2438 - السلسلةالصحیحة

Al-Silsila-tus-Sahiha - Hadees No: 2438

Hadith in Arabic

عَن ابْنِ عَبَّاسٍ: أَنَّ رَجُلًا أَتَى رَسُولَ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌فَقَالَ: إِنِّي رَأَيْتُ اللَّيْلَةَ فِي الْمَنَامِ ظُلَّةً تَنْطُفُ بِالسَّمْنِ وَالْعَسَلِ فَأَرَى النَّاسَ يَتَكَفَّفُونَ مِنْهَا فَالْمُسْتَكْثِرُ وَالْمُسْتَقِلُّ وَإِذَا سَبَبٌ وَاصِلٌ مِّنَ الْأَرْضِ إِلَى السَّمَاءِ فَأَرَاكَ أَخَذْتَ بِهِ فَعَلَوْتَ ثُمَّ أَخَذَ بِهِ رَجُلٌ آخَرُ فَعَلَا بِهِ ثُمَّ أَخَذَه رَجُلٌ آخَرُ فَعَلَا بِهِ ثُمَّ أَخَذَه رَجُلٌ فَانْقَطَعَ ثُمَّ وُصِلَ فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ: يَا رَسُولَ اللهِ! بِأَبِي أَنْتَ وَاللهِ لَتَدَعَنِّي فَأَعْبُرَهَا. فَقَالَ النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم : اعْبُرْهَا. قَالَ: أَمَّا الظُّلَّةُ فَالْإِسْلَامُ وَأَمَّا الَّذِي يَنْطُفُ مِنَ الْعَسَلِ وَالسَّمْنِ فَالْقُرْآنُ حَلَاوَتُهُ تَنْطُفُ فَالْمُسْتَكْثِرُ مِنَ الْقُرْآنِ وَالْمُسْتَقِلُّ وَأَمَّا السَّبَبُ الْوَاصِلُ مِنْ السَّمَاءِ إِلَى الْأَرْضِ فَالْحَقُّ الَّذِي أَنْتَ عَلَيْهِ تَأْخُذُ بِهِ فَيُعْلِيكَ اللهُ ثُمَّ يَأْخُذُ بِهِ رَجُلٌ فَيَعْلُو بِهِ ثُمَّ يَأْخُذُ بِهِ رَجُلٌ آخَرُ فَيَعْلُو بِهِ ثُمَّ يَأْخُذُ بِه رَجُلٌ آخَرُ فَيَنْقَطِعُ بِهِ ثُمَّ يُوَصَّلُ لَهُ فَيَعْلُو بِهِ فَأَخْبِرْنِي يَا رَسُولَ اللهِ! بِأَبِي أَنْتَ! أَصَبْتُ أَمْ أَخْطَأْتُ؟ قَالَ النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم : أَصَبْتَ بَعْضًا وَأَخْطَأْتَ بَعْضًا قَالَ: فَوَاللهِ لَتُحَدِّثَنِّي بِالَّذِي أَخْطَأْتُ قَالَ: لَا تُقْسِمْ

Hadith in Urdu

عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما سے مروی ہےکہ ایک آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور کہا: آج رات میں نے خواب میں دیکھا کہ ایک بادل ہے جس سے گھی اور شہد ٹپک رہا ہے میں نے لوگوں کو دیکھا کہ ہاتھوں میں اسے بھر رہے ہیں کچھ زیادہ لینے والے تھے اور کچھ کم، اچانک آسمان سے زمین تک ایک سیڑھی نظر آئی، میں نے آپ کو دیکھا آپ نے اسے پکڑا اور اوپر چڑھ گئے۔ پھر ایک دوسرے شخص نے اسے پکڑا اور اوپر چڑھ گیا۔ پھر ایک اور شخص نے اسےپکڑا اور اوپر چڑھ گیا، پھر ایک اور شخص نے پکڑا لیکن وہ سیڑھی ٹوٹ گئی، پھر وہ جوڑی گئی ابو بکر صدیق رضی اللہ عنہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! میرے ماں باپ آپ پر قربان! واللہ آپ مجھے اس کی تعبیر بیان کرنے دیں، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: (ٹھیک ہے تعبیر بیان کرو) ابو بکر رضی اللہ عنہ نے کہا: بادل کا ٹکڑا اسلام ہے، اور اس سے جو گھی اور شہد ٹپک رہا ہے وہ قرآن اور اس کی مٹھاس ہے، کوئی قرآن سے زیادہ حاصل کر رہا ہے اور کوئی کم، آسمان سے زمین کی طرف معلق سیڑھی حق ہے جس پر آپ ہیں آپ اسے پکڑے رہیں گے،اور اللہ تعالیٰ آپ کو اٹھالے گا، پرک ایک اور شخص پکڑے گا اور اوپر چڑھ جائے گا، پھر ایک اور شخص اس حق کو تھامے گا اور اوپر چڑھ جائے گا، پھر ایک اور شخص پکڑے گا تو سیڑھی ٹوٹ جائے گی، پھر سیڑھی جو ڑ دی جائے گی اور وہ اوپر چڑھ جائے گا۔ اے اللہ کے رسول میرے ماں باپ آپ پر قربان ہوں! مجھے بتائیے کیا میں نے درست تعبیر بیان کی ہے یا غلط؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کچھ صحیح کچھ غلط۔ ابو بکر رضی اللہ عنہ نے کہا: اللہ کی قسم آپ مجھے بتائیے کہ میں نے کونسی غلطی کی ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: قسم مت کھاؤ۔

Hadith in English

.

Previous

No.2438 to 3704

Next
  • Book Name Al-Silsila-tus-Sahiha
  • Takhreej الصحيحة رقم (121) صحيح البخاري كِتَاب التَّعْبِيرِ بَاب مَنْ لَمْ يَرَ الرُّؤْيَا لِأَوَّلِ عَابِرٍ إِذَا لَمْ يُصِبْ رقم (6524) .