہیں معلوم۔ پھر اس كے لئے جہنم كا ایك دروازہ كھول دیا جاتا ہے، پھر اسے ایك ضرب لگائی جاتی ہے،جو جن و انس كے علاوہ ہر جانور كو سنائی دیتی ہے۔ پھر اس سے كہا جاتا ہے:اس طرح سو، جس طرح منهوش سوتا ہے۔ میں نے ابو ہریرہ سے كہا:یہ منهوش كون ہوتا ہے؟ ابو ہریرہرضی اللہ عنہ نے كہا:جسے كیڑے مكوڑے اور سانپ ڈسیں ۔ پھر اس كی قبر تنگ كر دی جاتی ہے
Hadith in English
.
- Book Name Al-Silsila-tus-Sahiha
- Takhreej الصحيحة رقم (2628) مسند البزار (ص/ 92)