Noor Jehan
نور جہاں

پاکستان کے دل کی دھڑکن اردو گائیکی کی آبرو مشہور گلوکارہ اور اداکارہ میڈم نور جہاں 21ستمبر 1926ء کو قصور میں پیدا ہوئیں۔ میڈن نور جہاں کا فنی کردار چھ دہائیوں پر محیط ہے۔ نور جہاں نے 26فلموں میں مرکزی کردار ادا کرنے کے علاوہ 1000کے قریب فلموں کے لیے گانے گائے۔ اس کے علاوہ میڈم نور جہاں نے 1965ء کی جنگ کے دوران جنگی نغمے بھی گائے جن میں سے ”ایہہ پُتر ہٹاں تے نئیں وکدے“”اے وطن کے سجیلے جوانو“ قابلِ ذکر ہیں۔میڈم نور جہاں کی فن موسیقی کا ایک اور پہلو ان کے گائے ہوئے گیت اور غزلیں ہیں ان میں مرزا غالب کی غزل ”لطف وہ عشق میں پائے ہیں کہ جی جانتا ہے“ خاص طور پر قابل ذکر ہے۔ میڈم نور جہاں کی آواز قدرت نے کچھ اس طرح بنائی کہ انہوں نے جو گانا گایا وہ ہٹ ہو ا۔ ان کی آواز میں وہ خوبی تھی جو کسی اور آواز میں نہیں تھی۔1998ء میں میڈم نور جہاں نے فلم سخی بادشاہ میں اپنا آخری گیت گایا ”کیہ دم دا بھروسا یار“ اور دو سال بعد میڈم نور جہاں 23دسمبر 2000ء کو طویل علالت کے بعد کراچی میں 73برس کی عمر میں اپنے خالقِ حقیقی سے جا ملیں۔