2453 - السلسلةالصحیحة

Al-Silsila-tus-Sahiha - Hadees No: 2453

Hadith in Arabic

عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِ رَبِّ الْكَعْبَةِ قَالَ: دَخَلْتُ الْمَسْجِدَ فَإِذَا عَبْدُ اللهِ بْنُ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ جَالِسٌ فِي ظِلِّ الْكَعْبَةِ وَالنَّاسُ مُجْتَمِعُونَ عَلَيْهِ فَأَتَيْتُهُمْ فَجَلَسْتُ إِلَيْهِ فَقَالَ:كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌فِي سَفَرٍ فَنَزَلْنَا مَنْزِلًا فَمِنَّا مَنْ يُصْلِحُ خِبَاءَهُ وَمِنَّا مَنْ يَنْتَضِلُ وَمِنَّا مَنْ هُوَ فِي جَشَرِهِ إِذْ نَادَى مُنَادِي رَسُولِ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌الصَّلَاةَ جَامِعَةٌ فَاجْتَمَعْنَا إِلَى رَسُولِ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌فَقَالَ: إِنَّهُ لَمْ يَكُنْ نَبِيٌّ قَبْلِي إِلَّا كَانَ حَقًّا عَلَيْهِ أَنْ يَدُلَّ أُمَّتَهُ عَلَى خَيْرِ مَا يَعْلَمُهُ لَهُمْ وَيُنْذِرَهُمْ شَرَّ مَا يَعْلَمُهُ لَهُمْ وَإِنَّ أُمَّتَكُمْ هَذِهِ جُعِلَ عَافِيَتُهَا فِي أَوَّلِهَا وَسَيُصِيبُ آخِرَهَا بَلَاءٌ وَأُمُورٌ تُنْكِرُونَهَا وَتَجِيءُ فِتْنَةٌ فَيُرَقِّقُ بَعْضُهَا بَعْضًا وَتَجِيءُ الْفِتْنَةُ فَيَقُولُ الْمُؤْمِنُ: هَذِهِ مُهْلِكَتِي ثُمَّ تَنْكَشِفُ وَتَجِيءُ الْفِتْنَةُ فَيَقُولُ الْمُؤْمِنُ :هَذِهِ هَذِهِ فَمَنْ أَحَبَّ أَنْ يُزَحْزَحَ عَنِ النَّارِ وَيُدْخَلَ الْجَنَّةَ فَلْتَأْتِهِ مَنِيَّتُهُ وَهُوَ يُؤْمِنُ بِاللهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ وَلْيَأْتِ إِلَى النَّاسِ الَّذِي يُحِبُّ أَنْ يُؤْتَى إِلَيْهِ وَمَنْ بَايَعَ إِمَامًا فَأَعْطَاهُ صَفْقَةَ يَدِهِ وَثَمَرَةَ قَلْبِهِ فَلْيُطِعْهُ إِنِ اسْتَطَاعَ فَإِنْ جَاءَ آخَرُ يُنَازِعُهُ فَاضْرِبُوا عُنُقَ الْآخَرِ. وَزَادَفِی آخِرِہ: فَدَنَوْتُ مِنْهُ فَقُلْتُ لَهُ: أَنْشُدُكَ اللهَ آنْتَ سَمِعْتَ هَذَا مِنْ رَسُولِ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم ؟ فَأَهْوَى إِلَى أُذُنَيْهِ وَقَلْبِهِ بِيَدَيْهِ وَقَالَ: سَمِعَتْهُ أُذُنَايَ وَوَعَاهُ قَلْبِي فَقُلْتُ لَهُ: هَذَا ابْنُ عَمِّكَ مُعَاوِيَةُ يَأْمُرُنَا أَنْ نَأْكُلَ أَمْوَالَنَا بَيْنَنَا بِالْبَاطِلِ وَنَقْتُلَ أَنْفُسَنَا وَاللهُ يَقُولُ: یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لَا تَاۡکُلُوۡۤا اَمۡوَالَکُمۡ بَیۡنَکُمۡ بِالۡبَاطِلِ اِلَّاۤ اَنۡ تَکُوۡنَ تِجَارَۃً عَنۡ تَرَاضٍ مِّنۡکُمۡ ۟ وَ لَا تَقۡتُلُوۡۤا اَنۡفُسَکُمۡ ؕ اِنَّ اللّٰہَ کَانَ بِکُمۡ رَحِیۡمًا (۲۹) (النساء) قَالَ: فَسَكَتَ سَاعَةً ثُمَّ قَالَ: أَطِعْهُ فِي طَاعَةِ اللهِ وَاعْصِهِ فِي مَعْصِيَةِ اللهِ

