3129 - السلسلةالصحیحة

Al-Silsila-tus-Sahiha - Hadees No: 3129

Hadith in Arabic

عَنْ أَنَسٍ مَرْفُوْعاً : « إِنَّ أَيُّوبَ نَبِيَّ اللهِ لَبِثَ بِهِ بَلَاؤُه ثَمَان عَشَرَة سَنَة فَرَفَضَهُ القَرِيْبُ وَالبَعِيْد إِلاَّ رَجُلَيْنِ مِنْ إِخْوَانِهِ كَانَا يَغْدُوَانِ إِلَيْهِ وَيَرُوْحَان، فَقَالَ أَحَدُهُمَا لِصَاحِبِه ذَاتَ يَوْمٍ : تَعْلَم وَاللهِ لَقَدْ أَذْنَبَ أَيُّوْبَ ذَنْباً مَا أَذْنَبه أَحَدٌ مِّنَ العَالَمِيْنَ؟ فَقَالَ لَهُ صَاحِبُه : وَمَا ذَاكَ ؟ قَالَ : مُنْذُ ثَمَانِي عَشَرَة سَنَة لَمْ يَرْحَمُه الله فَيكْشِف مَا بِه فَلَمَّا رَاحَا إِلَى أَيُّوبٍ لَمْ يَصْبِرالرَّجُل حَتَّى ذَكَرَ ذَلِكَ لَه ، فَقَالَ أَيُّوب : لاَ أَدْرِي مَا تَقُولَانِ، غَيْرَ أَنَّ الله يَعْلَم أَنِّي كُنْتُ أَمُر بِالرَّجُلَيْنِ يَتَنَازَعَانِ فَيذكَرَانِ اللهَ فَأَرْجِع إِلَى بَيْتِي ، فَأُكَفِّرُ عَنْهُماَ كَرَاهِيَّة أَنْ يَّذْكُرَ الله إِلَّا فِي حَقٍّ ، قَالَ: وَكَانَ يَخْرُجُ إِلَى حَاجَتِهِ ، فَإِذَا قَضَى حَاجَتَهُ أَمْسكَتهُ امْرَأَتَه بِيَدِهِ حَتَّى يَبْلُغَ ، فَلَمَّا كَانَ ذَاتَ يَوْمٍ أَبْطَأَ عَلَيْهَا وَأَوْحَى إِلَى أَيُّوْبٍ أَنْ اُرۡکُضۡ بِرِجۡلِکَ ۚ ہٰذَا مُغۡتَسَلٌۢ بَارِدٌ وَّ شَرَابٌ ﴿۴۲﴾ (ص: ٤٢) ، فَاسْتَبْطَأَتْهُ فَتَلقته تَنْظُر وَقَدْ أَقْبَل عَلَيْهَا قَدْ أَذْهَبَ اللهُ مَا بِهِ مِنَ البَلَاءِ وَهُوَ أَحْسَنُ مَا كَانَ ، فَلَمَّا رَأَتْه قَالَتْ : أَيْ بَارَكَ اللهُ فِيْكَ! هَلْ رَأَيْتَ نَبِيَّ اللهِ هَذَا المبتلى؟ وَاللهِ عَلَى ذَلِكَ مَا رَأَيْتُ (أَحَدا) رَجُلا أَشْبَه (بِهِ) مِنْكَ إِذْ كَانَ صَحِيْحاً فَقَالَ: فَإِنِّي أَنَا هُوَ ، وَكَانَ لَه أَنْدران (أَىْ: بيدران) أَنَدُرٌ لِّلْقَمْح وَأَنْدَرٌ لِّلشَّعِيْر ، فَبَعَثَ اللهُ سَحَابَتَيْنِ ، فَلَمًّا كَانَتْ أَحَدُهَمَا عَلَى أَنْدَر القَمْحِ أَفْرَغَتْ فِيْهِ الذَّهَبُ حَتَّى فَاضَ وَأَفْرَغَتِ الأُخْرَى فيِ أَنْدَرِ الشَّعِيْر الوَرَق حَتَّى فَاضَ ».

