1752 - السلسلةالصحیحة
Al-Silsila-tus-Sahiha - Hadees No: 1752
Hadith in Arabic
عَنْ جَابِرٍ قَالَ: مَكَثَ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وسلم بِمَكَّةَ عَشْرَ سِنِينَ يَتْبَعُ النَّاسَ فِي مَنَازِلِهِمْ بعُكَاظٍ وَمَجَنَّةَ وَفِي الْمَوَاسِمِ بِمِنًى يَقُولُ: مَنْ يُؤْوِينِي؟ مَنْ يَنْصُرُنِي؟ حَتَّى أُبَلِّغَ رِسَالَةَ رَبِّي وَلَهُ الْجَنَّةُ؟ حَتَّى إِنَّ الرَّجُلَ لَيَخْرُجُ مِنَ الْيَمَنِ أَوْ مِنْ مُضَرَ -كَذَا قَالَ- فَيَأْتِيهِ قَوْمُهُ فَيَقُولُونَ: احْذَرْ غُلَامَ قُرَيْشٍ لَا يَفْتِنُكَ. وَيَمْشِي بَيْنَ رِحَالِهِمْ وَهُمْ يُشِيرُونَ إِلَيْهِ بِالْأَصَابِعِ حَتَّى بَعَثَنَا اللهُ إِلَيْهِ مِنْ يَثْرِبَ فَآوَيْنَاهُ وَصَدَّقْنَاهُ فَيَخْرُجُ الرَّجُلُ مِنَّا فَيُؤْمِنُ بِهِ وَيُقْرِئُهُ الْقُرْآنَ فَيَنْقَلِبُ إِلَى أَهْلِهِ فَيُسْلِمُونَ بِإِسْلَامِهِ حَتَّى لَمْ يَبْقَ دَارٌ مِنْ دُورِ الْأَنْصَارِ إِلَّا وَفِيهَا رَهْطٌ مِّنَ الْمُسْلِمِينَ يُظْهِرُونَ الْإِسْلَامَ ثُمَّ ائْتَمَرُوا جَمِيعًا قُلْنَا: حَتَّى مَتَى نَتْرُكُ رَسُولَ اللهِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم يُطْرَدُ فِي جِبَالِ مَكَّةَ وَيَخَافُ؟ فَرَحَلَ إِلَيْهِ مِنَّا سَبْعُونَ رَجُلًا حَتَّى قَدِمُوا عَلَيْهِ فِي الْمَوْسِمِ فَوَاعَدْنَاهُ شِعْبَ الْعَقَبَةِ فَاجْتَمَعْنَا عَلَيْهِ مِنْ رَجُلٍ وَرَجُلَيْنِ حَتَّى تَوَافَيْنَا فَقُلْنَا: يَا رَسُولَ اللهِ! نُبَايِعُكَ؟ قَالَ: تُبَايِعُونِي عَلَى السَّمْعِ وَالطَّاعَةِ فِي النَّشَاطِ وَالْكَسَلِ وَالنَّفَقَةِ فِي الْعُسْرِ وَالْيُسْرِ وَعَلَى الْأَمْرِ بِالْمَعْرُوفِ وَالنَّهْيِ عَنِ الْمُنْكَرِ وَأَنْ تَقُولُوا فِي اللهِ لَا تَخَافُونَ فِي اللهِ لَوْمَةَ لَائِمٍ وَعَلَى أَنْ تَنْصُرُونِي فَتَمْنَعُونِي إِذَا قَدِمْتُ عَلَيْكُمْ مِمَّا تَمْنَعُونَ مِنْهُ أَنْفُسَكُمْ وَأَزْوَاجَكُمْ وَأَبْنَاءَكُمْ وَلَكُمُ الْجَنَّةُ قَالَ: فَقُمْنَا إِلَيْهِ فَبَايَعْنَاهُ وَأَخَذَ بِيَدِهِ إِبْنُ زُرَارَةَ -وَهُوَ مِنْ أَصْغَرِهِمْ- قَالَ: رُوَيْدًا يَا أَهْلَ يَثْرِبَ! فَإِنَّا لَمْ نَضْرِبْ أَكْبَادَ الْإِبِلِ إِلَّا وَنَحْنُ نَعْلَمُ أَنَّهُ رَسُولُ اللهِ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم وَإِنَّ إِخْرَاجَهُ الْيَوْمَ مُفَارَقَةُ الْعَرَبِ كَافَّةً وَقَتْلُ خِيَارِكُمْ وَأَن تَعَضَّكُمْ السُّيُوفُ فَإِمَّا أَنْتُمْ قَوْمٌ تَصْبِرُونَ عَلَى ذَلِكَ وَأَجْرُكُمْ عَلَى اللهِ وَإِمَّا أَنْتُمْ قَوْمٌ تَخَافُونَ مِنْ أَنْفُسِكُمْ جَبِيْنَةً فَبَيِّنُوا ذَلِكَ فَهُوَ عُذْرٌ لَكُمْ عِنْدَ اللهِ قَالُوا أَمِطْ عَنَّا يَا سَعَدُ! فَوَاللهِ لَا نَدَعُ هَذِهِ الْبَيْعَةَ أَبَدًا وَلَا نَسْلُبُهَا أَبَدًا قَالَ: فَقُمْنَا إِلَيْهِ فَبَايَعْنَاهُ فَأَخَذَ عَلَيْنَا وَشَرَطَ وَيُعْطِينَا عَلَى ذَلِكَ الْجَنَّةَ .