Hadith in Urdu

عبدالرحمن بن عبد رب الکعبہ کہتے ہیں کہ میں مسجد میں داخل ہوا، کیا دیکھتا ہوں کہ عبداللہ بن عمر و بن عاص کعبہ کے سائے میں بیٹھے ہیں اور لوگ آپ کے گرد جمع ہیں۔ میں ان کے پاس آیا اور عبداللہ بن عمرو کے قریب بیٹھ گیا انہوں نے کہا: ایک سفر میں ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے۔ ہم نےایک جگہ پڑاؤ ڈالاتو کوئی اپنا خیمہ درست کرنے لگا کوئی تیر اندازی کرنے لگااور کوئی جانوروں میں مشغول ہوگیا اچانک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے منادی نے اعلان کیا: الصلاۃ جامعۃ(نماز کے لئے جمع ہو جاؤ)ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جمع ہو گئے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: مجھ سے پہلے جو نبی بھی گذرا اس کی ذمہ داری تھی کہ اپنی امت کے لئے جو بات بہتر ہوتی اس کی طرف راہنمائی کرے اور جو ان کے لئے نقصان دہ شر ہوتا اس سے ان کو ڈرائے، تمہاری اس امت کی عافیت ابتدائی لوگوں میں ہے۔ اور بعد میں آنے والے آزمائش اور ایسے معاملات میں پھنس جائیں گے جنہیں تم عجیب سمجھو گے ایک فتنہ آئے گا اس کے مراحل ایک دوسرے سے بڑھ کر ہوں گے پھر ایک اور فتنہ آئے گا تو مومن کہے گا: یہ مجھے ہلاک کرنے والا ہے۔پھر وہ ختم ہو جائے گا اس کے بعد ایک اور فتنہ آئے گا،مومن کہے گا: یہی ہے یہی ہے۔ جو شخص پسند کرتا ہو کہ آگ سے بچا کر جنت میں داخل کر دیا جائے تو اس کی موت اس حالت میں آئے کہ وہ اللہ اور یوم آخرت پر یقین رکھنے والا ہواور لوگوں سے وہی طرز عمل اپنائے جو وہ خود اپنے لئے پسند کرتا ہے، اور جس شخص نے کسی امیر کی بیعت کی اسے اپنا ہاتھ اور دل کی فرمانبرداری دے دی تو جتنی اس میں استطاعت ہو اس کی اطاعت کرے، اگر کوئی دوسرا امیر آکر اس سے امارت چھیننے کی کوشش کرے تو دوسرے کی گردن اڑادو۔ اور اس حدیث کے آخر میں ابن عبدرب الکعبہ نے اضافہ کیا: کہ میں ان کے قریب ہوا اور ان سے کہا: میں آپ کو اللہ کی قسم دیتا ہوں کیا آپ نے یہ بات رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنی ہے؟ انہوں نے اپنے کانوں کی طرف اشارہ کیا اور اپنےدل پر دونوں ہاتھ رکھے اور کہنے لگے: میرے دونوں کانوں نے سنا اور میرے دل نے محفوظ کیا، میں نے ان سے کہا: یہ آپ کے چچا کا بیٹا معاویہ‌رضی اللہ عنہ ہے ہمیں حکم دیتا ہے کہ ہم اپنے مال آپس میں باطل طریقے سے کھائیں، اور آپس میں ایک دوسرے کو قتل کریں جبکہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:(النساء:۲۹) ترجمہ:اے ایمان والو! اپنے مال آپس میں باطل طریقے سے مت کھاؤ، سوائے آپس میں رضامندی سے تجارت کے ذریعے اور آپس میں ایک دوسرے کو قتل نہ کرو، اللہ تعالیٰ تم پر رحم کرنے والا ہے۔وہ ایک لمحہ خاموش رہے، پھر کہنے لگے: اللہ کی فرمانبرداری والے کام میں اس کی(یعنی معاویہ‌رضی اللہ عنہ کی )اطاعت کرو اور اللہ کے نافرمانی والے کام میں اس کی(یعنی معاویہ‌رضی اللہ عنہ کی )نافرمانی کرو ۔

Hadith in English

.

Previous

No.2453 to 3704

Next
  • Book Name Al-Silsila-tus-Sahiha
  • Takhreej الصحيحة رقم (241) صحيح مسلم كتاب الإمارة بَاب وُجُوبِ الْوَفَاءِ بِبَيْعَةِ الْخُلَفَاءِ الْأَوَّلِ فَالْأَوَّلِ رقم (3431) .