Hadith in Urdu

انس‌رضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے کہ: اللہ کے نبی ایوب علیہ السلام کی آزمائش اٹھارہ سال تک رہی ،قریب و دور کے سب عزیزوں نے انہیں چھوڑ دیا ،سوائے ان کے دو بھائیوں کے۔ وہ صبح و شام ان کے پاس آتے ،ایک دن ان میں سے ایک نے دوسرے سے کہا: واللہ! تمہیں معلوم ہے کہ ایوب نے ایسا گناہ کیا ہے جو اس سے پہلے دنیا میں کسی نے نہیں کیا؟ اس کے ساتھی نے اس سے کہا: وہ کیا؟ کہنے لگا: اٹھارہ سال ہو گئے لیکن اللہ تعالیٰ نے ان پر رحم نہیں کیا اور ان کی تکلیف دور نہیں کی، جب شام کو وہ دونوں ایوبکے پاس آئے تو جس شخص سے یہ بات کہی گئی تھی اس سے صبر نہ ہو سکا یہاں تک کہ اس نے ان سے اس بات کا ذکر کردیا، ایوب علیہ السلام نے کہا: مجھے نہیں معلوم کہ تم کیا کہہ رہے ہو سوائے اس بات کے کہ اللہ تعالیٰ جانتا ہے کہ میں جب بھی دو جھگڑا کرنے والوں کے پاس سے گزرتا تھا جو (اپنے جھگڑے میں) اللہ کا ذکر کرنے (یعنی قسم اٹھاتے) تو میں گھر جا کر ان کی طرف سے کفارہ ادا کردیتا اس بات کو نا پسند کرتے ہوئے کہ اللہ کا ذکر نا حق کام میں کیا گیا۔ ایوب علیہ السلام قضائے حاجت کے لئے باہر نکلا کرتے تھے ،جب وہ قضائے حاجت کر لیتے تو ان کی بیوی گھر آنے تک ان کا ہاتھ پکڑے رکھتی ،ایک دن انہوں نے دیر کر دی اور ان کی طرف وحی کی گئی کہ (سورۃ ص: ٤٢) اپنا پاؤں مارو، یہ نہانے اور پینے کا ٹھنڈا پانی ہے ،ان کی بیوی کو ان کی تاخیر کا احساس ہوا تو وہ انہیں دیکھنے نکل پڑیں، ایوب علیہ السلام ان کی طرف آرہے تھے اللہ تعالیٰ نے ان کی تکلیف دور کر دی تھی، اور پہلے سے زیادہ اچھے ہو گئے تھے ۔جب ان کی بیوی نے انہیں دیکھا تو کہنے لگیں:اللہ تمہیں برکت دے! کیا تم نے مصیبت زدہ اللہ کا نبی دیکھا ہے ؟واللہ وہ اسی راستے پر گیا تھا۔ جب وہ صحیح تھا تو میں نے تم سے زیادہ اس کے مشابہہ(کسی کو) نہیں دیکھا، ایوب علیہ السلام نے کہا: میں ہی وہ ہوں۔ان کےلئے دو ڈھیرتھے۔ ایک گندم کا ،دوسرا جو کا۔ اللہ تعالیٰ نے دو بادل بھیجے ،جب ایک گندم کےڈھیرپر پہنچا تو اس نے سونا برسانا شروع کر دیا حتی کہ سونا بہنے لگا اور دوسرے نے جو کے ڈھیر پر چاندی برسانا شروع کر دی حتی کہ چاندی بہنے لگی۔

Hadith in English

.

Previous

No.3129 to 3704

Next
  • Book Name Al-Silsila-tus-Sahiha
  • Takhreej الصحيحة رقم (17) ، مستدرك الحاكم رقم (4080) مسند أبي يعلي رقم (3520)