3118 - السلسلةالصحیحة
Al-Silsila-tus-Sahiha - Hadees No: 3118
Hadith in Arabic
عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ مَرفُوعاً: إِنَّ الشَّمْسَ لَمْ تُحْبَسْ عَلَى بَشَرٍ إِلَّا لِيُوشَعَ لَيَالِيَ سَارَ إِلَى بَيْتِ الْمَقْدِسِ (وَفِي رِوَايَة: غَزَا نَبِيٌّ مِّنَ الْأَنْبِيَاءِ فَقَالَ لِقَوْمِهِ: لَا يَتْبَعْنِي رَجُلٌ قَدْ مَلَّكَ بُضْعَ امْرَأَةٍ وَهُوَ يُرِيدُ أَنْ يَبْنِيَ بِهَا وَلَمَّا يَبْنِ (بِهَا) وَلَا آخَرُ قَدْ بَنَى بُنْيَانًا وَلَمَّا يَرْفَعْ سُقُفَهَا وَلَا آخَرُ قَدِ اشْتَرَى غَنَمًا أَوْ خَلِفَاتٍ وَهُوَ مُنْتَظِرٌ وِلَادَهَا) قَالَ فَغَزَا فَأَدْنَى لِلْقَرْيَةِ حِينَ صَلَاةِ الْعَصْرِ أَوْ قَرِيبًا مِّنْ ذَلِكَ (وَفِي رِوَايَةٍ: فَلَقِي العَدُّو عِنْدَ غَيْبُوبَةِ الشَّمْسِ) فَقَالَ لِلشَّمْسِ: أَنْتِ مَأْمُورَةٌ وَّأَنَا مَأْمُورٌ اللَّهُمَّ احْبِسْهَا عَلَيَّ شَيْئًا فَحُبِسَتْ عَلَيْهِ حَتَّى فَتَحَ اللهُ عَلَيْهِ (فَغَنمُوا الغَنَائم) قَالَ فَجَمَعُوا مَا غَنِمُوا فَأَقْبَلَتِ النَّارُ لِتَأْكُلَهُ فَأَبَتْ أَنْ تَطْعَمَهُ (وَكَانُوا إِذَا غَنَمُوا الغَنِيْمَة بَعَثَ اللهُ تَعَالَى عَلَيْهَا النَّار فَأَكَلَتْهَا) فَقَالَ: فِيكُمْ غُلُولٌ فَلْيُبَايِعْنِي مِنْ كُلِّ قَبِيلَةٍ رَجُلٌ فَبَايَعُوهُ فَلَصِقَتْ يَدُ رَجُلٍ بِيَدِهِ فَقَالَ: فِيكُمْ الْغُلُولُ فَلْتُبَايِعْنِي قَبِيلَتُكَ فَبَايَعَتْهُ قَالَ فَلَصِقَتْ بِيَدِ رَجُلَيْنِ أَوْ ثَلَاثَةٍ (يَدَه) فَقَالَ: فِيكُمْ الْغُلُولُ أَنْتُمْ غَلَلْتُمْ (قَالَ : أَجَلٌ قَدْ غَلَلْنَا صُوْرَة وَجْه بَقَرَةٍ مِّنْ ذَهَبٍ) قَالَ: فَأَخْرَجُوا لَهُ مِثْلَ رَأْسِ بَقَرَةٍ مِّنْ ذَهَبٍ قَالَ: فَوَضَعُوهُ فِي الْمَالِ وَهُوَ بِالصَّعِيدِ فَأَقْبَلَتِ النَّارُ فَأَكَلَتْهُ فَلَمْ تَحِلَّ الْغَنَائِمُ لِأَحَدٍ مِّنْ قَبْلِنَا ذَلِكَ بِأَنَّ اللهَ تَبَارَكَ وَتَعَالَى رَأَى ضَعْفَنَا وَعَجْزَنَا فَطَيَّبَهَا لَنَا (وَفِي رِوَايَةٍ : فَقَالَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم عِنْدَ ذَلِكَ: إِنَّ اللهَ أَطْعَمْنَا الغَنَائِمَ رَحْمَةً بِنَا وَتَخْفِيْفاً لِّمَا عَلِمَ مِنْ ضُعْفِنَا) .
