حضرت محمد ﷺ کی ازواج مطہرات

Wives of Mohammad PBUH

 

سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا عام الفیل سے پندرہ (15) سال پہلے 555 میں 68 قبل ہجری مکہ میں پیدا ہوئیں۔ آپ کا نام خدیجہ اورشائستگی و اخلاق کی وجہ سے آپکا لقب طاہرہ ہے۔  آپ مکہ کی ایک مالدار خاتون تھیں۔ آپ کا 40 برس میں رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے نکاح ہوا جس کے بعد آپ حرم نبوت میں داخل ہوئیں، اس وقت آپ صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عمر مبارک 25 سال تھی۔ رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے اعلان نبوت پر، نبوت کی تصدیق کے ساتھ سب سے پہلے اسلام لانے کی سعادت بھی سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کو حاصل ہے۔ 

ام المؤمنین سیدہ سودہ بنت زمعہ عامریہ رضی اللہ عنہا۔

 

سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا خلیفہ راشد اوّل حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی صاحبزادی ہیں اور آپ کی والدہ کا نام زینب ہے۔ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا کا لقب صدیقہ اور کنیت ام عبداللہ ہے۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے آپ رضی اللہ عنہا کا نکاح ہجرت مدینہ سے پہلے ہوا۔ ام المؤمنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا کا وصال 57 ہجری میں بنوامیہ کے دورِ حکومت میں ہوا۔ آپ رضی اللہ عنہا عورتوں میں سب سے زيادہ فقیہہ اور صاحب علم تھی۔ بےشمار احادیث آپ رضی اللہ عنہا سے مروی ہیں۔ 

ام المؤمنین سیدہ حفصہ بنت عمر رضی اللہ عنہا

 

حضرت ام حبیبہ رضی اللہ عنہا کا اصل نام رملہ ہے اور آپ ابوسفیان بن حرب کی صاحبزادی ہیں۔ آپ رضی اللہ عنہا کی والدہ صفیہ بنت العاص حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی پھوپھی تھیں۔ آپ رضی اللہ عنہا کا پہلا نکاح عبیداللہ بن جحش سے ہوا اور آپ نے عبیداللہ کے ہمراہ حبشہ کی طرف ہجرت کی۔ عبیداللہ کے انتقال کے بعد حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے نجاشئ حبشہ کے ذریعے آپ رضی اللہ عنہا کو نکاح کا پیغام بھجوایا جو انہوں نے قبول کیا۔ نجاشی نے 6 ھجری میں سیدہ ام حبیبہ رضی اللہ عنہا اور رسول اکرم صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کا نکاح پڑھایا اور حضور صلیٰ اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف سے 400 اشرفی حق مہر ادا کیا۔ حرمِ نبوی میں آنے کے بعد آپ رضی اللہ عنہ مدینہ منورہ تشریف لائیں اور 44 ھجری میں آپ کا وصال ہوا۔

ام المؤمنین سیدہ زینب بنت خزیمہ رضی اللہ عنہا۔

 

سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا کا نام ہند اور کنیت ام سلمہ ہے۔ آپ رضی اللہ عنہا قریش کے خاندان بنو مخزوم ہیں۔ آپ رضی اللہ عنہا کے والد ابوامیہ مخزومی مکہ کے ثروت مند افراد میں سے تھے۔ سیدہ ام سلمہ رضی اللہ عنہا کا پہلا نکاح ابوسلمہ عبداللہ بن عبدالاسد مخزومی سے ہوا۔ آپ رضی اللہ عنہا اوائلِ اسلام ہی میں اپنے شوہر کے ہمراہ ایمان لائیں اور ہجرت حبشہ میں ان کا ساتھ دیا۔ ہجرت مدینہ کے بعد ابوسلمہ رضی اللہ عنہ غزوہ احد میں شہید ہوئے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے آپ رضی اللہ عنہا کو پیغامِ نکاح بھیجا، چنانچہ 4 ہجری میں آپ حرم نبوی میں داخل ہوئیں۔ 

ام المؤمنین سیدہ زینب بنت جحش رضی اللہ عنہا

 

سیدہ جویریہ رضی اللہ عنہا کا اصل نام برّہ ہے۔ آپ رضی اللہ عنہا قبیلہ بنی مصطلق کے سردار حارث بن ابی ضرار کی بیٹی تھیں۔ آپ رضی اللہ عنہا کی پہلی شادی اپنے قبیلے کے ایک نوجوان مسافح بن صفوان سے ہوئی تھی جو مسلمانوں اور بنی مصطلق کے درمیان ہونے والی جنگ میں مارے گئے اور حضرت جویریہ کنیز بنا لی گئیں۔ اسیری کے دوران حضرت جویریہ رضی اللہ عنہا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور آپ سے امداد کی درخواست کی۔ حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے رقم ادا کر دی اور آپ کو نکاح کی دعوت دی جو انہوں نے قبول کر لی۔ ام المؤمنین سیدہ جویریہ رضی اللہ عنہا کا انتقال 50 ہجری میں ہوا۔

ام المؤمنین سیدہ صفیہ بنت حی رضی اللہ عنہا

 

ام المؤمین سیدہ میمونہ رضی اللہ عنہا کا اصل نام برّہ ہے۔ آپ رضی اللہ عنہ کے والد حارث بن حزن اور والدہ ہند بنت عوف تھیں۔ حضرت میمونہ رضی اللہ عنہا کی پہلی شادی مسعود بن عمرو سے ہوئی، ان سے علیحدگی کے بعد ابورہم بن عبدالعزیٰ کے نکاح میں آئیں۔ 7 ھجری میں ابورہم کی وفات کے بعد حضور صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے عقدِ نکاح میں آئیں۔صحیح ترین قول کے مطابق آپ رضی اللہ عنہا کا وصال 51 ھجری میں ہوا۔

Sohaib Aslam ج