3196 - السلسلةالصحیحة

Al-Silsila-tus-Sahiha - Hadees No: 3196

Hadith in Arabic

عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: كُنْتُ قَاعِدًا مَعَ النَّبِي ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌فَمَرَّ بِجَنَازَةٍ ، فَقَالَ: « مَا هَذِه؟ » قَالُوا: جَنَازَة فُلَان الفُلَانی كَانَ يُحِبُ اللهَ وَرَسُولَه، وَيَعْمَل بِطَاعَةِ اللهِ، وَيَسْعَى فِيْهَا، فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم : « وَجَبَتْ وَجَبَتْ وَجَبَتْ » وَمَرَّ بِجَنَازَةٍ أُخْرَى، فقَالُوا: جَنَازَة فُلَان الفُلاني كَانَ يبغِض اللهَ وَرَسُولَه، وَيَعْمَل بِمَعْصِيَةِ اللهِ وَيَسْعَى فِيْهَا، فَقَال: « وَجَبَتْ وَجَبَتْ وَجَبَتْ » . فَقَالُوا: يَا رَسُولَ اللهِ! قَوْلُكَ فِي الجَنَازَة، وَالثَنَاء عَلَيْهَا أُثْنِي عَلَى الأَوَل خَيْر، وَعَلَى الآخِر شَرّ فَقُلْتَ فِيْهَا: وَجَبَتْ وَجَبَتْ وَجَبَتْ، فَقَالَ: « نَعم يَا أَبَا بَكْر! إِنَّ لِلهِ مَلَائِكَة تَنْطِق عَلى أَلْسِنَة بَنِي آدَم بِمَا فِي المَرْء مِنَ الخَيْر وَالشَّر ».

Hadith in Urdu

انس‌رضی اللہ عنہ سے مروی ہے، کہتے ہیں کہ میں نبی ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌کے ساتھ بیٹھا تھا، ایک جنازہ گزرا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: یہ کس کا جنازہ ہے؟ صحابہ نے کہا: فلاں فلاں کا۔ یہ اللہ اور اس کے رسول سے محبت کرتا تھا اور اللہ کی اطاعت میں عمل کرتا اور اس کوشش میں لگا رہتا تھا۔رسول اللہ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: واجب ہوگئی، واجب ہوگئی واجب ہوگئی۔ دوسرا جنازہ گزرا تو صحابہ نے کہا: فلاں فلاں کا جنازہ ہے۔ یہ اللہ اور اس کے رسول ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌سے بغض رکھتا تھا ،اللہ کی نا فرمانی کے کام کرتا اور اس کوشش میں لگا رہتا تھا۔ آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: واجب ہوگئی، واجب ہوگئی، واجب ہوگئی۔ صحابہ نے کہا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !آپ کا ان جنازوں کے بارے میں بات کرنا اور ان کا وصف بتانا، پہلے پر خیر کا وصف بیان کیا گیا اور دوسرے پر شر کا تو آپ نے ان کے بارے میں کہا: واجب ہوگئی واجب ہوگئی، واجب ہوگئی۔آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: ہاں اے ابوبکر! اللہ کے کچھ فرشتے ہیں، جو انسان کے بارے میں بنی آدم کی زبانوں سے نکلے ہوئے الفاظ بولتے ہیں چاہے خیر کے ہوں یا شر کے

Hadith in English

.

Previous

No.3196 to 3704

Next
  • Book Name Al-Silsila-tus-Sahiha
  • Takhreej الصحيحة رقم (6694) ، مستدرك الحاكم رقم (1346) شعب الإيمان للبيهقي رقم (9007)