Hadith in Urdu
ابو ہریرہرضی اللہ عنہ سے مرفوعا مروی ہے کہ: یوشع علیہ السلام کے علاوہ سورج کسی بھی بشر کے لئے نہیں ٹھہرایا گیا ان دنوں جب وہ بیت المقدس کی طرف جا رہے تھے(اور ایک روایت میں ہے کہ: انبیاء میں سے کسی نبی نے جہاد کا ارادہ کیا تو اپنی قوم سے کہا: میرے پیچھے وہ شخص نہ آئے جس نے شادی کی ہے اور وہ ازدواجی تعلقات قائم کرنا چاہتا ہے ،جو اس نے ابھی تک قائم نہیں کئے ، دوسرا وہ شخص جس نے مکان بنایا ہے لیکن ابھی تک اس کی چھت نہیں ڈالی ، نہ وہ شخص جس نے بکری یا بھیڑیں خریدی ہیں اور ان کی ولادت کا منتظر ہے )۔ پھر وہ جہاد کے لئے نکلے۔ نماز عصر یا اس کے قریب کا وقت تھا کہ وہ اس بستی میں پہنےل (اور ایک روایت میں ہے :سورج غروب ہونے کے وقت وہ دشمن سے ملے اس نے سورج سے کہا: تم بھی مامور ہو اور میں بھی مامور ہوں، اے اللہ ! اسے کچھ دیر میرے لئے روک دے، سورج اس کے لئے روک دیا گیا، حتی کہ اللہ تعالیٰ نے اسے فتح دے دی(انہوں نے غنیمتیں حاصل کیں )پھر سب غنیمتیں جمع کیں ،آگ انہیں کھانے آئی تو آگ نے کھانے سے انکار کر دیا۔ (وہ لوگ جب کوئی غنیمت حاصل کرتے تھے تو اللہ تعالیٰ ایک آگ بھیجتا جو غنیمت کھا لیا کرتی ) نبی علیہ السلام نے کہا: تم میں خیانت ہے، ہر قبیلے کا ایک آدمی مجھ سے بیعت کرے ،لوگ بیعت کرنے لگے تو ایک آدمی کا ہاتھ ان کے ہاتھ سے چمٹ گیا، نبی علیہ السلام نے کہا: تم میں خائن موجوہے ،تمہارا قبیلہ مجھ سے بیعت کرے، اس قبیلے نے نبی علیہ السلام کی بیعت کی دو یا تین آدمیوں کا ہاتھ (ان کے ہاتھ سے چمٹ گیا، انہوں نے کہا: تم نے خیانت کی ہے ،انہوں نے کہا: (ہاں ،گائے کے سر کے مشابہہ سونے کی موتی چھپائی ہے۔) انہوں نے ان کے سامنے گائے کے سونے کے سر کی طرح کوئی چیز پیش کی اور اسے اس مال میں ڈال دیا ،جو کھلے میدان میں پڑا تھا۔ آگ آئی اور وہ سامان کھا لیا، ہم سے پہلے کسی کے لئے غنیمتیں حلال نہیں تھی۔ اللہ تعالیٰ نے ہماری عاجزی اور کمزوری دیکھی تو ہمارے لئے انہیں حلال کر دیا، (اور ایک روایت میں ہے کہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اللہ تعالیٰ نے ہم پر رحمت کرتے ہوئے اور ہماری کمزوری کی وجہ سے ہم پر تخفیف کرتے ہوئے ہمیں یہ غنیمتیں کھلائیں
Hadith in English
.
- Book Name Al-Silsila-tus-Sahiha
- Takhreej الصحيحة رقم (202) ، صحيح مسلم كِتَاب الْجِهَادِ وَالسِّيَرِ بَاب تَحْلِيلِ الْغَنَائِمِ لِهَذِهِ الْأُمَّةِ خَاصَّةً رقم (3287) مسند أحمد رقم (7964)