قنوت نازلہ

Dua of At The Time Of Rain with Arabic, English & Urdu translation. Barish K Waqt Ki Dua kia hai. Masnoon Duain for every Muslim to read on daily bases.

اَللّٰھُمَّ اغْفِرْلَنَا وَلِلْمُؤْمِنِیْنَ وَالْمُؤْمِنَاتِ وَالْمُسْلِمِیْنَ وَالْمُسْلِمَاتِ وَاَلِّفْ بَیْنَ قُلُوْبِھِمْ، وَاَصْلِحْ ذَاتَ بَیْنِھِمْ وَانْصُرْھُمْ عَلٰی عَدُوِّکَ وَعَدُوِّھِمْ، اَللّٰھُمَّ الْعَنْ کَفَرَۃَ اَھْلِ الْکِتَابِ الَّذِیْنَ یَصُدُّوْنَ عَنْ سَبِیْلِکَ وَیُکَذِّبُوْنَ رُسُلَکَ وَیُقَاتِلُوْنَ اَوْلِیَاءَ کَ، اَللّٰھُمَّ خَالِفْ بَیْنَ کَلِمَتِھِمْ وَزَلْزِلْ اَقْدَامَھُمْ وَاَنْزِلْ بِھِمْ بَأْسَکَ الَّذِیْ لَا تَرُدُّہُ عَنِ الْقَوْمِ الْمُجْرِمِیْنَ۔ بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ، اَللّٰھُمَّ اِنَّا نَسْتَعِیْنُکَ وَنَسْتَغْفِرُکَ وَنُثْنِیْ عَلَیْکَ وَلَا نَکْفُرُکَ وَنَخْلَعُ وَنَتْرُکُ مَنْ یَّفْجُرُکَ، بِسْمِ اللّٰہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْمِ، اَللّٰھُمَّ اِیَّاکَ نَعْبُدُ وَلَکَ نُصَلِّیْ وَنَسْجُدُ وَاِلَیْکَ نَسْعٰی وَنَحْفِدُ وَنَخْشٰی عَذَابَکَ الْجِدَّ وَنَرْجُوْ رَحْمَتَکَ اِنَّ عَذَابَکَ بِالْکَافِرِیْنَ مُلْحَقٌّ

’’اے اللہ! بخش دے ہمیں اور مومن مردوں اور مومن عورتوں کو، مسلمان مردوں اور مسلمان عورتوں کو اور ان کے دلوں کے درمیان اُلفت ڈال دے اور ان کے آپس کے معاملات کی اصلاح فرما اور ان کی اپنے دشمن اور ان کے دشمن کے مقابلے میں مدد فرما، اے اللہ! اہلِ کتاب کے کافروں پر لعنت فرما، وہ جو تیرے راستے سے روکتے ہیں اور تیرے رسولوں کو جھٹلاتے ہیں اور تیرے دوستوں سے لڑتے ہیں۔ اے اللہ! ان کی باتوں کے درمیان اختلاف ڈال دے اور ان کے قدم ڈگمگا دے اور ان پر اپنا عذاب نازل کر، وہ جسے تو مجرموں سے نہیں لوٹاتا۔ اللہ کے نام سے جو نہایت مہربان، بڑا رحم والا ہے، اے اللہ! بے شک ہم تجھ سے مدد طلب کرتے اور بخشش مانگتے ہیں اور تیری تعریف کرتے ہیں اور ہم تیری ناشکری نہیں کرتے اور ہم علیحدہ ہوتے اور جو تیری نافرمانی کرے اسے ترک کرتے ہیں۔ اللہ کے نام سے جو نہایت مہربان، بڑے رحم والا ہے، اے اللہ! ہم تیری ہی عبادت کرتے اور تیرے ہی لیے نماز پڑھتے اور سجدہ کرتے ہیں اور تیری ہی طرف کوشش اور جلدی کرتے ہیں اور ہم تیرے سخت عذاب سے ڈرتے ہیں اور تیری رحمت کی امید رکھتے ہیں، یقیناً تیرا عذاب کافروں کو ملنے والا ہے۔‘‘

نازلہ کے معنی ہیں آفت، حادثہ اور ابتلا و تکلیف۔ جب مسلمان آفات و حوادث کا شکار ہوں، کافروں سے برسرپیکار ہوں یا مسلمان نرغۂ کفار میں پھنس گئے ہوں تو ایسے موقعوں پر مسلمانوں کی نجات، فتح و نصرت اور کافروں کی شکست کے لیے دعا کرنا بھی مسنون ہے۔ ایسے ہی ایک موقع پر نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے رِعل، ذَکوان اور مُضَر وغیرہ قبائل کی ہلاکت و بربادی کی اور محصور صحابہ کا نام لے کر ان کے لیے نجات کی دعا فرمائی۔ آپ نے ایک مہینے تک پانچوں نمازوں میں صحابہ کے حق میں دعاؤں کا اور کفار کے لیے بددعاؤں کا سلسلہ جاری رکھا۔ اسے قنوتِ نازلہ کہا جاتا ہے۔

Ref: صحیح البخاری، التفسیر، تفسیر آل عمران، باب:9، حدیث:4560، وصحیح مسلم، المساجد، باب استحباب القنوت فی جمیع الصلوات، حدیث:675 المصنف لعبدالرزاق:11/3، حدیث:4969، والسنن الکبرٰی للبیھقی، الصلاۃ: 211,210/2