1046 - السلسلةالصحیحة
Al-Silsila-tus-Sahiha - Hadees No: 1046
Hadith in Arabic
عن أبي عُبَيدة بن الجَرَّاحَ رضی اللہ عنہ عن النبي صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم رأيتُ ربِّي في أَحْسَنِ صُورةٍ، فَقَالَ: فِيمَ يَخْتَصِمُ الملأُ الأعَلى؟ فقُلتُ: لَا أَدْرِي، فَوَضَعَ يَدَه بَيْنَ كَتِفيَّ، حتَّى وَجَدتُ بَرْدَ أَنَامِلِه، ثُمَّ قَالَ: فِيْمَ يَخْتَصِمُ المَلَأُ الأعَلى؟ قُلْتُ: في الكَفَّارَاتِ والدَّرَجَاتِ، قَالَ: ومَا الكَفَّارَاتُ؟ قُلْتُ: إِسْبَاغُ الوُضُوءِ في السَّبَراتِ، ونَقْلُ الأَقْدَامِ إلى الجَمَاعَاتِ، وانْتِظَارُ الصَّلَاةِ بَعْدَ الصَّلَاةِ، قَالَ: فَمَا الدَّرَجَاتُ؟ قُلْتُ: إِطْعَامُ الطَّعَامِ، وإِفْشَاءُ السَّلَامِ، وَصَلَاةٌ بِاللَّيْلِ والنَّاسُ نِيَامٌ، قَالَ:قُلْ، قَالَ: قُلْتُ: مَا أَقُولُ؟ قَالَ: قُلِ: اللهمّ! إنِّي أَسْأَلُكَ عَمَلاً بِالحَسَنَاتِ، وتَرْكاً لِلْمُنْكَرَاتِ، وإذا أَرَدْتَ في قَومٍ فِتْنَةً وَأَنَا فِيهِم؛ فَاقْبِضْنِي إِلِيكَ غَيْرَ مَفْتُونٍ.
Hadith in Urdu
ابو عبیدہ بن جراح رضی اللہ عنہ سے مروی ہے كہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: میں نے اللہ عزوجل كو احسن ترین صورت میں دیكھا، اللہ تعالیٰ نے فرمایا: یہ فرشتے كس بات پر جھگڑ رہے ہیں؟ میں نے كہا : مجھےمعلوم نہیں۔اللہ نے اپنا ہاتھ میرے كاندھوں كے درمیان ركھا حتی كہ میں نے انگلیوں كی ٹھنڈك محسوس كی ، پھر فرمایا: یہ فرشتے كس بات پر جھگڑ رہے ہیں؟ میں نے كہا: كفارات اور درجات میں، اللہ تعالیٰ نے فرمایا: كفارات كیا ہیں؟ میں نے كہا: ٹھنڈی صبح كے وقت اچھی طرح وضو كرنا، جماعت كی طرف قدم اٹھانا، نماز كے بعد نماز كا انتظار كرنا۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: درجات كیا ہیں؟ میں نے كہا: كھانا كھلانا، سلام كو عام كرنا، جب لوگ سوئے ہوئے ہوں اس وقت نماز پڑھنا۔ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: كہو میں نے كہا: میں كیا كہوں؟ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: كہو: اللهمّ! إنِّي أَسْأَلُكَ عَمَلاً بِالحَسَنَاتِ، وتَرْكاً لِلْمُنْكَرَاتِ، وإذا أَرَدْتَ في قَومٍ فِتْنَةً وَأَنَا فِيهِم؛ فَاقْبِضْنِي إِلِيكَ غَيْرَ مَفْتُونٍ. اے اللہ میں تجھ سے نیك عمل كرنے اور برائیوں كو چھوڑنے كا سوال كرتا ہوں، اور جب تو كسی قوم كو آزمانے كا ارادہ كرے اور میں اس میں ہوں تو مجھے بغیر آزمائے موت دے دے۔( )
Hadith in English
.
- Book Name Al-Silsila-tus-Sahiha
- Takhreej الصحيحة رقم (3169) الدعاء للطبراني رقم (1318)