Hadith in Urdu
جابر رضی اللہ عنہ كہتے ہیں كہ:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مكہ میں دس سال قیام كیا۔ عكاظ اور مجنۃ میں لوگوں كے گھروں اور دوكانوں پر اور حج كے موسم میں منی جاتے اور فرماتے : كون مجھے پناہ دے گا؟ كون میری مدد كرے گا؟ تاكہ میں اپنے رب كا پیغام پہنچاؤں ، اور اس شخص كے لئے بدلے میں جنت ہے۔ صورتحال یہ تھی كہ اگر كوئی آدمی یمن سے یا مضر قبیلے کا آتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم كی قوم كے لوگ اس سے كہتے: قریش كے جوان سے بچنا كہیں وہ تمہیں فتنے میں نہ ڈال دے۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم گلیوں سے گزرتے تو لوگ انگلیوں سے اشارے كرتے، آخر كار اللہ تعالیٰ نے ہمیں یثرب سے آپ طرف بھیجا۔ ہم نے آپ كو پناہ دی اور آپ كی تصدیق كی، ہم میں سے كوئی آدمی آپ كی طرف آتا تو آپ پر ایمان لے آتا۔ آپ اسے قرآن پڑھاتے، وہ واپس پلٹ آتا تو اس كے گھر والے اس کے اسلام لانے كی وجہ سے اسلام لے آتے، حتی كہ انصار كا كوئی گھر ایسا نہ بچا جس میں مسلمان نہ ہوں اور اسلام كا اظہار نہ كرتے ہوں۔ پھر سب نے مشورہ كیا ہم كب تك رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم كو مكے كے پہاڑوں میں ٹھوكریں كھانے كے لئے چھوڑے ركھیں گے؟ اور آپ خوف كی حالت میں كب تك رہیں گے؟ پھر ہم میں سے ستر آدمی آپ كے پاس گئے اور موسم حج میں آپ كے پاس آئے۔ ہم نے آپ سے عقبہ كی گھاٹی میں ملنے كا وعدہ كیا۔ ہم ایك ایك دو دو كر كے سارے كے سارے آپ كے پاس جمع ہو گئے۔ ہم نے كہا: اے اللہ كے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہم آپ كی بیعت كرنا چاہتے ہیں آپ نے فرمایا: چستی اور كاہلی میں سمع واطاعت پر ، تنگی اور آسانی میں خرچ كرنے، پر نیكی كا حكم كرنے اور برائی سے منع كرنے پر میری بیعت کرو، اور اللہ كے بارے میں حق بات كہنے ،كسی ملامت كرنے والے كی ملامت سے نہ ڈرنے ، اور میری مدد كرنے، اور جب میں تمہارے پاس آؤں تو جس چیز سے اپنے آپ اپنی بیویوں اور بچوں كی حفاظت كرتے ہو میری بھی حفاظت كرنے پر مجھ سے بیعت كرو تو تمہارے لئے جنت ہے۔ ہم آپ كی طرف اٹھ كر گئے اور آپ كی بیعت كرنے لگے، ابن زرارہرضی اللہ عنہ نے آپ كا ہاتھ پكڑ كر كہا: جو ہم میں سے سب سے چھوٹے تھے، اے یثرب والو ! ذرا ٹھہرو، ہم نے یہ سفر اس لئے كیا ہے كہ ہم جانتے ہیں كہ آپ اللہ كے رسول ہیں، انہیں آج كے دن نكالنا تمام عرب سے جدائی ہے، تمہارے بہترین لوگوں كا قتل ہے، اور تمہیں تلواریں كاٹیں گی، اگر تم ان مصیبتوں پر صبر كرو گے تو تمہار اجر اللہ كے ذمے ہے اور اگر تمہیں اپنی جانوں كا خوف لاحق ہوگیا ہے تو یہ بات بیان كر دو، اللہ كے ہاں یہ تمہارا عذر ہوگا۔ وہ كہنے لگے: سعد رضی اللہ عنہ !ہمارے معاملے میں مت بولو، ہم كبھی بھی یہ بیعت نہیں چھوڑیں گے، نہ ہی ان سے ہاتھ كھینچیں گے۔ پھر ہم كھڑے ہو كر آپ كی بیعت كرنے لگے، آپ نے ہم سے بیعت اور شرط لی اور اس پر ہمیں جنت كا وعدہ دیا۔
Hadith in English
.
- Book Name Al-Silsila-tus-Sahiha
- Takhreej الصحيحة رقم (3418) ، صحيح مسلم ،كِتَاب الْإِمَارَةِ، بَاب وُجُوبِ طَاعَةِ الْأُمَرَاءِ ... ، رقم (3426) .