1769 - السلسلةالصحیحة

Al-Silsila-tus-Sahiha - Hadees No: 1769

Hadith in Arabic

عَنْ حُذَيْفَةَ قَالَ: كَانَ النَّاسُ يَسْأَلُونَ رَسُولَ اللهِ ‌صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم ‌عَنِ الْخَيْرِ وَكُنْتُ أَسْأَلُهُ عَنِ الشَّرِّ مَخَافَةَ أَنْ يُدْرِكَنِي فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللهِ إِنَّا كُنَّا فِي جَاهِلِيَّةٍ وَشَرٍّ فَجَاءَنَا اللهُ بِهَذَا الْخَيْرِ(فَنَحْنُ فِيْهِ)، (وَجَاءَ بِكَ) فَهَلْ بَعْدَ هَذَا الْخَيْرِ مِنْ شَرٍّ(كَمَا كاَنَ قَبْلَهُ؟). (قَالَ: يَا حُذَيْفَةُ! تَعلَّمْ كِتاَبَ اللهِ وَاتَّبِعْ مَا فِيْهِ، (ثَلاَثَ مَرَّاتٍ). قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللهِ! أَبَعْدَ هَذَا الشرِّ مِنْ خَيْرٍ؟ قَالَ: نَعَمْ. (قُلْتُ فَمَا الْعِصْمَةُ مِنْهُ؟ قَالَ: السَّيْف). قُلْتُ وَهَلْ بَعْدَ ذَلِكَ الشَّرِّ مِنْ خَيْرٍ؟ (وَفِي طَرِيْقٍ: قُلْتُ وَهَلْ بَعْدَ السَّيْفِ بَقِيَّةٌ؟) قَالَ: نَعَمْ وَفِيهِ (وَفِي طَرِيْقٍ: تَكُوْنُ إِمَارَةٌ (وَفِي لَفْظٍ: جَمَاعَةٌ) عَلَى أَقْذَاءٍ، وَهُدْنَة عَلَى) دَخَن. قُلْتُ: وَمَا دَخَنُهُ؟ قَالَ: قَوْمٌ (وَفِي طَرِيْقٍ: أُخْرَى: يَكُوْنُ بَعْدِي أَئِمَّةٌ (يَسْتَنُّونَ بِغَيْرِ سُنَّتِي، وَ) يَهْدُونَ بِغَيْرِ هَدْيِي تَعْرِفُ مِنْهُمْ وَتُنْكِرُ (وَسَيَقُوْمُ فِيْهِمْ رِجَالٌ قُلُوْبُهُمْ قُلُوْبُ الشَّيَاطِيْن، فِي جُثْمَانِ إِنْسٍ). (وَفِي أُخْرَى: الْهُدْنَةُ عَلَى دَخَنٍ مَا هِيَ؟ قَالَ: لاَ تَرْجِعُ قُلُوْبُ أَقوَام عَلَى الَّذِي كَانَتْ عَلَيْهِ). قُلْتُ: فَهَلْ بَعْدَ ذَلِكَ الْخَيْرِ مِنْ شَرٍّ؟ قَالَ: نَعَمْ ، (فِتْنَةٌ عُمْيَاء صُمْيَاء عَلَيْهَا) دُعَاةٌ عَلَى أَبْوَابِ جَهَنَّمَ، مَنْ أَجَابَهُمْ إِلَيْهَا قَذَفُوهُ فِيهَا. قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللهِ! صِفْهُمْ لَنَا. قَالَ: هُمْ مِنْ جِلْدَتِنَا وَيَتَكَلَّمُونَ بِأَلْسِنَتِنَا. قُلْتُ: (ياَ رَسُوْلَ الله) فَمَا تَأْمُرُنِي إِنْ أَدْرَكَنِي ذَلِكَ؟ قَالَ: تَلْزَمُ جَمَاعَةَ الْمُسْلِمِينَ وَإِمَامَهُمْ، (تَسْمَعْ وَتُطِيْعَ الْأَمِيْرَ، وَإِنْ ضُرِبَ ظَهْرُكَ، وَأُخِذَ مَالُكَ، فَاسْمَعْ وَأَطِعْ). قُلْتُ: فَإِنْ لَمْ يَكُنْ لَهُمْ جَمَاعَةٌ وَلَا إِمَامٌ؟ قَالَ: فَاعْتَزِلْ تِلْكَ الْفِرَقَ كُلَّهَا وَلَوْ أَنْ تَعَضَّ بِأَصْلِ شَجَرَةٍ حَتَّى يُدْرِكَكَ الْمَوْتُ وَأَنْتَ عَلَى ذَلِكَ. (وَفِي طَرِيْقٍ): فَإِنْ تَمُتْ يَا حُذَيْفَةُ وَأَنْتَ عَاضٍ عَلَى جَذْلٍ خَيْرٌ لَكَ مِنْ أَنْ تَتَّبِعَ أَحَدٌا مِنْهُمْ). (وَفِي أُخْرَى): فَإِنْ رَأَيْتَ يَوْمَئِذٍ لِلهِ -عَزَّوَجَلَّ- فِي الْأَرْضِ خَلِيْفَةً ، فَالْزَمْهُ وَإِنْ ضَرَبَ ظَهْرَكَ وَأَخَذَ مَالَكَ، فَإِنْ لَمْ تَرَ خَلْيْفَةً فَاهْرُبْ (فِي الْأَرْضِ) حَتَّى يُدْرِكَكَ الْمَوْتُ وَأَنْتَ عَلَى جَذْلٍ شَجَرَةٍ). (قَالَ: قُلْتُ: ثُمَّ مَاذَا؟ قَالَ: ثُمَّ يَخْرُجُ الدَّجَّال. قَالَ: قُلْتُ: فَبِمَ يَجِيُءُ؟ قَالَ: بِنَهْرٍ -أَوْ قَالَ: مَاءٍ وَناَرٍ- فَمَنْ دَخَلَ نَهْرَهُ حَطَّ أَجْرُهُ ، وَوَجَبَ وِزْرُهُ، وَمَنْ دَخَلَ نَارَهُ وَجَبَ أَجْرُهُ وَحَطَّ وِزْرُهُ. (قُلْتُ: يَارَسُوْلَ الله: فَمَا بَعْدَ الدَّجَّال؟ قَالَ: عِيْسَى ابْنُ مَرْيَم علیہ السلام). قَالَ: قُلْتُ: ثَمَّ مَاذَا؟ قَالَ: لَوْأُنْتِجَتْ فَرَساً لَمْ تَرْكَبْ فُلُوَّهَا حَتَّى تَقُوْمُ السَّاعَة ) .

Hadith in Urdu

حذیفہ رضی اللہ عنہ كہتے ہیں كہ لوگ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے خیر كے بارے میں سوال كیا كرتے تھے، اور میں آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌سے شر كےبارے میں سوال كیا كرتا تھا، اس خدشے سے كہ كہیں شر مجھ تك نہ پہنچ جائے۔ میں نے كہا:اے اللہ كے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہم جاہلیت اور شر میں مبتلا تھے ، تب اللہ تعالیٰ ہمارے پاس اس خیر(دین اسلام)كو لایا(جس میں ہم داخل ہوگئے)(اور آپ كو لایا)كیا اس خیر كے بعد كوئی شر ہے(جس طرح پہلے تھا؟) (آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے (تین مرتبہ)فرمایا:اے حذیفہ! اللہ كی كتاب كا علم حاصل كرو اور جو كچھ اس میں ہے اس كی پیروی كرو۔ میں نے كہا:اے اللہ كے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !كیا اس شر كے بعد كوئی خیر ہے؟ آپ نے فرمایا: (ہاں)میں نے كہا: اس سے بچاؤ كس طرح ممكن ہے؟ آپ نے فرمایا:تلوار سے)(میں نے كہا: كیا اس شر كے بعد خیر ہے؟(اور ایك روایت میں ہے:میں نے كہا:كیا تلوار كے بعد كچھ باقی بچے گا؟)آپ نے فرمایا:ہاں اور اس میں (اور ایك روایت میں ہے:امارت(اور ایك روایت میں ہے:جماعت ہوگی)دلوں میں فساد ہوگا۔ دخن (دھوکے پر صلح ہوگی) میں نے كہا: یہ دخن كیا چیز ہے؟ آپ نے فرمایا: ایك قوم ہوگی(اور دوسری روایت میں ہے: میرے بعد ایسے حكمران ہوں گے (جو میرے طریقے كے خلاف طریقہ اختیار كریں گے)اور میرے راستے كے علاوہ دوسرا راستہ اختیار كریں گے، ان میں نیك عمل بھی ہوں گے اور برے بھی(اور ان میں ایسے لوگ بھی كھڑے ہوں گے جن كے دل انسانوں كے جسموں میں شیاطین كے دلوں جیسے ہوں گے) (اور دوسری روایت میں ہے:دھوکے پر صلح کا کیا مطلب؟آپ نے فرمایا:لوگوں كے دل اس بات پر واپس نہیں آئیں گے جس پر وہ پہلے تھے)میں نے كہا: كیا اس خیر كے بعد كوئی شر ہے؟ آپ نے فرمایا: ہاں(اندھا بہرا فتنہ ہوگا، اس پر ) ایسے بلانے والے ہیں جو جہنم كے دروازوں پر كھڑے ہیں، جنہوں نے ان كی بات قبول كی وہ انہیں جہنم میں پھینك دیں گے۔ میں نے كہا:اے اللہ كے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہمیں ان كا حلیہ بتایئے؟ آپ نے فرمایا: ہمارے جیسی كھال ہوگی اور ہماری زبان بولیں گے، میں نے كہا:(اے اللہ كے رسول) اگر مجھے وہ زمانہ مل جائے تو آپ مجھے كیا حكم دیتے ہیں؟ آپ ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌نے فرمایا: مسلمانوں كی جماعت اور ان كے امام(امیر) كو لازم پكڑنا(تم اس كی بات سنو اور اس امیر كی اطاعت كرو، اگرچہ تمہاری پشت پر كوڑے لگائے جائیں اور تمہارا مال ضبط كر لیا جائے تب بھی اس كی بات سنو اور اطاعت كرو)میں نے كہا: اگر اس وقت مسلمانوں كی جماعت اور امیر نہ ہو تو؟ آپ نے فرمایا: تب تمام فرقوں سے الگ ہو جانا اور موت آنے تك اسی حال پر قائم رہنا اگرچہ درخت کے تنے سے چمٹے رہنا پڑے۔ (اور ایك روایت میں ہے)اے حذیفہ اگر تم مرو تو حالت یہ ہو كہ تم کسی درخت کے تنے کے ساتھ چمٹے ہوئے ہو تمہارے لئے اس بات سے بہتر ہے كہ ان میں سے كسی كی پیروی كرو۔ (اور دوسری روایت میں ہے)اگر اس دن تم زمین میں اللہ عزوجل كا مقررر كردہ خلیفہ دیكھو تو اس سے چمٹ جاؤ چاہے وہ تمہاری پشت پر كوڑے لگوائے اور تمہارا مال ہتھیالے۔ اگر تم كوئی خلیفہ نہ دیكھو تو(زمین پہاڑ وغیرہ میں) بھاگ جاؤ حتی كہ تمہیں موت آجائے اور تم درخت کے تنے کے ساتھ چمٹے ہوئے ہو۔ (میں نے كہا: پھر كیا ہوگا؟ آپ نے فرمایا:پھر دجال نكلے گا، میں نے كہا: وہ كیا لائے گا؟ آپ نے فرمایا: ایك نہر ، یا فرمایا:پانی اور آگ۔ جو شخص اس كی نہر میں داخل ہوگیا اس كا اجر ضائع ہوگیا اور اس پر گناہ لازم ہو گیا، اور جو شخص اس كی آگ میں داخل ہوگیا اس كا اجرو اجب ہو گیا اور اس كا گناہ ختم ہوگیا(میں نے كہا: اے اللہ كے رسول ‌صلی اللہ علیہ وسلم ‌ دجال كے بعد كیا ہوگا؟ آپ نے فرمایا: عیسیٰ ابن مریم علیہما السلام، میں نے كہا:پھر كیا ہوگا آپ نے فرمایا :اگر کوئی گھوڑی بچہ جنے گی وہ سواری کے قابل بھی نہیں ہوگا کہ قیامت آجائے گی

Hadith in English

.

Previous

No.1769 to 3704

Next
  • Book Name Al-Silsila-tus-Sahiha
  • Takhreej الصحيحة رقم (2739) ، صحيح البخاري،كِتَاب الْمَنَاقِبِ، بَاب عَلَامَاتِ النُّبُوَّةِ فِي الْإِسْلَامِ، رقم (3338) .